ETV Bharat / city

مہتمم دارالعلوم دیوبند کے بیان سے طلبا ناراض - darul uloom deoband

دارالعلوم دیوبند کے طلبا ادارے کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی اور نائب مہتمم مولانا عبدالخالق مدراسی کے ذریعہ انتظامیہ افسران کی میٹنگ کے دوران شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری خواتین کے احتجاج کوختم کرنے سے متعلق دیئے گئے ایک بیان سے سخت ناراض ہیں۔

مہتمم دارالعلوم دیوبند کے بیان سے طلبا ناراض
مہتمم دارالعلوم دیوبند کے بیان سے طلبا ناراض
author img

By

Published : Feb 9, 2020, 12:01 AM IST

Updated : Feb 29, 2020, 5:08 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے دیوبند علاقے میں واقع ممتاز دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی کے ایک بیان کاویڈیو وائرل ہونے کے بعد جہاں لوگوں میں غم و غصہ پایا گیا وہیں دارالعلوم دیوبند کے طلبا نے بھی اس بیان پر سخت ناراضگی کااظہا ر کرتے ہوئے ہنگامہ کیا۔

حالانکہ مہتمم دارالعلوم دیوبند کی طرف سے اس بیان کی وضاحت کردی گئی تھی لیکن طلبا ویڈیو کے ذریعہ جاری بیان پر اڑے تھے اور گھنٹوں ہنگامہ کیا۔

مہتمم دارالعلوم دیوبند کے بیان سے طلبا ناراض

جس کے بعد دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے باضابطہ طورپر الیکٹرونک میڈیا میں ویڈیو جاری کرکے اپنا موقف رکھا ،جس سے طلبا کی ناراضگی دور ہوئی۔


اطلاع کے مطابق گزشتہ دیر رات دارالعلوم دیوبند کے طلبا مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی اور نائب مہتمم مولانا عبدالخالق مدراسی کے ذریعہ انتظامیہ کے افسران کی میٹنگ کے دوران شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری خواتین کے احتجاج کوختم کرنے سے متعلق دیئے گئے ایک بیان سے سخت ناراض تھے۔

حالانکہ اس سلسلہ میں دارالعلوم دیوبند کی طرف سے وضاحتی بیان جاری کردیاگیاتھا لیکن اس کے باوجود ادارہ کے احاطہ میں سیکڑوں طلبا دیر رات ہنگامہ کرتے رہے کہ مہتمم دارالعلوم دیوبند باضابطہ طورپر ویڈیو بیان جاری کریں اورپریس کانفرنس کے ذریعہ اپنے اس بیان کی تردید کریں۔

ذرائع کے مطابق کچھ طلبا مہتمم دارالعلوم دیوبند کے استعفیٰ کی مانگ بھی کررہے تھے، ان کاکہنا تھا مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی کے ذریعہ دیئے گئے بیان سے عظیم دینی ادارہ دارالعلوم دیوبند کی شبیہ مجروح ہوئی ہے اسی سبب مہتمم موصوف سے ویڈیو کے ذریعہ بیان جاری کرنے کامطالبہ کیاگیاہے۔
کئی گھنٹے تک ادارہ کے احاطے میں طلبا کی ہنگامہ آرائی کے بعد مہتمم دارالعلوم دیوبند نے باضابطہ طورپر ویڈیوکے ذریعہ اپنا تردیدی بیان جاری کیا۔

بعد ازیں مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی اور دیگر ذمہ داران طلبا کے درمیان پہنچے اور انہوں نے تمام صورتحال سے طلبا کو واقف کرایا،جس کے بعد طلبا ٹھنڈے ہوئے۔

اس دوران سوال جواب کادور بھی چلا،طلبا نے مہتمم دارالعلوم دیوبند سے متعدد سوالات کئے جن کے انہوں نے جواب دیئے اور کچھ سوالات کے جواب شوریٰ کے ذریعہ ملنے کی یقین دہانی کرائی۔

