ریاست اتر پردیش کے ضلع سہارنپور میں محکمہ آبکاری بھلے ہی نشے کے خلاف مہم چلاکر اس کی روک تھام کی پوری کوششیں کرنے کا دعویٰ کررہی ہو، لیکن نشے کے خلاف مرزاپورگاوں میں ہوئی مہاپنچایت نے محکمہ کے تمام دعوؤں کی پول کھول دی۔
لوگوں نے پنچایت میں نوجوان کو بیدار کرتے ہوئے نشہ سے دور رہنے کی اپیل کی، وہیں نشہ کے کاروباریوں کو گاوں میں چرس، اسمیک،افیم کا کاروبار فوری طورپر بندکرنے کا انتباہ دیا۔
لوگوں کا کہناہے کہ یہ نشہ آور چیزیں عام فروخت ہورہی ہیں جس کی وجہ سے نوجوانوں میں نشے کی عادت مسلسل بڑھ رہی ہے۔
کئی مرتبہ پولیس سے شکایت بھی کی گئی، لیکن نشے کا کاروبار بند نہیں ہوا، جس کے بعد اب مجبوری میں لوگوں نے مہاپنچایت کرنے کافیصلہ لیاہے اور نشہ کے خلاف آواز بلند کی ہے۔
لوگوں کاکہناہے کہ مہم کے تحت نوجوانوں کو نشہ سے ہونے والے نقصانات بتائے جائینگے، نشہ کے سوداگر پولیس سے ملی بھگت کرکے علاقہ میں افیم،چرس اور اسمیک کا روبار کررہے ہیں۔
اور نوجوانوں کو اس دلدل میں ڈھکیل رہے ہیں، چند روپیوں کے خاطرنوجوانوں کو برباد کیاجارہاہے۔ نشہ کے پھیلتے کاروبار کے خلاف اب مسلم سماج کے لوگوں نے آواز بلند کرتے ہوئے اس کے خلاف مورچہ کھول دیاہے۔
اور نوجوانوں کو نشے سے دور رہنے کی ہدایت دی گئی ہے، لوگوں کاکہناکہ بڑوں کے ساتھ ساتھ اب تو بچہ بھی نشے کے عادی ہوتے جارہے ہیں۔
گاوں کے لئے بڑی فکرمندی کی بات ہے، پچھلے کچھ دنوں میں گاوں میں نشہ کا کاروبار خوب بڑھاہے۔
پنچایت میں نوجوانوں کو نشے سے دور رہنے اور اس کاروبار کو بند کرانے کے لئے غور خوض کیاگیا۔
ساتھ ہی نشہ کے کاروباریوں کو انتباہ دیاگیاہے کہ اگر گاوں میں نشہ کی اشیاءفروخت کرتے ہوئے پائے گئے ان کے خلاف بڑی کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