کورونا وائرس کے عالمی وبا نے جہاں پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا یے وہیں جموں و کشمیر کو بھی اس مہلک بیماری نے اپنی زد میں لیا ہے اور آئے روز متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا یے۔
وادی کشمیر میں کووڈ 19 کے مثبت کیسز تیزی کے ساتھ سامنے آنے ہیں۔ روزافزوں ہورہے اضافے سے لوگوں میں مزید خوف و تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
ادھر شہر و دیہات میں کئی علاقے اور بستیاں ریڈ زون میں تبدیل کی گئی ہیں۔
لازمی خدمات سے منسلک افراد اور ایمرجنسی کی صورت میں گھر سے نکلنے والوں کے بغیر کسی بھی شخض کو چلنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
وادی بھر میں کرفیو جیسی بندشیں اور پابندیاں عائد ہیں تاکہ لوگوں کو گھروں تک ہی محصور رکھنے کو یقینی بنایا جاسکے۔ جو اس وبا سے فی الوقت بچنے کا ایک موثر اور کارگر ذریعه مانا جاتا ہے۔
دوسری جانب شہر و دیہات میں شادی بیاہ کی تقریبات یا تو منسوخ ہوئی ہیں یا انتہائی سادگی سے انجام دی گئی ہیں۔ یہاں تک کہ تعزیتی مجالس کو بھی منسوخ کیا جارہا ہے۔
حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایڈوائزی میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ پر امن رہے اور گھبراہیں نہیں کیونکہ جموں و کشمیر میں کروناوائرس کو روکنے کے لیے ممکنہ اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اور اس عمل پر اعلی سطح پر نگرانی کی جارہی ہے۔
ادھر لوگ بھی احتاطی تدابیر پر عمل پیرا ہوکر سماجی دوری کو یقینی بناتے ہوئے اپنا بھر پور تعاون ادا کررہے ہیں۔