ETV Bharat / city

جموں وکشمیر میں لاک ڈاؤن سے جرائم میں مجموعی اضافہ - Crimes in Jammu and Kashmir have risen in 2020 compared to previous years,Domestic violence cases increased by 15 percent

نیشنل کرائم ریکارڈ بیریو کے تفصیلات کے مطابق سنہ 2020 میں جموں وکشمیر اور لداخ خطوں میں 29 ہزار314 جرائم کے خلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں جو کہ سنہ 2019 کے مقابلے میں 15 فیصد اضافہ ہے۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
author img

By

Published : Sep 17, 2021, 5:58 PM IST

ایک سرکاری عداد شمار کے مطابق جموں و کشمیر میں سنہ 2020 میں جرائم کی شرح میں 15 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کی وجوہات کورونا لاک ڈاؤن اور وادی کشمیر کی ناسازگار حالات بتائی جارہی ہے۔وہیں خواتین کے خلاف گھریلو تشدد اور جسمانی تشدد کے واقعات میں بھی 11 فیصد اضافہ درج کیا گیا ہے۔

جموں وکشمیر میں کورونا لاک ڈاون سے جرائم میں مجموعی اضافہ ہوا

نیشنل کرائم ریکارڈ بیریو کے تفصیلات کے مطابق سنہ 2020 میں جموں وکشمیر اور لداخ خطوں میں 29 ہزار314 جرائم کے خلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں جو کہ سنہ 2019 کے مقابلے میں 15 فیصد اضافہ ہے۔

ڈاٹا کے مطابق سنہ 2019 میں 25 ہزار 408 جرائم کے خلاف مقدمات درج کئے گئے تھے۔ جبکہ سنہ 2018 میں 27ہزار276 کیسز درج کئے گے جو سنہ 2019 میں مقابلے میں چھ فیصد کم ہے۔

خواتین کے خلاف جرائم میں کافی اضافہ دیکھا گیا ہے جس میں گھریلو تشدد اور جسمانی زیادتی شامل ہے۔

سنہ 2019 میں 3ہزار69 مقدمات درج کئے گئے تھے جبکہ سنہ 2020 میں 3ہزار 414 مقدمات ریکارڈ کئے گئے ہیں، جو گذشتہ برس سے چھ فیصد اضافہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق خواتین میں جہیز کے باعث نو اموات درج کئے گئے ہیں، جس میں ریپ کے247 کیسز، گھریلو تشدد میں 349 مقدمات، خواتین پر حملوں کے 1ہزار639 معاملے جبکہ 1ہزار 744 کیسز میں عصمت ریزی کرنے کی حرکت کے مقدمات درج کئے گئے ہیں۔

خواتین کا ماننا ہے کہ جموں و کشمیر میں خواتین کی داد رسی اور شکایت درج کرنے یا دیگر قوانین نظام فعال بنانے کی ضرورت ہے جس سے خواتین پر ہو رہے تشدد پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

خواتین کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں خواتین کی شکایات کے متعلق اسٹیٹ وومین کمیشن قائم کیا گیا تھا جہاں خواتین اپنی شکایت کا ازالہ کرنے کے لیےجاتے تھے، لیکن دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد اس کمیشن کو ختم کردیا گیا ہے۔

۔ان کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں خواتین کے لئے محض دس پولیس سٹیشن قائم کئے گئے ہیں جو انکے صنف نازک کے ساتھ ایک ناانصافی ہے۔

نیشنل کرئم ریکارڈ بیریو کے مطابق قتل کرنے کے واقعات میں بھی سنہ 2020 میں 25 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ سنہ 2019 میں 119 قتل کے معاملات پیش آئے تھے جبکہ سنہ 2020 میں 149 مقدمات درج کئے گئے۔

مزید پڑھیں:M F HUSAIN BIRTH ANNIVERSARY: ایم ایف حسین کا یوم پیدائیش آج

تفصیلات کے مطابق سنہ 2020 میں قتل کرنے کی کوشش کے 487 معاملات پیش آئے، جبکہ بچوں کے خلاف جرائم میں 29 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ سنہ 2020 میں بچوں کے خلاف جرائم کی تعداد 606 تھی جبکہ سنہ 2019 میں یہ تعداد 470 تھی۔

مزید پڑھیں:'احتیاط نہ برتا گیا تو سرینگر کووڈ کی تیسری لہر کا مرکز بن سکتا ہے'

وہیں سرکاری اعداد شمار کے مطابق کووڈ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ذہنی دباؤ کے سبب یہاں خودکشی کے معاملات میں بھی کافی اضافہ درج کیا گیا ہے۔ سنہ 2020 میں خودکشی کی کوشش کے 482 کیسز درج کئے گئے ہیں، وہیں ایسے کچھ معاملات بھی سامنے آئے ہیں جن میں 24 خواتین کو خودکشی کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔

