ETV Bharat / city

PAGD Press Conference in Srinagar ہر محاذ پر جموں و کشمیر کو پیچھے دھکیلنے کی سازش، یوسف تاریگامی

پی اے جی ڈی کے ترجمان ایم وائی تاریگامی نے سرینگر میں فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "اتحاد کے قائدین نے جموں و کشمیر کے موجودہ سیاسی منظر نامے پر تبادلہ خیال کیا اور کشمیر اور جموں میں تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کیا۔"PAGD Press Conference in Srinagar

pagd press conference in srinsgar
ہر محاذ پر جموں و کشمیر کو پیچھے دھکیلنے کی سازش، یوسف تاریگامی
author img

By

Published : Oct 15, 2022, 2:26 PM IST

Updated : Oct 15, 2022, 7:55 PM IST

سرینگر: (جموں و کشمیر) پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن (پی اے جی ڈی) نے ہفتہ کے روز جموں و کشمیر میں تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال کے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے الزام لگایا کہ "مرکز جموں و کشمیر کے لوگوں کا گلا گھونٹ رہا ہے، جس سے انہیں ہر محاذ پر تکلیف ہو رہی ہے۔ "PAGD Press Conference in Srinagar

ہر محاذ پر جموں و کشمیر کو پیچھے دھکیلنے کی سازش، یوسف تاریگامی


پی اے جی ڈی کے ترجمان ایم وائی تاریگامی نے سرینگر میں فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "اتحاد کے قائدین نے جموں و کشمیر کے موجودہ سیاسی منظر نامے پر تبادلہ خیال کیا اور کشمیر اور جموں میں تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کیا۔"

تاریگامی کے ساتھ پی اے جی ڈی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ، پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی، اے این سی کے نائب صدر مظفر شاہ اور رکن پارلیمان حسنین مسعودی اور دیگر موجود تھے،اُن کا کہنا تھا کہ "دفعہ 370 کے آئینی حق کو چھیننے کے بعد، بقا کے دوسرے راستے آہستہ آہستہ دبائے جا رہے ہیں۔ شہری آزادیوں، آزادی صحافت، آزادی اظہار پر حملہ ہو رہا ہے جبکہ تھانے اور جیلیں بے گناہ لوگوں سے بھری جا رہی ہیں۔"


تاریگامی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگوں اور سیاسی جماعتوں کو بیدار ہونا چاہیے اور "یہاں کے لوگوں پر نئی دہلی کے موجودہ حملے" کے خلاف اجتماعی اور متحد آواز اٹھانی چاہیے،انہوں نے کہا کہ ہر تھانے کے باہر والدین اپنے بچوں کو باہر دیکھنے کا انتظار کر رہے ہیں۔"کشمیر کے لوگوں کی تعداد کے پیش نظر اب باہر کی جیلوں میں گنجائش نہیں ہے۔"

انہوں نے مرکزی وزراء کے مسلسل دوروں کو ’’کشمیر کے لوگوں کو مزید دیوار کی طرف دھکیلنے کا اقدام‘‘ قرار دیا،اُن کا کہنا تھا کہ "یہ وزرا اس بات کو یقینی بنانے کے لیے آرہے ہیں کہ دباؤ مزید سخت کیا جائے اور جو بھی اٹھائے گا اسے سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جائے گا۔"

وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں طاقت اور جمہوریت کو نچلی سطح تک لے جایا گیا ہے۔ تاریگامی نے کہا کہ نیا کشمیر دستاویز میں وکندریقرت کو ترجیح دی گئی ہے اور جمہوریت پہلے ہی نچلی سطح پر تھی۔

انہوں نے کہا کہ اگر جموں و کشمیر کو گجرات ماڈل میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔ شراب، بیئر اور منشیات کی فروخت کی آزادانہ اجازت کیوں دی جا رہی ہے؟ تحصیلداروں کو اختیار دے کر کسی کو بھی ووٹ کا حق دینے کے بارے میں تاریگامی نے کہا کہ ووٹنگ کا حق دینا الیکشن کمیشن کا استحقاق ہے، "حکومت کیسے احکامات جاری کر رہی ہے؟" "حکم کے اگلے دن، میڈیا کو بتایا جا رہا ہے کہ آرڈر واپس لے لیا گیا ہے۔ کیا یہ جمہوریت کا مذاق نہیں؟
مزید پڑھیں:PAGD Alliance Meeting فاروق عبداللہ کے مکان پر گپکار ارکان کا اجلاس شروع

