ہر سال کی طرح اگرچہ انتظامیہ نے اس بار بھی امرناتھ یاترا کے لیے اعلان کیا تھا، کہ یاترا باضابطہ طور سے 28جون سے شروع ہوگی۔ جس کے لیے رجسٹریشن کا عمل شروع کر دیا گیا تھا۔ تاہم بھارت میں کورونا کی دوسری لہر اور لاک ڈاؤن کے سبب رجسٹریشن عمل کو کچھ دن بعد ہی روک دیا تھا۔
اس دوران جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر ،جو شرائن بورڈ کے چیئرمین بھی ہیں، نے شرائن بورڈ کے افسران کے ساتھ میٹنگ کے بعد یہ اعلان کیا گیا کہ رواں برس یاترا نہیں ہوگی، کیونکہ یاترا سے زیادہ انسانی جان کی قیمت ہے اور کورونا کے بڑھتے کیسز اس بات کی اجازت نہیں دے رہی ہے کہ اس سال کی یاترا عمل میں لاکر انسانی جانوں کے ساتھ کھلواڑ کیا جائے۔
اس دوران سرکاری اعلان کے باوجود بہت ساری ریاستوں سے سینکڑوں عقیدت مند بال تل پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔ ان یاتریوں نے نمائندے کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں بال تل میں موجود سیکورٹی فورسز اور جموں وکشمیر پولیس کے جوان نے انہیں آگے جانے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
گاندربل: یاترا منسوخی سے متاثرہ مزدوروں میں راشن کٹس تقسیم
ان کے مطابق سکیورٹی فورسز انہیں یہ کہتے ہیں کہ اس بار کی یاترا نہیں ہوگی، جس کے لیے سرکار نے اعلان بھی کیا ہے۔
آپ کو بتادیں امرناتھ یاترا لگاتار تیسری بار منسوخ ہو گئی ہے۔ 2019 میں مرکز نے 5 اگست کو جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کرنے سے قبل یاترا اچانک منسوخ کردی تھی۔ گذشتہ سال بھی یاترا کووڈ 19 کی وبا کی وجہ سے منسوخ کردی گئی تھی اور اس سال بھی کورونا کے سبب یاترا کو منسوخ کر دیا گیا ہے، تاہم عقیدت مندوں کے لیے آرتھی آن لائن نشر کی جائے گی۔