تاہم این سی آر بی کے مطابق اغوا کے معاملات میں گزشتہ تین برسوں میں کمی آئی ہے۔

ایک سرکاری عداد شمار کے مطابق جموں و کشمیر میں سنہ 2020 میں جرائم کی شرح میں 15 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کی وجوہات کورونا لاک ڈاؤن اور وادی کشمیر کی ناسازگار حالات بتائی جارہی ہے۔وہیں خواتین کے خلاف گھریلو تشدد اور جسمانی تشدد کے واقعات میں بھی 11 فیصد اضافہ درج کیا گیا ہے۔

جموں وکشمیر میں کورونا لاک ڈاون سے جرائم میں مجموعی اضافہ ہوا

نیشنل کرائم ریکارڈ بیریو کے تفصیلات کے مطابق سنہ 2020 میں جموں وکشمیر اور لداخ خطوں میں 29 ہزار314 جرائم کے خلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں جو کہ سنہ 2019 کے مقابلے میں 15 فیصد اضافہ ہے۔

ڈاٹا کے مطابق سنہ 2019 میں 25 ہزار 408 جرائم کے خلاف مقدمات درج کئے گئے تھے۔ جبکہ سنہ 2018 میں 27ہزار276 کیسز درج کئے گے جو سنہ 2019 میں مقابلے میں چھ فیصد کم ہے۔

خواتین کے خلاف جرائم میں کافی اضافہ دیکھا گیا ہے جس میں گھریلو تشدد اور جسمانی زیادتی شامل ہے۔

سنہ 2019 میں 3ہزار69 مقدمات درج کئے گئے تھے جبکہ سنہ 2020 میں 3ہزار 414 مقدمات ریکارڈ کئے گئے ہیں، جو گذشتہ برس سے چھ فیصد اضافہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق خواتین میں جہیز کے باعث نو اموات درج کئے گئے ہیں، جس میں ریپ کے247 کیسز، گھریلو تشدد میں 349 مقدمات، خواتین پر حملوں کے 1ہزار639 معاملے جبکہ 1ہزار 744 کیسز میں عصمت ریزی کرنے کی حرکت کے مقدمات درج کئے گئے ہیں۔

خواتین کا ماننا ہے کہ جموں و کشمیر میں خواتین کی داد رسی اور شکایت درج کرنے یا دیگر قوانین نظام فعال بنانے کی ضرورت ہے جس سے خواتین پر ہو رہے تشدد پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

خواتین کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں خواتین کی شکایات کے متعلق اسٹیٹ وومین کمیشن قائم کیا گیا تھا جہاں خواتین اپنی شکایت کا ازالہ کرنے کے لیےجاتے تھے، لیکن دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد اس کمیشن کو ختم کردیا گیا ہے۔

۔ان کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں خواتین کے لئے محض دس پولیس سٹیشن قائم کئے گئے ہیں جو انکے صنف نازک کے ساتھ ایک ناانصافی ہے۔

نیشنل کرئم ریکارڈ بیریو کے مطابق قتل کرنے کے واقعات میں بھی سنہ 2020 میں 25 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ سنہ 2019 میں 119 قتل کے معاملات پیش آئے تھے جبکہ سنہ 2020 میں 149 مقدمات درج کئے گئے۔

مزید پڑھیں:M F HUSAIN BIRTH ANNIVERSARY: ایم ایف حسین کا یوم پیدائیش آج

تفصیلات کے مطابق سنہ 2020 میں قتل کرنے کی کوشش کے 487 معاملات پیش آئے، جبکہ بچوں کے خلاف جرائم میں 29 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ سنہ 2020 میں بچوں کے خلاف جرائم کی تعداد 606 تھی جبکہ سنہ 2019 میں یہ تعداد 470 تھی۔

مزید پڑھیں:'احتیاط نہ برتا گیا تو سرینگر کووڈ کی تیسری لہر کا مرکز بن سکتا ہے'

وہیں سرکاری اعداد شمار کے مطابق کووڈ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ذہنی دباؤ کے سبب یہاں خودکشی کے معاملات میں بھی کافی اضافہ درج کیا گیا ہے۔ سنہ 2020 میں خودکشی کی کوشش کے 482 کیسز درج کئے گئے ہیں، وہیں ایسے کچھ معاملات بھی سامنے آئے ہیں جن میں 24 خواتین کو خودکشی کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔

تاہم این سی آر بی کے مطابق اغوا کے معاملات میں گزشتہ تین برسوں میں کمی آئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.