سری نگر: جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جمعے کے روز کہا کہ اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا ہے کہ نفرتیں پھیلانے اور لوگوں میں تفرقہ ڈالنے سے ملک مضبوط نہیں بلکہ کمزو ر ہوگا لیکن آج ہم میں نفرتیں پھیلائی جارہی ہیں اور ہمیں الگ کیا جارہا ہے جو ملک کی سالمیت اور آزادی کے لئے بالکل بھی سود مند نہیں، اس لئے ضروری ہے کہ ہم سب اُن طاقتوں کیخلاف صف آراءہوجائیں جو ملک کو کمزور کرنے پر تلی ہوئی ہیں۔ ان باتوں کا اظہار موصوف نے ممبئی مہاراشترا میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں این سی پی سربراہ شری شرد پوار، پروفل پاٹل، اودھے ٹھاکرے ، جاوید اختر اور ملک کے سرکردہ سیاسی لیڈران موجود تھے۔Farooq Abdullah On Hatred
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنے خطاب میں کہاکہ ”آج ہم میں نفرتیں پھیلائی جارہی ہیں، اس سے دیش مضبوط نہیں بلکہ کمزور ہوگا، ملک کے عوام کو اتحاد و اتفاق کرکے اُن طاقتوں کیخلاف لڑنا ہوگا جو دیش کو کمزور کررہے ہیں، اور وہ طاقتیں باہر نہیں بلکہ دیش کے اندر ہے اور ان کا قلع قمع کرنا انتہائی ضروری ہے“۔
انہوں نے کہا کہ تمل ناڈو، مہاراشٹرا، بہار، بنگال اور دیگر ریاستوں میں الگ کلچر، الگ رہن سہن، الگ کھانا پینا، الگ زبان، الگ لباس، الگ موسم ہے لیکن ایک ہی چیز ہے جو ہمیں جوڑتی ہے اور وہ چیز یہ ملک ہے، لیکن آج ہمیں مذہب کے نام پر الگ کیا جارہا ہے۔
یہ مسلمان ہے، یہ ہندو ہے، یہ سکھ ہے، یہ کرسچن ہے، یہ دلت ہے، یہ بوھ ہے کہہ کر ہم میں تفرقہ ڈالا جارہاہے۔ یہ ایک خطرناک رجحان ہے جس کا مقابلہ کرنا انتہائی ناگزیر بن گیا ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ ملک کی سالمیت کیلئے ہم آپسی اتحاد قائم کریں اور نفرتوںکو ختم کریں۔
انہوں نے کہا کہ ’مذہب نہیں سکھاتا آپس میں بیر رکھنا‘، ہمیں ملک کی مذہبی ہم آہنگی اور سیکولر کردار کو ہر صورت میں بچانا ہوگا۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ آج ملک کے حالت دیکھئے کیا ہے، مہنگائی آسمان پر ہے، آج ایک غریب پس رہاہے، پڑھے لکھے نوجوان گھر میں بیکار بیٹھے ہیں کیونکہ باہر روزگار دستیاب نہیں، گیس اور پیٹرول کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں، بجلی فیس اور روز مرہ کی اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں ہر روز اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ عام آدمی کو اپنا مستقبل تاریخ نظر آرہا ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ ہم سب مل کر اس دیش اور اس دیش کے عوام کیلئے کام کریں۔
یو این آئی