ETV Bharat / city

طالبات نے سی اے اے کو بتایا کالا قانون

author img

By

Published : Jan 15, 2020, 8:36 AM IST

Updated : Jan 15, 2020, 10:07 AM IST

سی اے اے این آرسی اور این پی آر کے خلاف دیوبند سے خواتین نے ایک مرتبہ پھر مضبوط اور منظم طریقہ سے اپنی آواز بلند کرتے ہوئے حکومت سے شہریت ترمیمی قانون کو فوراً واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

Students tell CAA black law
طالبات نے سی اے اے کو بتایا کالا قانون

ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں بھی سی اے اے اور این پی آر اور این آر سی کے خلاف عوام میں غم وغصہ ہے اور حکومت سے مذکورہ سیاہ قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

ای ٹی بھارت کے نمائندہ سے خاص بات چیت کرتے ہوئے طالبہ منتہیٰ اشرف خان نے کہا کہ 'سی اے اے ،این آرسی اور این پی آر کو فوراً واپس لیا جائے، جب تک یہ کالا قانون واپس نہیں ہوگا اس وقت تک یہ احتجاج جاری رہے گا۔

طالبات نے سی اے اے کو بتایا کالا قانون


انہوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ اور جے این یومیں پیش آئے تشدد کے خلاف سخت غصہ کا اظہا رکرتے ہوئے کہا کہ 'حکومت پوری طرح پاگل ہوگئی ہے، اس لیے دیوبند سے خواتین کا یہ آواز بلند کرنا بہت ضروری تھا۔

طالبہ نے کہا کہ ہم تمام غیر آئینی چیزوں کی مذمت کرتے ہیں اور حکومت کی ہندو راشٹر بنانے کی سازش کبھی کامیاب نہیں ہوگی، یہ سیکولر ملک ہے جہاں تمام مذاہب کے لوگ رہیں گے۔

دوسری طالبہ صائمہ نے کہا کہ 'حکومت نے جو قانون بنایا ہے اس کو فوراً واپس لیا جائے، حکومت کو یہ کالا قانون واپس لینا ہوگا،اگر حکومت پیچھے نہیں ہٹتی تو ہم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ قانون ہر طبقہ کو ہراساں کرنے والا ہے اس لیے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں وہ فوری طورپر اس قانون واپس لے، ایک طبقے کو الگ تھلگ کرنے کے لئے حکومت یہ قانون لے کر آئی ہے جسے ہم کسی بھی حالت میں قبول نہیں کریں گے۔

انہوں نے شہریت ترمیمی قانون کو امتیازی اور غیر جمہوری بتایا اور کہا کہ یہ بھارتی جمہوریت پر بدنما داغ ہے۔

ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں بھی سی اے اے اور این پی آر اور این آر سی کے خلاف عوام میں غم وغصہ ہے اور حکومت سے مذکورہ سیاہ قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

ای ٹی بھارت کے نمائندہ سے خاص بات چیت کرتے ہوئے طالبہ منتہیٰ اشرف خان نے کہا کہ 'سی اے اے ،این آرسی اور این پی آر کو فوراً واپس لیا جائے، جب تک یہ کالا قانون واپس نہیں ہوگا اس وقت تک یہ احتجاج جاری رہے گا۔

طالبات نے سی اے اے کو بتایا کالا قانون


انہوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ اور جے این یومیں پیش آئے تشدد کے خلاف سخت غصہ کا اظہا رکرتے ہوئے کہا کہ 'حکومت پوری طرح پاگل ہوگئی ہے، اس لیے دیوبند سے خواتین کا یہ آواز بلند کرنا بہت ضروری تھا۔

طالبہ نے کہا کہ ہم تمام غیر آئینی چیزوں کی مذمت کرتے ہیں اور حکومت کی ہندو راشٹر بنانے کی سازش کبھی کامیاب نہیں ہوگی، یہ سیکولر ملک ہے جہاں تمام مذاہب کے لوگ رہیں گے۔

دوسری طالبہ صائمہ نے کہا کہ 'حکومت نے جو قانون بنایا ہے اس کو فوراً واپس لیا جائے، حکومت کو یہ کالا قانون واپس لینا ہوگا،اگر حکومت پیچھے نہیں ہٹتی تو ہم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ قانون ہر طبقہ کو ہراساں کرنے والا ہے اس لیے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں وہ فوری طورپر اس قانون واپس لے، ایک طبقے کو الگ تھلگ کرنے کے لئے حکومت یہ قانون لے کر آئی ہے جسے ہم کسی بھی حالت میں قبول نہیں کریں گے۔

انہوں نے شہریت ترمیمی قانون کو امتیازی اور غیر جمہوری بتایا اور کہا کہ یہ بھارتی جمہوریت پر بدنما داغ ہے۔

Intro:اینکر

سی اے اے این آرسی اور این پی آر پی کے خلاف سرزمین دیوبند سے خواتین نے ایک م رتبہ پھر مضبوط اور منظم طریقہ سے اپنی آواز بلند کرتے ہوئے حکومت سے شہریت ترمیمی قانون کو فوراً واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔


Body:اس موقع پر ای ٹی بھارت کے نمائندہ سے خاص بات چیت کرتے ہوئے طالبہ منتہیٰ اشرف خان کہاکہ سی اے اے ،این آرسی اور این پی آر کو فوراً واپس لیا جائے ،جب تک یہ کالاقانون واپس نہیں ہوگا اس وقت یہ احتجاج جاری رہے گا۔ انہوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ اور جے این یومیں پیش آئے تشدد کے خلاف سخت غصہ کا اظہا رکرتے ہوئے کہاکہ سرکار پوری طرح پاگل ہوگئی ہے اسلئے دیوبند سے خواتین کا یہ آواز بلند ہونا بہت ضروری تھا۔ انہوں نے کہاکہ ہم تمام غیر آئینی چیزوںکی مذمت کرتے ہیں، انہوں نے کہاکہ سرکار کی ہندوراشٹر بنانے کی سازش کبھی کامیاب نہیں ہوگی،یہ سیکولر ملک ہے جہاں تمام مذاہب کے لوگ رہے گیں۔

دوسری طالبہ صائمہ نے کہاکہ حکومت نے جو قانون بنایا ہے اس کو فوراً واپس لیا جائے، حکومت کو یہ کالا قانون واپس لینا ہوگا،اگر سرکار پیچھے نہیں ہٹتی تو ہم بھی پیچھے نہیں ہٹے گیں ۔ انہوں نے کہاکہ یہ قانون ہر طبقہ کو ہراساں کرنے والا ہے اسلئے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں وہ فوری طورپر اس قانون واپس لے، کہا کہ ایک طبقے کو الگ تھلگ کرنے کے لئے حکومت یہ قانون لے کر آئی ہے جسے ہم کسی بھی حالت میں قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے شہریت ترمیمی قانون کو امتیازی اور غیرجمہوری بتایا اور کہا کہ یہ ہندوستانی جمہوریت پر بدنما داغ ہے۔




Conclusion:واک تھرو :تسلیم قریشی 
Last Updated : Jan 15, 2020, 10:07 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.