مظفرنگر: اترپردیش میں ان دنوں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سیاسی رہنماؤں کے جگہ جگہ انتخابی جلسے منعقد ہو رہے ہیں۔ ووٹ کے حصول کے لیے سینئررہنماؤں کی زبانی جنگ جاری ہے۔ اسی درمیان وزیراعلی یوگی آدیتہ ناتھ سہارنپور میں کہا کہ ''جب سے انتخاب آیا ہے کچھ لوگوں میں طالبان کے نام پر کچھ زیادہ ہی گرمی آئی ہے۔ ہم نے گرمی ختم کرنے کے لیے بھلے ہی یہاں اے ٹی ایس سینٹر بنا دیا ہے، اس کے باوجود کانگریس امیدوار کسی غلط فہمی کے شکار ہیں۔ طالبان کا منصوبہ تیار کرنے والے لوگ اگر اپنی گرمی ختم نہیں کرتے ہیں تو 10 مارچ کے بعد وہ گرمی خود بخود ٹھنڈا پڑ جائے گی'' Yogi Adityanath in Saharanpur۔
یوگی آدیتہ ناتھ کے اس بیان پر دیوبند سے کانگریس امیدوار راحت خلیل نے کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ طالبان کی بات کر کے ہندو ووٹ کو پولرائز کرنے کی کوشش کر ہے ہیں۔ یہ بات ان کی ناکامی کو ظاہر کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جہاں تک طالبان کی بات ہے تو وہ اپنے ملک لیے جد و جہد کرتے ہیں تو یوگی کو کیا پریشانی ہے؟ ہم نے اپنے ملک کی آزادی کے لیے قربانیاں دی ہیں، وہ اپنے ملک کے لیے قربانی دے رہے ہیں۔ ان (یوگی) کے دماغ میں جو گرمی ہے، دس مارچ کو صوبہ کے عوام اس کو ٹھنڈا کر دیں گے۔'' Congress Candidate Rahat Khalil on Yogi Adityanath۔
مزید پڑھیں:
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ تعلیم، ہسپتال کی بات نہیں کرتے بلکہ نفرت کی زبان بولتے ہیں۔