جموں وکشمیر: سنہ1987 کے اسمبلی انتخابات میں دھاندلی بے ضابطگیاں نہ ہوئی ہوتیں تو جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال کچھ اور ہوتی Ashok Kaul Reaction on JK situation، کشمیری پنڈتوں کو وادی سے نکالنے کے معاملے کی کمیشن کے ذریعے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے بی جے پی کے جنرل سیکریٹری اشوک کول نے کہا کہ 'حقائق کو منظر عام پر لایا جانا چاہئے
بھارتیہ جنتا پارٹی کے جنرل سیکریٹری اشوک کول نے کشمیر پنڈتوں کی حجرت کے معاملے اور 1990میں ان کے ساتھ پیش آئے واقعات کی کمیشن کے ذریعے تحقیقات کرانے کے معاملے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ حقائق کو منظر عام پر ضرور لایا جائے۔ انہوں نے نیشنل کانفرنس کے صدر، سابق وزیر اعلی و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے اس بیان کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ 'کشمیری پنڈتوں کے ساتھ پیش آئے واقعات کے بارے میں حقائق کو پردے کے پیچھے نہیں رکھنا ہوگا، بلکہ ان واقعات کے بارے میں وائٹ پیپر جاری کیا جانا چاہیے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر رہنما نے کہا کہ'1987میں اگر انتخابات میں دھاندلی نہ ہوتی تو صورتحال کچھ اور ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ 1987کے اسمبلی الیکشن میں جن لوگوں نے کامیابی حاصل کی تھی اگر ان کے حق میں اعلان کیا گیا ہوتا تو آج یہ صورتحال نہیں ہوتی۔ انہوں ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے بیان پر طنز کرتے ہوئے کہاکہ '27 افراد کی ہلاکتوں میں ملوث اور دوسرے اشخاص کو جیلوں سے رہاکرنے کے سلسلے میں انہیں کس نے ہدایت کی تھی۔ اس کی تحقیقات ہونی چاہیے کہ ایسے افراد کو جیلوں سے کیوں رہا کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی حقائق کو منظر عام پر لانے کے لیے کوئی بھی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرسکتی اور جموں وکشمیر میں 1990 میں جو کچھ ہوا اس کی پردہ داری بھی نہیں ہونی چاہیے۔