بی جے پی کے صوبائی کنوینر کرنل راجیو سنگھ نے دیوبند کی خواتین کی تحریک کو حمایت دیتے ہوئے کہا کہ یہ ملک تمام مذاہب کے لوگوں کا ہے اور یہاں رہنے والے لوگ سیکولر ہیں۔ میں نے پچیس سال تک سروس کی ہے، جس میں ہمیں بتایا گیا ہے کہ ڈیوٹی ہی مذہب ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہاں ہندو کا مسلمان کے بغیر اور مسلمان کا ہندو کے بغیر کام نہیں چل سکتا ہے کیونکہ اس ملک کو بنانے میں تمام مذاہب کے لوگوں کی قربانیاں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان سمیت تمام طبقات کا ملک کی آزادی اور تعمیر و ترقی میں اہم کردار ہے۔
کرنل راجیو سنگھ نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو چاہئے کہ وہ سیاسی فائدہ کے خاطر ملک میں ہندو اور مسلمان کو تقسیم نہ کریں کیونکہ ہمیں ساتھ ساتھ رہنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنہ 1947ءکے بعد جو لوگ یہاں رکے تھے وہ ملک کے خاطر رکے تھے اور یہاں رہنے والے تمام لوگوں کو یہاں برابری کا حق حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذہب ایک لباس ہے مگر ہم سب ایک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر سماج میں اچھے اور برے دونوں طرح کے لوگ ہیں لیکن اس کی خاطر ہم کسی مذہب کو برا نہیں کہہ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس طریقے سے ملک میں پرامن احتجاج ہو رہے ہیں اس پر حکومت کو توجہ دینی چاہئے اور اگر قانون میں کچھ خامیاں ہیں تو انہیں درست کیا جانا چاہئے۔ حکومت کو ان کی آواز کو سننا چاہئے اور پر امن طریقے سے احتجاج کرنے والے لوگوں کے شک و شبہ کو دور کرنا چاہئے۔