ETV Bharat / city

دارالعلوم نے مظاہرے ختم کرنے کی کوئی اپیل جاری نہیں کی: مہتمم دارالعلوم دیوبند

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے دارالعلوم دیوبند کے مہتمم ابوالقاسم نعمانی نے کہا کہ' میرے حوالے سے جو ویڈیو وائرل کی جارہی ہے وہ شہر دیوبند کے معزز افراد کی اعلی افسران کے ساتھ شہر دیوبند میں امن و امان باقی رکھنے کے سلسلے میں ایک مشاورتی میٹنگ تک محدود تھی، جس میں باہمی گفت و شنید کو میری حتمی رائے مان کر یہ تاثر دینا کہ دارالعلوم دیوبند خواتین کی اس تحریک کو ختم کرانا چاہتا ہے، سراسر غلط اور بے بنیاد ہے'۔

special talk on caa with darul uoom
مہتمم دارالعلوم دیوبند
author img

By

Published : Feb 7, 2020, 10:59 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 2:06 PM IST

ریاست اتر پردیش کے ضلع سہارنپور میں واقع ملک کا معروف ادارہ دارالعلوم دیوبند نے حکومت کے ذریعہ دیے گئے بیان کہ 'ابھی تک این آر سی کو ملک گیر سطح پر تیار کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا' اس سے مطمئن نہیں ہے۔

دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے بات کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ 'سی اے اے اور این آر سی قومی و ملی سطح پر نہایت حساس مسئلہ ہے، اس کو ہلکے میں نہیں لیا جاسکتا'۔

ویڈیو دیکھیں

انہوں نے کہا کہ'سی اے اے کی واپسی اور این آر سی کبھی نافذ نہ کرنے کی مکمل یقین دہانی تک ہمیں اپنا دستوری حق استعمال کرتے ہوئے اس کے خلاف پر امن جد و جہد جاری رکھنی چاہیے'۔

انہوں نے کہا کہ'دارالعلوم دیوبند، صدر جمہوریہ ہند اور چیف جسٹس آف انڈیا کو سی اے اے ختم کرنے کے سلسلے میں پہلے ہی میمورنڈم پیش کرچکا ہے'۔

مہتمم دارالعلوم دیوبند نے کہا کہ'در اصل یہ ملک گیر تحریک آئین ہند اور اس کی روح کی حفاظت کی تحریک ہے، تاہم میں ذاتی طور پر اس کو بھی اس جدو جہد کی قدرے کامیابی سمجھتا ہوں کہ حکومتِ ہند جو ایک انچ پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں تھی اب این آر سی کے سلسلے میں نرم رویہ اختیار کر رہی ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ'بلاشبہ بغیر مکمل اطمینان حاصل کیے اس تحریک اور جد و جہد کو ختم کرنے کی اپیل نہیں کی جاسکتی۔ میرے حوالے سے جو ویڈیو وائرل کی جارہی ہے وہ شہر دیوبندکے معزز افراد کی اعلی افسران کے ساتھ شہر دیوبند میں امن و امان باقی رکھنے کے سلسلے میں ایک مشاورتی میٹنگ تک محدود تھی جس میں باہمی گفت و شنید کو میری حتمی رائے مان کر یہ تاثر دینا کہ دارالعلوم دیوبند خواتین کی اس تحریک کو ختم کرانا چاہتا ہے، سراسر غلط اور بے بنیاد ہے'۔

مزید پڑھیں: تاریخ رقم کرنے والی امریکی خلاباز کرسٹینا کوچ کی زمین پر واپسی

مہتمم دارالعلوم دیوبند کا یہ بھی کہنا تھا کہ'میرے بیان کو غلط انداز میں پیش کیا جا رہا ہے'۔ دارالعلوم دیوبند نے احتجاجی مظاہرے ختم کرنے کی کوئی اپیل جاری نہیں کی۔ ہم تمام پر امن جد و جہد کرنے والوں کے حق میں دعا گو اور ان کی کامیابی کے متمنی ہیں'۔

ریاست اتر پردیش کے ضلع سہارنپور میں واقع ملک کا معروف ادارہ دارالعلوم دیوبند نے حکومت کے ذریعہ دیے گئے بیان کہ 'ابھی تک این آر سی کو ملک گیر سطح پر تیار کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا' اس سے مطمئن نہیں ہے۔

دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے بات کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ 'سی اے اے اور این آر سی قومی و ملی سطح پر نہایت حساس مسئلہ ہے، اس کو ہلکے میں نہیں لیا جاسکتا'۔

ویڈیو دیکھیں

انہوں نے کہا کہ'سی اے اے کی واپسی اور این آر سی کبھی نافذ نہ کرنے کی مکمل یقین دہانی تک ہمیں اپنا دستوری حق استعمال کرتے ہوئے اس کے خلاف پر امن جد و جہد جاری رکھنی چاہیے'۔

