ETV Bharat / city

ہاتھرس جنسی زیادتی اور قتل پر سیاسی رہنماؤں کی ناراضگی - وزیر اعلیٰ اتر پردیش یوگی آدتیہ ناتھ

دیوبند کے سابق رکن اسمبلی اور سماجوادی پارٹی کے سینئر رہنما معاویہ علی نے ہاتھرس معاملے پر صحافیوں سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ' جس وقت متاثرہ لڑکی کی لاش جلائی جارہی تھی، اس وقت وزیر اعلیٰ اتر پردیش کھائی کھیڑی لکھنؤ میں بیٹھ کر چلم گڑگڑا رہے تھے'۔

Political leaders angry over rape and murder in Hathras
ہاتھرس جنسی زیادتی اور قتل پر سیاسی رہنماؤں کی ناراضگی
author img

By

Published : Oct 4, 2020, 7:23 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع ہاتھرس میں گذشتہ دنوں ایک جنسی زیادتی اور قتل معاملے کے بعد یوگی حکومت حزب اختلاف کے نشانہ پر ہے، مسلسل سیاسی رہنماؤں کی جانب سے ان کی مخالفت کی آواز بلند ہو رہی ہے۔ ' اترپردیش کے ضلع سہارنپور سے سابق رکن اسمبلی معاویہ علی نے کہاکہ' ہاتھرس میں ایک دلت لڑکی کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا ہے، اس وقت پورا ملک اس کی مذمت کررہا ہے، اور ہم بھی اس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

ہاتھرس جنسی زیادتی اور قتل پر سیاسی رہنماؤں کی ناراضگی

انہوں نے کہاکہ رات کے اندھیرے میں متأثرہ لڑکی کی جس طریقہ سے آخری رسومات ادا کی گئیں، یہ سب وہاں کے ضلع مجسٹریٹ اور ایس ایس پی نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے اشارے پر کیا ہے، رات بھر یہ کام ہوتا رہا مگر اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ لکھنؤ میں اپنی رہائش گاہ پر بیٹھ کر چلم گڑگڑاتے رہے'۔

معاویہ علی نے کہا کہ ملک کے وزیر اعظم ہوں یا اترپردیش کے وزیر اعلیٰ ان کی کوئی اولاد نہیں ہے، اولاد کا درد کیا ہوتا ہے انہیں اس کا احساس کہاں سے ہوگا۔اگر ان کے اولاد ہوتی تو ان کو معلوم ہوتا کہ اولاد کی محبت کیا ہوتی ہے، اور بہن بیٹیوں کی عصمت دری کرنا کتنا بڑا جرم ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اتر پردیش یوگی آدتیہ ناتھ اور وزیر اعظمِ نریندر مودی انہیں جذبات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، وزیر اعلیٰ اتر پردیش جب اپنے والد کے انتقال میں نہیں گئے، انہیں ماں باپ اولاد وغیرہ سے کوئی مطلب نہیں ہے۔ یہ سادھو سنت لوگ ہیں، جن کو مٹھ دیکھنے چاہئے تھے، وہ حکومت چلارہے ہیں'۔

مزید پڑھیں:

ہاتھرس معاملہ: مظاہرین پر بی جے پی کارکنان کا حملہ


انہوں نے کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ ڈکٹیٹر شپ چاہتے ہیں یہی وجہ ہے کہ' کسی کی کوئی سنوائی نہیں ہو رہی ہے۔

ریاست اترپردیش کے ضلع ہاتھرس میں گذشتہ دنوں ایک جنسی زیادتی اور قتل معاملے کے بعد یوگی حکومت حزب اختلاف کے نشانہ پر ہے، مسلسل سیاسی رہنماؤں کی جانب سے ان کی مخالفت کی آواز بلند ہو رہی ہے۔ ' اترپردیش کے ضلع سہارنپور سے سابق رکن اسمبلی معاویہ علی نے کہاکہ' ہاتھرس میں ایک دلت لڑکی کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا ہے، اس وقت پورا ملک اس کی مذمت کررہا ہے، اور ہم بھی اس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

ہاتھرس جنسی زیادتی اور قتل پر سیاسی رہنماؤں کی ناراضگی

انہوں نے کہاکہ رات کے اندھیرے میں متأثرہ لڑکی کی جس طریقہ سے آخری رسومات ادا کی گئیں، یہ سب وہاں کے ضلع مجسٹریٹ اور ایس ایس پی نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے اشارے پر کیا ہے، رات بھر یہ کام ہوتا رہا مگر اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ لکھنؤ میں اپنی رہائش گاہ پر بیٹھ کر چلم گڑگڑاتے رہے'۔

معاویہ علی نے کہا کہ ملک کے وزیر اعظم ہوں یا اترپردیش کے وزیر اعلیٰ ان کی کوئی اولاد نہیں ہے، اولاد کا درد کیا ہوتا ہے انہیں اس کا احساس کہاں سے ہوگا۔اگر ان کے اولاد ہوتی تو ان کو معلوم ہوتا کہ اولاد کی محبت کیا ہوتی ہے، اور بہن بیٹیوں کی عصمت دری کرنا کتنا بڑا جرم ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اتر پردیش یوگی آدتیہ ناتھ اور وزیر اعظمِ نریندر مودی انہیں جذبات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، وزیر اعلیٰ اتر پردیش جب اپنے والد کے انتقال میں نہیں گئے، انہیں ماں باپ اولاد وغیرہ سے کوئی مطلب نہیں ہے۔ یہ سادھو سنت لوگ ہیں، جن کو مٹھ دیکھنے چاہئے تھے، وہ حکومت چلارہے ہیں'۔

مزید پڑھیں:

ہاتھرس معاملہ: مظاہرین پر بی جے پی کارکنان کا حملہ


انہوں نے کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ ڈکٹیٹر شپ چاہتے ہیں یہی وجہ ہے کہ' کسی کی کوئی سنوائی نہیں ہو رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.