انہوں نے زور دے کر کہا کہ ملک عزیز کی بقا سیکولرازم میں ہی مضمر ہے۔
ان باتوں کا اظہار غلام نبی آزاد نے جموں میں نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پر عام انتخابات کے سلسلے میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے درمیان اتحاد کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس کے بعد نامہ نگاروں کے ساتھ گفتگو کے دوران کیا۔
آزاد نے کہا کہ 'ملک کو باہر سے، پاکستان وغیرہ سے خطرات لاحق ہیں'۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس ملکی مفاد کے لئے ایک ہوگئے ہیں جس ملک کا جموں و کشمیر ایک اٹوٹ انگ ہے۔
سیکولرازم کو ملک کی بقا سے تعبیر کرتے ہوئے آزاد نے کہا کہ ایک سیکولر ملک دنیا کے کسی بھی ملک کا مقابلہ کرسکتا ہے اور جب ہمارے ملک میں مختلف مذہبوں اور ذاتوں کے لوگ ایک ہوکر رہیں گے تو ہم کسی بھی طاقت کا مقابلہ کرسکتے ہیں لیکن اس کے برعکس اگر ہم مذہب اور ذات کی بنیادوں پر منقسم ہوں گے تو دنیا کا کمزور ملک بھی ہماری نااتفاقی کا فائدہ اٹھا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان امن قائم ہونے سے سب سے زیادہ فائدہ جموں کشمیر کے عوام کو پہنچتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس ملک کی سیکولر شناخت اور بھائی چارے کی بقا کے لئے روز اول سے ہی بر سر جدوجہد رہی ہے۔
آزاد نے نیشنل کانفرنس کے ساتھ الائنس کرنے کے حوالے سے کہا کہ مرکزی سطح پر ایک تیسری جماعت کے خلاف یہ الائنس ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی سطح پر نیشنل کانفرنس بر سراقتدار آئے یا کانگریس لیکن ہمارے لئے مسئلہ یہ ہے مرکزی سطح پر تیسری جماعت آرہی ہے۔ ہماری لڑائی اس تیسری جماعت کے خلاف ہے۔