انہوں نے کہا کہ'دارالعلوم دیوبند، صدر جمہوریہ ہند اور چیف جسٹس آف انڈیا کو سی اے اے ختم کرنے کے سلسلے میں پہلے ہی میمورنڈم پیش کرچکا ہے'۔

مہتمم دارالعلوم دیوبند نے کہا کہ'در اصل یہ ملک گیر تحریک آئین ہند اور اس کی روح کی حفاظت کی تحریک ہے، تاہم میں ذاتی طور پر اس کو بھی اس جدو جہد کی قدرے کامیابی سمجھتا ہوں کہ حکومتِ ہند جو ایک انچ پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں تھی اب این آر سی کے سلسلے میں نرم رویہ اختیار کر رہی ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ'بلاشبہ بغیر مکمل اطمینان حاصل کیے اس تحریک اور جد و جہد کو ختم کرنے کی اپیل نہیں کی جاسکتی۔ میرے حوالے سے جو ویڈیو وائرل کی جارہی ہے وہ شہر دیوبندکے معزز افراد کی اعلی افسران کے ساتھ شہر دیوبند میں امن و امان باقی رکھنے کے سلسلے میں ایک مشاورتی میٹنگ تک محدود تھی جس میں باہمی گفت و شنید کو میری حتمی رائے مان کر یہ تاثر دینا کہ دارالعلوم دیوبند خواتین کی اس تحریک کو ختم کرانا چاہتا ہے، سراسر غلط اور بے بنیاد ہے'۔

مزید پڑھیں: تاریخ رقم کرنے والی امریکی خلاباز کرسٹینا کوچ کی زمین پر واپسی

مہتمم دارالعلوم دیوبند کا یہ بھی کہنا تھا کہ'میرے بیان کو غلط انداز میں پیش کیا جا رہا ہے'۔ دارالعلوم دیوبند نے احتجاجی مظاہرے ختم کرنے کی کوئی اپیل جاری نہیں کی۔ ہم تمام پر امن جد و جہد کرنے والوں کے حق میں دعا گو اور ان کی کامیابی کے متمنی ہیں'۔

Intro: اینکر 

سھارنپور(دیوبند )


دارالعلوم دیوبند حکومت ہند کے ذریعہ دیے گئے بیان کہ ”ابھی تک این آر سی کو ملک گیر سطح پر تیار کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا“ سے مطمئن نہیں ہے۔ سی اے اے اور این آر سی قومی و ملی سطح پر نہایت حساس مسئلہ ہے، اس کو ہلکے میں نہیں لیا جاسکتا۔ سی اے اے کی واپسی اور این آر سی کبھی نافذ نہ کرنے کی مکمل یقین دہانی تک ہمیں اپنا دستوی حق استعمال کرتے ہوئے اس کے خلاف پر امن جد و جہد جاری رکھنی چاہیے۔ دارالعلوم دیوبند، صدر جمہوریہ ہند اور چیف جسٹس آف انڈیا کو سی اے اے ختم کرنے کے سلسلے میں پہلے ہی میمورنڈم پیش کرچکا ہے۔ در اصل یہ ملک گیر تحریک آئین ہند اور اس کی روح کی حفاظت کی تحریک ہے؛ تاہم میں ذاتی طور پر اس کو بھی اس جدو جہد کی قدرے کامیابی سمجھتا ہوں کہ حکومتِ ہند جو ایک انچ پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں تھی اب این آر سی کے سلسلے میں نرم رویہ اختیار کر رہی ہے۔


Body:بلاشبہ بغیر مکمل اطمینان حاصل کیے اس تحریک اور جد و جہد کو ختم کرنے کی اپیل نہیں کی جاسکتی۔ میرے حوالے سے جو ویڈیو وائرل کی جارہی ہے وہ شہر دیوبندکے معزز افراد کی اعلی افسران کے ساتھ شہر دیوبند میں امن و امان باقی رکھنے کے سلسلے میں ایک مشاورتی میٹنگ تک محدود تھی جس میں باہمی گفت و شنید کو میری حتمی رائے مان کر یہ تاثر دینا کہ دارالعلوم دیوبند خواتین کی اس تحریک کو ختم کرانا چاہتا ہے، سراسر غلط اور بے بنیاد ہے۔ میرے بیان کو غلط انداز میں پیش کیا جا رہا ہے۔ واضح کیا جاتا ہے کہ دارالعلوم دیوبند نے احتجاجی مظاہرے ختم کرنے کی کوئی اپیل جاری نہیں کی۔ ہم تمام پر امن جد و جہد کرنے والوں کے حق میں دعا گو اور ان کی کامیابی کے متمنی ہیں۔  





Conclusion:بائٹ۔1مفتی ابوالقاسم بنارس 

ون ٹو ون۔۔تسلیم قریشی
Last Updated : Feb 29, 2020, 2:06 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.