ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے اسپتال میں ایک متاثرہ خاتون نے ڈاکٹروں پر علاج کے نام پر رقم مانگنے کا الزام عائد کیا ہے، واضح رہے کہ ضلع اسپتال کے ڈاکٹروں پر گزشتہ دو روز میں دو مرتبہ علاج کے نام پر رقم مانگنے کا الزام عائد کیا چکا ہے۔
گزشتہ دنوں مہیلا اسپتال میں ایک حاملہ عورت سے زچگی کے بعد 10ہزار روپے کا مطالبہ کیا گیا تھا اور رقم نہ دینے پر اسے یرغمال بنالیا گیا تھا اور آج دوسرا معاملہ ہڈی وارڈ کا ہے جہاں پر ایک خاتون کے پیر کا آپریشن ہونا ہے لیکن خاتون کا الزام ہے کہ آپریشن کے نام پر ڈاکٹر کے ذریعہ خاتون سے 25سے 30ہزار روپے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
متأثرہ خاتون نے بتایا کہ اس کے پیر کا آپریشن ہونا تھا جس کے لیے وہ سہارنپور ضلع اسپتال کے ہڈی وارڈ میں داخل ہوئیں تھی لیکن ڈاکٹر اس کا آپریشن نہیں کررہے ہیں اور آپریشن کے نام پر 25سے 30ہزار روپے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
خاتون کا کہنا ہے کہ جب اس نے رقم دینے سے انکار کردیا تو خاتون کے پیر کے پلاسٹر کو ڈاکٹر نے بیچ میں ہی کاٹ کر چھوڑ دیا اور اس کے بعد اس کا علاج بھی نہیں کیا جارہا ہے۔
متاثرہ خاتون کا مزید کہنا ہے کہ اگر اس کا علاج نہیں کیا گیا تو وہ خودکشی کرنے پر مجبور ہوگی۔
اس ضمن میں سی ایم او سے گفتگو کرنے کی کوشش کی گئی تو انہو ں نے اپنے آپ کو ضلع سے باہر بتایا، اب ایسے میں سوال پیدا ہوتا ہے کہ آخر کچھ ڈاکٹر اس طرح کا رویہ کیوں اختیار کرتے ہیں جس کی وجہ سے وہ اپنے پیشہ کو بدنام کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ ضلع اسپتال میں رشوت مانگنے کا یہ پہلا معاملہ نہیں ہے، اس سے قبل بھی کئی معاملات اس قسم کے سامنے آچکے ہیں لیکن آج تک ایک بھی معاملہ میں کسی کے اوپر کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