ETV Bharat / city

کشمیر کے نظر بند سیاسی رہنما

مرکزی حکومت کی جانب سے دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد پُر تشدد واقعات پر قابو پانے کی غرض سے سخت پابندیاں عائد کی گئیں اور درجنوں سیاسی رہنماؤں کو نظر بند کر دیا گیا ہے۔

کشمیر کے نظر بند سیاسی رہنما
author img

By

Published : Aug 21, 2019, 10:08 PM IST

Updated : Sep 27, 2019, 7:59 PM IST

حریت رہنماؤں کے علاوہ درجنوں ہند نواز رہنماؤں کو حراست میں لے کر نظر بند کر لیا جن میں سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر فاروق عبداللہ، جموں و کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ شامل ہیں۔

کشمیر کے نظر بند سیاسی رہنما

ڈاکٹر فاروق عبداللہ تین بار جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ رہ چُکے ہیں اور اس وقت سرینگر پارلیمانی حلقہ کے رُکن ہیں۔

محبوبہ مفتی

پی ڈی پی کی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی بھی زیر حراست میں ہیں۔ وہ جموں و کشمیر کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ بھی ہیں اور ریاست کی تقسیم کاری کے بعد متحدہ جموں و کشمیر کی آخری وزیر اعلیٰ بھی بن گئیں۔
محبوبہ مفتی نےسنہ 1996 میں کانگریس کی رکن کی حیثیت سے سیاست میں قدم رکھا اور بیجبہاڑہ سے پہلا الیکشن جیتا۔

عمر عبداللہ
عمر عبداللہ نے 1998میں سیاست میں قدم رکھا اور پہلا پارلیمانی انتخاب سرینگر حلقے سے لڑا۔ وہ واجپئی کے دور حکومت میں صنعتوں اور امور خارجہ کے وزیر مملکت بنائے گئے جب انکی پارٹی بھاجپا کی حلیف تھی۔

سجاد غنی لون، سرکردہ علیحدگی پسند رہنما مرحوم عبدالغنی لون کے فرزند ہیں اور پیپلز کانفرنس کے سربراہ ہیں۔ لون نے اپنی سیاست کا دھارا تبدیل کرکے 2014کا الیکشن لڑا اور بعد میں بی جے پی ۔ پی ڈی پی کی اتحادی حکومت میں بھاجپا کے کوٹے پر وزیر رہے۔انہیں بھاجپا نے وزیر اعلیٰ عہدے کیلئے بھی حمایت کی تھی۔ سجاد لون نے ایک مرتبہ وزیر اعظم مودی کو اپنا بڑا بھائی کہا تھا۔

ڈاکٹر شاہ فیصل
جموں و کشمیر پیپلز مومنٹ کے سربراہ
وہ پہلے کشمیری نوجوان ہیں جنہوں نے 2009میں انڈین ایڈمسٹریٹیو سروس کے امتحان میں اول درجہ حاصل کیا۔ صرف دس برس تک انتظامیہ میں رہنے کے بعد انہوں نے 2019کے اوائل میں نوکری کو خیرباد کیا اور انتخابی سیاست میں کودنے کا فیصلہ کیا۔

علی محمد ساگر
نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکرٹری علی محمد ساگر مسلسل چار مرتبہ سرینگر کی خانیار اسمبلی حلقہ سے جیت چُکے ہیں اور عمر عبداللہ کی دور حکومت میں دیہی ترقیات کے وزیر رہ چُکے ہیں۔
محمد شفیع
نیشنل کانفرنس کے سینیئر رہنما محمد شفیع کا تعلق شمالی کشمیر کے اوڑی سے ہے اور سابق رُکن پارلیمان کے علاوہ کئی مرتبہ اوڑی اسمبلی حلقہ سے جیت حاصل کی ہے۔
عمران رضا انصاری
بی جے پی اور پی ڈی پی کی اتحادی حکومت ٹوٹنے کے بعد عمران انصاری نے پی ڈی پی سے اسفتعیٰ سے کر سجاد غنی لون کی جماعت پیپلز کانفرنس میں شمولیت اختیار کی۔
عمران انصاری اتحادی حکومت میں وزیر بھی رہ چُکے ہیں۔
مبارک گل
نیشنل کانفرنس کے سینیئر رہنما مبارک گل نے سرینگر سے عید گاہ اسمبلی حلقہ سے کئی مرتبہ جیت درج کی ہے۔ جموں و کشمیر کی اسمبلی کے سابق اسپیکر بھی ہیں۔

محمد یوسف تاریگامی
سی پی آئی کے سینیئر رہنماء و ریاستی سکریٹری محمد یوسف تاریگامی نے 1996، 2002، 2008 اور 2014 میں کولگام اسمبلی حلقہ انتخاب سے جیت درج کی۔
خالدہ شاہ
عوامی نشینل کانفرنس کی رہنما خالدہ شاہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی بہن اور سابق وزیر اعلیٰ غلام احمد شاہ کی اہلیہ ہیں۔

نعیم اختر
پی ڈی پی کے سینیئر رہنما نعیم اختر سابق وزیر تعلیم ہیں اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی کے قریبی ہیں۔
عبدالرحیم راتھر
نیشنل کانفرنس کے سینیئر رہنما عبدالرحیم راتھر جموں و کشمیر کے وزیر خزانہ رہ چُکے ہیں اور ساتھ مرتبہ اسمبلی رُکن رہے ہیں۔
غلام احمد میر
جموں و کشمیر کانگریس یونٹ کے صدر ہیں اور رُکن اسمبلی بھی رہ چُکے ہیں۔
ان رہنما کے علاوہ مقامی سیاسی جماعتوں کے سینیئر رہنماوں کو بھی حراست میں لے کر نظر بند رکھا گیا ہے، جن میں حکیم یاسین، غلام حسن میر، بشیر احمد ویری، محمد اشرف میر، سرینگر کے مئیر جنید متو، تنویر صادق، شیخ عمران،خورشید عالم اور وحید پرا شامل ہیں۔

