ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں بھی سی اے اے اور این پی آر اور این آر سی کے خلاف عوام میں غم وغصہ ہے اور حکومت سے مذکورہ سیاہ قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
ای ٹی بھارت کے نمائندہ سے خاص بات چیت کرتے ہوئے طالبہ منتہیٰ اشرف خان نے کہا کہ 'سی اے اے ،این آرسی اور این پی آر کو فوراً واپس لیا جائے، جب تک یہ کالا قانون واپس نہیں ہوگا اس وقت تک یہ احتجاج جاری رہے گا۔
انہوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ اور جے این یومیں پیش آئے تشدد کے خلاف سخت غصہ کا اظہا رکرتے ہوئے کہا کہ 'حکومت پوری طرح پاگل ہوگئی ہے، اس لیے دیوبند سے خواتین کا یہ آواز بلند کرنا بہت ضروری تھا۔
طالبہ نے کہا کہ ہم تمام غیر آئینی چیزوں کی مذمت کرتے ہیں اور حکومت کی ہندو راشٹر بنانے کی سازش کبھی کامیاب نہیں ہوگی، یہ سیکولر ملک ہے جہاں تمام مذاہب کے لوگ رہیں گے۔
دوسری طالبہ صائمہ نے کہا کہ 'حکومت نے جو قانون بنایا ہے اس کو فوراً واپس لیا جائے، حکومت کو یہ کالا قانون واپس لینا ہوگا،اگر حکومت پیچھے نہیں ہٹتی تو ہم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 'یہ قانون ہر طبقہ کو ہراساں کرنے والا ہے اس لیے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں وہ فوری طورپر اس قانون واپس لے، ایک طبقے کو الگ تھلگ کرنے کے لئے حکومت یہ قانون لے کر آئی ہے جسے ہم کسی بھی حالت میں قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے شہریت ترمیمی قانون کو امتیازی اور غیر جمہوری بتایا اور کہا کہ یہ بھارتی جمہوریت پر بدنما داغ ہے۔