ETV Bharat / city

Covid Lockdown Impact:اسکول و کالج بند ہونے کے سبب پنسل کارخانے خسارے میں

author img

By

Published : Dec 6, 2021, 9:28 PM IST

کووڈ-19 کے لاک ڈاؤن Covid-19 Lockdown اور تعلیمی ادارے کے بند رہنے سے تعلیمی سرگرمیاں کافی متاثر ہوئی ہیں، ساتھ ہی اسکول بند رہنے سے کشمیر میں پنسل بنانے والی فیکٹریوںPencil Factory کو نقصان سے دوچار ہونا پڑا ہے۔

اسکول و کالج بند ہونے کے سبب پنسل کارخانے خسارے میں
اسکول و کالج بند ہونے کے سبب پنسل کارخانے خسارے میں

سرکاری احکامات کے مطابق کووڈ -19 کو پھیلنے کے پیش نظر گرچہ سماجی دوری اور بڑے اجتماعات پر پابندی عائد کی گئی تھیں لیکن بچوں کے آن لائن کلاسز Online Classes ہونے کی وجہ سے پنسل کا استعمال کم کرنا پڑا۔

جنوبی کشمیر کے پلوامہ اور اننت ناگ میں تقریبا 17 پنسل فیکٹریاں ہیں، جن میں بیشتر ضلع پلوامہ کے اوکھو گاؤں میں موجود ہیں۔'پنسل ولیج' Pencil Village سے مشہور اس چھوٹے سے گاؤں میں بنائی گئی پنسل بھارت اور بیرون ممالک میں استعمال کیے جاتے ہیں۔

اسکول و کالج بند ہونے کے سبب پنسل کارخانے خسارے میں

کورونا وائرس لاک ڈاؤن سے پنسل فیکٹریوں کو کافی نقصان اٹھانا پڑا جس کا اثر اس سے منسلک افراد پر پڑا ہے۔

ایک پنسل فیکٹری کے منیجر فاروق احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ لاک ڈاؤن سے پنسل میں شدید کمی واقع ہوئی۔

کورونا وائرس سے قبل پنسل کی فیکٹریوں میں تین ہزار کے قریب مقامی اور غیر مقامی مزدور روزگار کما رہے تھے، لیکن کورونا لاک ڈاؤن نے اس صنعت سے وابستہ افراد کی کمر توڑ دی ہے اور اب ان فیکٹریوں میں صرف چالیس سے پچاس مزدور ہی کام کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کہاں بنتی ہے آپکی پینسل؟
ریاست آسام کے ایک مزدور اس فیکٹری میں سات برسوں سے اپنی روزی روٹی کما رہے ہیں، لیکن گذشتہ دو برسوں سے مارکیٹ مین پنسل میں فروخت میون کامی کے باعث پریشان ہے۔

وہیں فیکٹری کے میجنر نے مزدوروں کی کمی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ مارکیٹ میں پنسل کی فروخت میں کمی کے باعث مزدورں کو فیکٹریوں سے نکال دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: Pencil Village: من کی بات میں جس پنسل ویلیج کا ذکر ہوا تھا وہاں کے لوگ انتظامیہ پر برہم کیوں؟

کورونا وائرس کی دو لہروں کے بعد گرچہ ویکسینیشن Covid Vaccination نے صنعتی سرگرمیوں کو پھر سے پٹری پر لانے کی کوشش کی ہے، لیکن اب اومیکران ویرینٹ Omicron variant سے دوبارہ خطرہ محسوس کیا جا رہا ہے، جس سے ان فیکٹریوں کے مالکان اور مزدور مزید تشویش میں مبتلا ہورہے ہیں۔

سرکاری احکامات کے مطابق کووڈ -19 کو پھیلنے کے پیش نظر گرچہ سماجی دوری اور بڑے اجتماعات پر پابندی عائد کی گئی تھیں لیکن بچوں کے آن لائن کلاسز Online Classes ہونے کی وجہ سے پنسل کا استعمال کم کرنا پڑا۔

جنوبی کشمیر کے پلوامہ اور اننت ناگ میں تقریبا 17 پنسل فیکٹریاں ہیں، جن میں بیشتر ضلع پلوامہ کے اوکھو گاؤں میں موجود ہیں۔'پنسل ولیج' Pencil Village سے مشہور اس چھوٹے سے گاؤں میں بنائی گئی پنسل بھارت اور بیرون ممالک میں استعمال کیے جاتے ہیں۔

اسکول و کالج بند ہونے کے سبب پنسل کارخانے خسارے میں

کورونا وائرس لاک ڈاؤن سے پنسل فیکٹریوں کو کافی نقصان اٹھانا پڑا جس کا اثر اس سے منسلک افراد پر پڑا ہے۔

ایک پنسل فیکٹری کے منیجر فاروق احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ لاک ڈاؤن سے پنسل میں شدید کمی واقع ہوئی۔

کورونا وائرس سے قبل پنسل کی فیکٹریوں میں تین ہزار کے قریب مقامی اور غیر مقامی مزدور روزگار کما رہے تھے، لیکن کورونا لاک ڈاؤن نے اس صنعت سے وابستہ افراد کی کمر توڑ دی ہے اور اب ان فیکٹریوں میں صرف چالیس سے پچاس مزدور ہی کام کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کہاں بنتی ہے آپکی پینسل؟
ریاست آسام کے ایک مزدور اس فیکٹری میں سات برسوں سے اپنی روزی روٹی کما رہے ہیں، لیکن گذشتہ دو برسوں سے مارکیٹ مین پنسل میں فروخت میون کامی کے باعث پریشان ہے۔

وہیں فیکٹری کے میجنر نے مزدوروں کی کمی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ مارکیٹ میں پنسل کی فروخت میں کمی کے باعث مزدورں کو فیکٹریوں سے نکال دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: Pencil Village: من کی بات میں جس پنسل ویلیج کا ذکر ہوا تھا وہاں کے لوگ انتظامیہ پر برہم کیوں؟

کورونا وائرس کی دو لہروں کے بعد گرچہ ویکسینیشن Covid Vaccination نے صنعتی سرگرمیوں کو پھر سے پٹری پر لانے کی کوشش کی ہے، لیکن اب اومیکران ویرینٹ Omicron variant سے دوبارہ خطرہ محسوس کیا جا رہا ہے، جس سے ان فیکٹریوں کے مالکان اور مزدور مزید تشویش میں مبتلا ہورہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.