دریں اثنا، ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے، پی اے جی ڈی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے حکومت سے پوچھا کہ وہ 50,000 ملازمتیں کہاں ہیں جن کا اس نے وعدہ کیا تھا۔ انہونے کہا کہ "صورتحال سنگین ہے کیونکہ بے روزگار نوجوانوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ میں نے جموں کے علاقے میں مروہ، دچھن کا دورہ کیا اور دیکھا کہ ایک سب ڈسٹرکٹ ہسپتال میں کوئی ڈاکٹر نہیں ہے۔"

سرینگر: (جموں و کشمیر) پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن (پی اے جی ڈی) نے ہفتہ کے روز جموں و کشمیر میں تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال کے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے الزام لگایا کہ "مرکز جموں و کشمیر کے لوگوں کا گلا گھونٹ رہا ہے، جس سے انہیں ہر محاذ پر تکلیف ہو رہی ہے۔ "PAGD Press Conference in Srinagar

ہر محاذ پر جموں و کشمیر کو پیچھے دھکیلنے کی سازش، یوسف تاریگامی


پی اے جی ڈی کے ترجمان ایم وائی تاریگامی نے سرینگر میں فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "اتحاد کے قائدین نے جموں و کشمیر کے موجودہ سیاسی منظر نامے پر تبادلہ خیال کیا اور کشمیر اور جموں میں تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کیا۔"

تاریگامی کے ساتھ پی اے جی ڈی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ، پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی، اے این سی کے نائب صدر مظفر شاہ اور رکن پارلیمان حسنین مسعودی اور دیگر موجود تھے،اُن کا کہنا تھا کہ "دفعہ 370 کے آئینی حق کو چھیننے کے بعد، بقا کے دوسرے راستے آہستہ آہستہ دبائے جا رہے ہیں۔ شہری آزادیوں، آزادی صحافت، آزادی اظہار پر حملہ ہو رہا ہے جبکہ تھانے اور جیلیں بے گناہ لوگوں سے بھری جا رہی ہیں۔"


تاریگامی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگوں اور سیاسی جماعتوں کو بیدار ہونا چاہیے اور "یہاں کے لوگوں پر نئی دہلی کے موجودہ حملے" کے خلاف اجتماعی اور متحد آواز اٹھانی چاہیے،انہوں نے کہا کہ ہر تھانے کے باہر والدین اپنے بچوں کو باہر دیکھنے کا انتظار کر رہے ہیں۔"کشمیر کے لوگوں کی تعداد کے پیش نظر اب باہر کی جیلوں میں گنجائش نہیں ہے۔"

انہوں نے مرکزی وزراء کے مسلسل دوروں کو ’’کشمیر کے لوگوں کو مزید دیوار کی طرف دھکیلنے کا اقدام‘‘ قرار دیا،اُن کا کہنا تھا کہ "یہ وزرا اس بات کو یقینی بنانے کے لیے آرہے ہیں کہ دباؤ مزید سخت کیا جائے اور جو بھی اٹھائے گا اسے سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جائے گا۔"

وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں طاقت اور جمہوریت کو نچلی سطح تک لے جایا گیا ہے۔ تاریگامی نے کہا کہ نیا کشمیر دستاویز میں وکندریقرت کو ترجیح دی گئی ہے اور جمہوریت پہلے ہی نچلی سطح پر تھی۔

انہوں نے کہا کہ اگر جموں و کشمیر کو گجرات ماڈل میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔ شراب، بیئر اور منشیات کی فروخت کی آزادانہ اجازت کیوں دی جا رہی ہے؟ تحصیلداروں کو اختیار دے کر کسی کو بھی ووٹ کا حق دینے کے بارے میں تاریگامی نے کہا کہ ووٹنگ کا حق دینا الیکشن کمیشن کا استحقاق ہے، "حکومت کیسے احکامات جاری کر رہی ہے؟" "حکم کے اگلے دن، میڈیا کو بتایا جا رہا ہے کہ آرڈر واپس لے لیا گیا ہے۔ کیا یہ جمہوریت کا مذاق نہیں؟
مزید پڑھیں:PAGD Alliance Meeting فاروق عبداللہ کے مکان پر گپکار ارکان کا اجلاس شروع

دریں اثنا، ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے، پی اے جی ڈی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے حکومت سے پوچھا کہ وہ 50,000 ملازمتیں کہاں ہیں جن کا اس نے وعدہ کیا تھا۔ انہونے کہا کہ "صورتحال سنگین ہے کیونکہ بے روزگار نوجوانوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ میں نے جموں کے علاقے میں مروہ، دچھن کا دورہ کیا اور دیکھا کہ ایک سب ڈسٹرکٹ ہسپتال میں کوئی ڈاکٹر نہیں ہے۔"

Last Updated : Oct 15, 2022, 7:55 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.