ETV Bharat / city

دیوبند: دو صحافیوں سمیت پانچ لوگوں کے خلاف مقدمہ

author img

By

Published : Feb 10, 2020, 10:55 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 10:14 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے شہر دیوبند میں، شہریت ترمیمی قانون، این آرسی اور این پی آر کے خلاف خواتین کے احتجاج پر پولیس نے کارروائی کی۔

ploice-registered-case-against-journalists-in-deoband
پولیس نےصحافیوں کےخلاف مقدمےدرج کیے

متحدہ خواتین کمیٹی کے زیر اہتمام گزشتہ 15 دنوں سے چلنے والے احتجاج اور غیر معینہ ہڑتال کے سبب انتظامیہ نے سخت رُخ اپنایا ہے۔ پولیس نے دیوبند اسمبلی حلقہ کے سابق رکن اسمبلی کے فرزند اور دو صحافیوں سمیت پانچ افراد کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمات درج کئے۔
خواتین کے اس احتجاج اور ہڑتال پر پولیس نے مردوں کے خلاف کاروائی کی ہے مگر پولیس کی اس کارروائی کو غلط بتایا جارہا ہے۔

پولیس نےصحافیوں کےخلاف مقدمےدرج کیے
پولیس نے جن پر کیسز درج کئے ہیں، وہ نوجوان بے باک نظر آئے۔ان کا کہنا ہیکہ گاندھی جی اور دیگر مجاہدین آزادی نے ملک کی آزادی کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں، گاندھی جی کو بھی جیل میں ڈالا گیا، بھگت سنگھ کو پھانسی دی گئی۔ نوجوانوں نے کہا کہ وہ بھی ملک کی سالمیت کی خاطر پھانسی کے پھندہ کو گلے لگانے تیار ہیں۔متحدہ خواتین کمیٹی کی جانب سے چلنے والے احتجاج کی ذمہ داران خواتین نے پولیس کے اس اقدام کی شدید مذمت کی، انہوں نے اپنے پختہ عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اور انتظامیہ بھلے ہی فرضی مقدمات درج کرتی رہے لیکن اُن کا احتجاج اسی شدت کے ساتھ جاری رہے گا۔ تفصیل کے مطابق خانقاہ پولیس چوکی کے انچارج اصغر علی نے اپنی جانب سے درج کرائی گئی رپورٹ میں عیدگاہ میدان میں سی اے اے، این آرسی اور این پی آر کے خلاف چلنے والے احتجاج کے سلسلہ میں سابق رکن اسمبلی معاویہ علی کے بیٹے حیدر علی، فروز اور شعیب سمیت شہر کے دو اخباری نمائندوں پر آئی پی سی کی دفعہ 269،270،276اور290کے تحت الزامات عائد کرتے ہوئے ان کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے، جبکہ شہر میں احتجاجی جلوس کے ساتھ عیدگاہ میدان میں منعقدہ احتجاجی پروگرامیں شامل ہونے پر راحت علی کے خلاف ایس آئی سنجے شرما کی تحریر پر 83،جے جے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

متحدہ خواتین کمیٹی کے زیر اہتمام گزشتہ 15 دنوں سے چلنے والے احتجاج اور غیر معینہ ہڑتال کے سبب انتظامیہ نے سخت رُخ اپنایا ہے۔ پولیس نے دیوبند اسمبلی حلقہ کے سابق رکن اسمبلی کے فرزند اور دو صحافیوں سمیت پانچ افراد کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمات درج کئے۔
خواتین کے اس احتجاج اور ہڑتال پر پولیس نے مردوں کے خلاف کاروائی کی ہے مگر پولیس کی اس کارروائی کو غلط بتایا جارہا ہے۔

پولیس نےصحافیوں کےخلاف مقدمےدرج کیے
پولیس نے جن پر کیسز درج کئے ہیں، وہ نوجوان بے باک نظر آئے۔ان کا کہنا ہیکہ گاندھی جی اور دیگر مجاہدین آزادی نے ملک کی آزادی کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں، گاندھی جی کو بھی جیل میں ڈالا گیا، بھگت سنگھ کو پھانسی دی گئی۔ نوجوانوں نے کہا کہ وہ بھی ملک کی سالمیت کی خاطر پھانسی کے پھندہ کو گلے لگانے تیار ہیں۔متحدہ خواتین کمیٹی کی جانب سے چلنے والے احتجاج کی ذمہ داران خواتین نے پولیس کے اس اقدام کی شدید مذمت کی، انہوں نے اپنے پختہ عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اور انتظامیہ بھلے ہی فرضی مقدمات درج کرتی رہے لیکن اُن کا احتجاج اسی شدت کے ساتھ جاری رہے گا۔ تفصیل کے مطابق خانقاہ پولیس چوکی کے انچارج اصغر علی نے اپنی جانب سے درج کرائی گئی رپورٹ میں عیدگاہ میدان میں سی اے اے، این آرسی اور این پی آر کے خلاف چلنے والے احتجاج کے سلسلہ میں سابق رکن اسمبلی معاویہ علی کے بیٹے حیدر علی، فروز اور شعیب سمیت شہر کے دو اخباری نمائندوں پر آئی پی سی کی دفعہ 269،270،276اور290کے تحت الزامات عائد کرتے ہوئے ان کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے، جبکہ شہر میں احتجاجی جلوس کے ساتھ عیدگاہ میدان میں منعقدہ احتجاجی پروگرامیں شامل ہونے پر راحت علی کے خلاف ایس آئی سنجے شرما کی تحریر پر 83،جے جے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
Intro:اینکر

سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں،شہریت ترمیمی قانون، این آرسی ، این پی آر کے خلاف دیوبند میں متحدہ خواتین کمیٹی کے زیر اہتمام گزشتہ 15دنوں سے چلنے والے احتجاج اور غیر معینہ ہڑتال کے سبب اب انتظامیہ نے سخت رُخ اپناتے ہوئے دیوبند اسمبلی حلقہ کے سابق ایم ایل اے کے صاحبزادہ دو صحافیوں سمیت پانچ افراد کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔


Body:خواتین کے احتجاج اور ہڑتال میں مرد حضرات کے خلاف پولیس وانتظامیہ کی جانب سے کارروائی کئے جانے کے خلاف سخت ناراضگی ہے۔ واضح ہو کہ گزشتہ 27جنوری سے دیوبند میں مرکزی حکومت کی جانب سے نافذسی اے اے کے خلاف چلنے والے احتجاج میں پولیس نے سابق ایم ایل اے معاویہ علی کے بیٹے حیدر علی سمیت شہر کے دواخباری نمائندوں کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔ تفصیل کے مطابق خانقاہ پولیس چوکی کے انچارج اصغر علی نے اپنی جانب سے درج کرائی گئی رپورٹ میں عیدگاہ میدان میں سی اے اے، این آرسی اور این پی آر کے خلاف چلنے والے احتجاج کے سلسلہ میں سابق ممبر اسمبلی معاویہ علی کے بیٹے حیدر علی، فروز اور شعیب سمیت شہر کے دو اخباری نمائندوں پر آئی پی سی کی دفعہ 269،270،276اور290کے تحت الزامات عائد کرتے ہوئے ان کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے، جبکہ شہر میں احتجاجی جلوس کے ساتھ عیدگاہ میدان میں منعقدہ احتجاجی پروگرامیں شامل ہونے پر راحت علی کے خلاف ایس آئی سنجے شرما کی تحریر پر 83،جے جے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرایا ہے۔وہیں دوسری جانب پولیس نے اس سلسلہ میں کچھ بھی بتانے سے انکار کردیا ہے۔ وہیں عیدگاہ میدان میں متحدہ خواتین کمیٹی کی جانب سے چلنے والے احتجاج کی ذمہ داران خواتین نے پولیس کے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے، انہوں نے اپنے پختہ عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اور انتظامیہ بھلے ہی فرضی مقدمات درج کرتی رہے لیکن اُن کا احتجاج اسی شدت کے ساتھ جاری رہے گا۔وہیں رکن اسمبلی کے بیٹے حیدر علی نے کہاکہ میں جیل جانے کو تیار ہوں کیونکہ ہم گاندھی وادی لوگ ہیں اورگاندھی جی بھی جیل گئے ہیں ،آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ برداشت نہیں کی جائیگی، انہوں نے کہاکہ بڑے افسو س کی بات ہے کہاکہ پولیس حکومت کے اشارہ صحافیوں کو نشانہ بنارہی جو جمہوریت کو چوتھے ستون کو کمزور کرنے والا قدم ہے۔ علاوہ ازیں صحافی سمیر چودھری، فیروز خان،سماجی کارکن مفتی احمد گوڑ نے صحافی پر مقدمہ درج کئے جانے پر سخت غم وغصہ کااظہار کیا۔


Conclusion:بائٹ:1 حید ر علی (ایس پی لیڈر معاویہ علی کا بیٹا)

بائٹ:2 سمیر چودھری(سینئر صحافی)

بائٹ:3مفتی احمد گوڑ( سماجی کارکن)

بائٹ:4 فیروز خان(صحافی)

پی ٹی سی :تسلیم قریشی سہارنپور


Last Updated : Feb 29, 2020, 10:14 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.