سرینگر:پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ حد بندی کمیشن کی طرف سے جاری دوسری رپورٹ ان کے لیے باعث حیرانگی نہیںDelimitation Commission 2nd Draft ہے۔ انہوں نے ساتھ ہی یہ الزام بھی لگایا کہ حد بندی کمیشن کو بی جے پی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے بنایا گیا Delimitation Commission Proposal BJP Agenda ہے۔
سرینگر میں پارٹی دفتر پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا بی جے پی حکومت نے قانونی اور آئین پاسداری نے کرتے ہوئے حدبندی کمیشن قائم کیا اور کمیشن بی جے پی کے ایجنڈے پر کام کر رہا ہے۔
mehbooba mufti criticism on delimitation draft report
ان کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں نئی اسمبلی نشستوں کو اس طرح ترتیبNew Assembly Seats In J&K دیا گیا ہے کہ ووٹ ڈالنے یا نہ ڈالنے میں کوئی فرق ہی نہیں ہے۔
انہوں کہا کہ حدبندی کمیشن کے ذریعے بی جے پی نے اپنے اسمبلی حلقوں کو مضبوط کیا ہے اور دیگر سیاسی جماعتوں کے ووٹرز کو تقسیم کرکے ان کے حلقوں کو تہس نہس کیا ہے۔
جموں و کشمیرر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ مرکزی حکومت لوگوں کی باتوں اور ان کے مطالبات کو نہیں سن رہا ہے بلکہ تعنہ شاہی نظام چلا رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پی ڈی پی نے پہلے ہی خدشات ظاہر کیے تھے کہ حد بندی کمیشن کو بی جے پی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے بنایا گیا ہے۔
ploy to disempower majority community in jk, says mehbooba
محبوبہ مفتی نے کہا کہ بی جے پی کی کوشش ہے کہ جموں وکشمیر میں اکثریتی آبادی کو بے اختیار کر دیا جائے۔ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی جموں و کشمیر اور ملک میں گوڈسے کا ایجنڈا چلا رہی ہے اور اس ایجنڈے کے تحت ہندو اور مسلمانوں کا الگ الگ کیا جا رہا ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پورے ملک میں موجودہ سرکار کسی کی نہیں سنتی ہے۔انہوں نے کہا کہ گاندھی کے ہندوستان کو گوڈسے کا ہندوستان بنایا جا رہا ہے اور جموں وکشمیر کو اس کے لیے لیبارٹری کے بطور استعمال کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:PAGD Meeting In Jammu: پی اے جی ڈی کی اہم میٹنگ 13فروری کو جموں میں طلب
صحافیوں کی گرفتاری پر محبوبہ مفتی نے کہا جموں و کشمیر کی انتظامیہ یہاں کی آواز کو دبانا چاہتی ہیں اور کسی کو سچی بات کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
انہوں کہا کہ کرناٹک میں جس طرح سے مسلم خواتین کو اسکول میں داخل ہونے سے روکا جارہا ہے اس کا مقصد ہے یہ مسلمان خواتین کو تعلیم سے محروم کرنا ہے۔
قابل ذکر کے کہ جموں وکشمیر حد بندی کمشین نے نشستوں کی ترتیب کے متعلق اپنی دوسری رپورٹ جاری کی ہے جس کو یہاں کی سیاسی جماعتوں نے مسترد کیا ہے۔