سرینگر ماسٹر پلان کے تحت جھیل ڈل میں رہنے والے لوگوں کی باز آبادی کاری اور ڈل کی اراضی پر غیر قانونی طور پر قبضہ جمانے والوں کے خلاف سخت نوعیت کی کارروائی عمل میں لانے کا انتظامیہ نے عندیہ دیا ہے جبکہ ان افسروں کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے گی جو قوائد و ضوابط کو بلائے طاق رکھ کر خلاف ورزی کرنے کی اجازت دے رہے ہیں۔
سنہ 2035 تک سرینگر ماسٹر پلان کی عمل آوری سے قبل شہر آفاق جھیل ڈل کی عظمت رفتہ بحال کرنے کے لیے سرکار نے سنجیدہ نوعیت کے اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈل ڈیولیمپنٹ کے سلسلے میں سرکار نے فیصلہ کیا ہے کہ جھیل ڈل کے اندر رہنے والے لوگوں کو جہاں ٹھوس بنیادوں پر بازآباد کاری کے اقدامات کیے جائیں گے وہیں انہدامی کارروائیاں عمل میں لانے میں بھی کوئی دوقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائے گا۔
سرینگر: بیشتر ہاؤس بوٹ خستہ، 11 برس قبل بنایا گیا "ڈاک یارڈ" کہاں ہے
مختلف رپورٹس کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ڈل کو دلالوں اور رشوت خور افسروں نے اپنے لئے سونے کا انڈا دینے والی مرغی سمجھ رکھا ہے۔ اگرچہ زبردستی قبضہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی بظاہر عمل میں بھی لائی جاتی ہے تاہم ایک برس بعد پھر سے انہیں حالت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انتظامیہ نے کہا ہے جھیل ڈل کی اراضی کی نشاندہی کی جائے گی جس کسی نے بھی زبردستی قبضہ جمایا ہوگا اس کے خلاف باضابطہ طور کارروائی کی جائیگی۔