دیوبند میں دھیان گرو دیپانکر جی مہاراج نے میڈیا سے بات چیت کے دوران پاکستان کے ننکانہ صاحب میں ہوئی پتھر بازی کو افسوسناک بتایا۔
انھوں نے اس دوران حزب اختلاف پارٹیوں کو بھی آڑے ہاتھ لیا اور سی اے اے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ 'ہمارے جو بھائی بچھڑ گئے تھے انھیں واپس لایا جائے۔'
اس دوران انھوں نے کہا کہ 'اپوزیشن کے ذریعے کس کو بچایا جا رہا ہے؟ ننکانہ صاحب پر پتھراو کرنے والے یا پٹنہ پھلواری شریف میں مندر توڑنے والوں کو؟ (پاکستان میں) کیسر وانی کو فاطمہ بنا دیا گیا، رویندر نامی شخص کو مار دیا گیا جس کی کچھ ہی دن بعد شادی ہونی تھی۔'
اس کے بعد بھی اگر اپوزیشن کو کچھ ثبوت کی ضرورت ہے تو آپ پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش کی اقلیتوں کے ساتھ ناانصافی کر رہے ہیں جن کو وہاں ہراساں کیا جارہا ہے۔
ہندوستان اس وقت بھلے ہی خاموش ہو لیکن پورا ملک اپنے بھائیوں کے ساتھ ہے جو اس وقت الگ ہوگئے تھے اور سب کو اپنے مظلوم بھائیوں کو واپس لانے کے لیے کام کرنا چاہیے۔