ETV Bharat / city

Hyderpora encounter: حیدر پورہ متنازعہ تصادم کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ

پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلریشن (People's Alliance for Gupkar Declaration) نے آج ملک کے صدر رام ناتھ کوند(Ram Nath Kovind President of India) کو مکتوب بھیجا ہے، جس میں پی اے جے ڈی نے مطالبہ کیا ہے اس متنازعہ تصادم (Hyderpora encounter) میں ملوث افسران کے خلاف کاروائی ہونی چاہئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسے واقعات میں ہلاک ہونے والے افراد کی جسد کاکی کو ان کے لواحقین کے سپرد کرنے چاہئے کیونکہ لاش کو لواحقین کے حوالے نہ کرنا قانون اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

حیدر پورہ متنازعہ تصادم کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ
حیدر پورہ متنازعہ تصادم کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ
author img

By

Published : Nov 19, 2021, 9:56 PM IST

Updated : Nov 19, 2021, 10:39 PM IST

سرینگر کے حیدرپورہ میں منگل کو ہوئے متنازعہ تصادم (Hyderpora encounter) جس میں تین عام شہری ہلاک کیے گئے تھی اس کی جوڈیشل انکوائری (judicial enquiry) کے متعلق آوازیں بلند ہورہی ہے۔ اگرچہ جموں و کشمیر کے ایل جی منوج سنہا (J&K L-G Manoj Sinha) نے اس واقع کی مجسٹئریل تحقیقات (magisterial inquiry) کرنے کا اعلان کیا ہے تاہم وادی میں مختلف حلقوں اس سے مطمئن نظر نہیں آرہے ہیں۔

پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلریشن (People's Alliance for Gupkar Declaration) نے آج ملک کے صدر رام ناتھ کوند کو مکتوب بھیجا ہے، جس میں پی اے جے ڈی نے مطالبہ کیا ہے اس متنازعہ تصادم میں ملوث افسران کے خلاف کاروائی ہونی چاہئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسے واقعات میں ہلاک ہونے والے افراد کی جسد کاکی کو ان کے لواحقین کے سپرد کرنے چاہئے کیونکہ لاش کو لواحقین کے حوالے نہ کرنا قانون اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسیشن (High Court of Jammu & Kashmir and Ladakh Bar Association) نے ایک بیان میں کہا کہ حیدرپورہ معاملے کی ہائے کورٹ جج کے ذریعے جوڈیشل انکوائری کرائی چاہئے۔ وہیں نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، پی سی، تاریگامی اور دیگر سماجی و مذہبی تنظیموں نے اس تصادم کی جوڈیشل انکوائری کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

یاد رہے کہ منگل کو حیدرپورہ میں سیکورٹی فورسز نے متنازعہ تصادم میں تین عام شہریوں کو ہلاک کیا تھا اور ان کی لاشوں کو سرینگر سے سو کلومیٹر دور ہندواڑہ کے وڈر بالا علاقے میں واقع قبرستان میں تدفین کیا تھا۔

تاہم اہل خانہ کے احتجاج کے بعد دو افراد الطاف احمد بٹ اور مدثر گل کے جسد خاکی کو جمعرات کی رات لواحقین کے حوالے کرکے ان کی آخری رسومات ادا کی گئی۔ تاہم رامبن کے عامر ماگرے کی جسد خاکی کو ابھی تک ان کے اہل خانہ کے حوالے نہیں کیا گیا ہے۔

سرینگر کے حیدرپورہ میں منگل کو ہوئے متنازعہ تصادم (Hyderpora encounter) جس میں تین عام شہری ہلاک کیے گئے تھی اس کی جوڈیشل انکوائری (judicial enquiry) کے متعلق آوازیں بلند ہورہی ہے۔ اگرچہ جموں و کشمیر کے ایل جی منوج سنہا (J&K L-G Manoj Sinha) نے اس واقع کی مجسٹئریل تحقیقات (magisterial inquiry) کرنے کا اعلان کیا ہے تاہم وادی میں مختلف حلقوں اس سے مطمئن نظر نہیں آرہے ہیں۔

پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلریشن (People's Alliance for Gupkar Declaration) نے آج ملک کے صدر رام ناتھ کوند کو مکتوب بھیجا ہے، جس میں پی اے جے ڈی نے مطالبہ کیا ہے اس متنازعہ تصادم میں ملوث افسران کے خلاف کاروائی ہونی چاہئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسے واقعات میں ہلاک ہونے والے افراد کی جسد کاکی کو ان کے لواحقین کے سپرد کرنے چاہئے کیونکہ لاش کو لواحقین کے حوالے نہ کرنا قانون اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسیشن (High Court of Jammu & Kashmir and Ladakh Bar Association) نے ایک بیان میں کہا کہ حیدرپورہ معاملے کی ہائے کورٹ جج کے ذریعے جوڈیشل انکوائری کرائی چاہئے۔ وہیں نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، پی سی، تاریگامی اور دیگر سماجی و مذہبی تنظیموں نے اس تصادم کی جوڈیشل انکوائری کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

یاد رہے کہ منگل کو حیدرپورہ میں سیکورٹی فورسز نے متنازعہ تصادم میں تین عام شہریوں کو ہلاک کیا تھا اور ان کی لاشوں کو سرینگر سے سو کلومیٹر دور ہندواڑہ کے وڈر بالا علاقے میں واقع قبرستان میں تدفین کیا تھا۔

تاہم اہل خانہ کے احتجاج کے بعد دو افراد الطاف احمد بٹ اور مدثر گل کے جسد خاکی کو جمعرات کی رات لواحقین کے حوالے کرکے ان کی آخری رسومات ادا کی گئی۔ تاہم رامبن کے عامر ماگرے کی جسد خاکی کو ابھی تک ان کے اہل خانہ کے حوالے نہیں کیا گیا ہے۔

Last Updated : Nov 19, 2021, 10:39 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.