حریت رہنماؤں کے علاوہ درجنوں ہند نواز رہنماؤں کو حراست میں لے کر نظر بند کر لیا جن میں سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر فاروق عبداللہ، جموں و کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ شامل ہیں۔

کشمیر کے نظر بند سیاسی رہنما

ڈاکٹر فاروق عبداللہ تین بار جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ رہ چُکے ہیں اور اس وقت سرینگر پارلیمانی حلقہ کے رُکن ہیں۔

محبوبہ مفتی

پی ڈی پی کی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی بھی زیر حراست میں ہیں۔ وہ جموں و کشمیر کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ بھی ہیں اور ریاست کی تقسیم کاری کے بعد متحدہ جموں و کشمیر کی آخری وزیر اعلیٰ بھی بن گئیں۔
محبوبہ مفتی نےسنہ 1996 میں کانگریس کی رکن کی حیثیت سے سیاست میں قدم رکھا اور بیجبہاڑہ سے پہلا الیکشن جیتا۔

عمر عبداللہ
عمر عبداللہ نے 1998میں سیاست میں قدم رکھا اور پہلا پارلیمانی انتخاب سرینگر حلقے سے لڑا۔ وہ واجپئی کے دور حکومت میں صنعتوں اور امور خارجہ کے وزیر مملکت بنائے گئے جب انکی پارٹی بھاجپا کی حلیف تھی۔

سجاد غنی لون، سرکردہ علیحدگی پسند رہنما مرحوم عبدالغنی لون کے فرزند ہیں اور پیپلز کانفرنس کے سربراہ ہیں۔ لون نے اپنی سیاست کا دھارا تبدیل کرکے 2014کا الیکشن لڑا اور بعد میں بی جے پی ۔ پی ڈی پی کی اتحادی حکومت میں بھاجپا کے کوٹے پر وزیر رہے۔انہیں بھاجپا نے وزیر اعلیٰ عہدے کیلئے بھی حمایت کی تھی۔ سجاد لون نے ایک مرتبہ وزیر اعظم مودی کو اپنا بڑا بھائی کہا تھا۔

ڈاکٹر شاہ فیصل
جموں و کشمیر پیپلز مومنٹ کے سربراہ
وہ پہلے کشمیری نوجوان ہیں جنہوں نے 2009میں انڈین ایڈمسٹریٹیو سروس کے امتحان میں اول درجہ حاصل کیا۔ صرف دس برس تک انتظامیہ میں رہنے کے بعد انہوں نے 2019کے اوائل میں نوکری کو خیرباد کیا اور انتخابی سیاست میں کودنے کا فیصلہ کیا۔

علی محمد ساگر
نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکرٹری علی محمد ساگر مسلسل چار مرتبہ سرینگر کی خانیار اسمبلی حلقہ سے جیت چُکے ہیں اور عمر عبداللہ کی دور حکومت میں دیہی ترقیات کے وزیر رہ چُکے ہیں۔
محمد شفیع
نیشنل کانفرنس کے سینیئر رہنما محمد شفیع کا تعلق شمالی کشمیر کے اوڑی سے ہے اور سابق رُکن پارلیمان کے علاوہ کئی مرتبہ اوڑی اسمبلی حلقہ سے جیت حاصل کی ہے۔
عمران رضا انصاری
بی جے پی اور پی ڈی پی کی اتحادی حکومت ٹوٹنے کے بعد عمران انصاری نے پی ڈی پی سے اسفتعیٰ سے کر سجاد غنی لون کی جماعت پیپلز کانفرنس میں شمولیت اختیار کی۔
عمران انصاری اتحادی حکومت میں وزیر بھی رہ چُکے ہیں۔
مبارک گل
نیشنل کانفرنس کے سینیئر رہنما مبارک گل نے سرینگر سے عید گاہ اسمبلی حلقہ سے کئی مرتبہ جیت درج کی ہے۔ جموں و کشمیر کی اسمبلی کے سابق اسپیکر بھی ہیں۔

محمد یوسف تاریگامی
سی پی آئی کے سینیئر رہنماء و ریاستی سکریٹری محمد یوسف تاریگامی نے 1996، 2002، 2008 اور 2014 میں کولگام اسمبلی حلقہ انتخاب سے جیت درج کی۔
خالدہ شاہ
عوامی نشینل کانفرنس کی رہنما خالدہ شاہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی بہن اور سابق وزیر اعلیٰ غلام احمد شاہ کی اہلیہ ہیں۔

نعیم اختر
پی ڈی پی کے سینیئر رہنما نعیم اختر سابق وزیر تعلیم ہیں اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی کے قریبی ہیں۔
عبدالرحیم راتھر
نیشنل کانفرنس کے سینیئر رہنما عبدالرحیم راتھر جموں و کشمیر کے وزیر خزانہ رہ چُکے ہیں اور ساتھ مرتبہ اسمبلی رُکن رہے ہیں۔
غلام احمد میر
جموں و کشمیر کانگریس یونٹ کے صدر ہیں اور رُکن اسمبلی بھی رہ چُکے ہیں۔
ان رہنما کے علاوہ مقامی سیاسی جماعتوں کے سینیئر رہنماوں کو بھی حراست میں لے کر نظر بند رکھا گیا ہے، جن میں حکیم یاسین، غلام حسن میر، بشیر احمد ویری، محمد اشرف میر، سرینگر کے مئیر جنید متو، تنویر صادق، شیخ عمران،خورشید عالم اور وحید پرا شامل ہیں۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Sep 27, 2019, 7:59 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.