مزید پڑھیں:دہلی: مظاہرہ کے مقامات پر خاموشی، پولنگ اسٹیشنز پر لمبی قطاریں

انہوں نے طلبا کو اپنی قیمتی نصیحتوں سے نوازا، ساتھ ہی ملک کے موجودہ حالات سے روشناس کراتے ہوئے طلبا کو پوری محنت و لگن کے ساتھ اپنے تعلیمی مشاغل میں مصروف ہونے اور امتحانات کی تیاریوں میں لگنے پر زور دیا۔

جس کے بعد طلبا پر سکون انداز میں اپنی اپنی قیام گاہوں کو لوٹ گئے اور ہفتے کے روز حسب معمول ادارہ میں تعلیمی سرگرمیاں جاری رہیں۔ حالانکہ طلبا کی ہنگامہ آرائی کے دوران دارالعلوم دیوبند کے آس پاس کافی تعداد میں خفیہ ایجنسیوں کے افسران نظر آئے۔

ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے دیوبند علاقے میں واقع ممتاز دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی کے ایک بیان کاویڈیو وائرل ہونے کے بعد جہاں لوگوں میں غم و غصہ پایا گیا وہیں دارالعلوم دیوبند کے طلبا نے بھی اس بیان پر سخت ناراضگی کااظہا ر کرتے ہوئے ہنگامہ کیا۔

حالانکہ مہتمم دارالعلوم دیوبند کی طرف سے اس بیان کی وضاحت کردی گئی تھی لیکن طلبا ویڈیو کے ذریعہ جاری بیان پر اڑے تھے اور گھنٹوں ہنگامہ کیا۔

مہتمم دارالعلوم دیوبند کے بیان سے طلبا ناراض

جس کے بعد دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے باضابطہ طورپر الیکٹرونک میڈیا میں ویڈیو جاری کرکے اپنا موقف رکھا ،جس سے طلبا کی ناراضگی دور ہوئی۔


اطلاع کے مطابق گزشتہ دیر رات دارالعلوم دیوبند کے طلبا مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی اور نائب مہتمم مولانا عبدالخالق مدراسی کے ذریعہ انتظامیہ کے افسران کی میٹنگ کے دوران شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری خواتین کے احتجاج کوختم کرنے سے متعلق دیئے گئے ایک بیان سے سخت ناراض تھے۔

حالانکہ اس سلسلہ میں دارالعلوم دیوبند کی طرف سے وضاحتی بیان جاری کردیاگیاتھا لیکن اس کے باوجود ادارہ کے احاطہ میں سیکڑوں طلبا دیر رات ہنگامہ کرتے رہے کہ مہتمم دارالعلوم دیوبند باضابطہ طورپر ویڈیو بیان جاری کریں اورپریس کانفرنس کے ذریعہ اپنے اس بیان کی تردید کریں۔

ذرائع کے مطابق کچھ طلبا مہتمم دارالعلوم دیوبند کے استعفیٰ کی مانگ بھی کررہے تھے، ان کاکہنا تھا مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی کے ذریعہ دیئے گئے بیان سے عظیم دینی ادارہ دارالعلوم دیوبند کی شبیہ مجروح ہوئی ہے اسی سبب مہتمم موصوف سے ویڈیو کے ذریعہ بیان جاری کرنے کامطالبہ کیاگیاہے۔
کئی گھنٹے تک ادارہ کے احاطے میں طلبا کی ہنگامہ آرائی کے بعد مہتمم دارالعلوم دیوبند نے باضابطہ طورپر ویڈیوکے ذریعہ اپنا تردیدی بیان جاری کیا۔

بعد ازیں مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی اور دیگر ذمہ داران طلبا کے درمیان پہنچے اور انہوں نے تمام صورتحال سے طلبا کو واقف کرایا،جس کے بعد طلبا ٹھنڈے ہوئے۔

اس دوران سوال جواب کادور بھی چلا،طلبا نے مہتمم دارالعلوم دیوبند سے متعدد سوالات کئے جن کے انہوں نے جواب دیئے اور کچھ سوالات کے جواب شوریٰ کے ذریعہ ملنے کی یقین دہانی کرائی۔

مزید پڑھیں:دہلی: مظاہرہ کے مقامات پر خاموشی، پولنگ اسٹیشنز پر لمبی قطاریں

انہوں نے طلبا کو اپنی قیمتی نصیحتوں سے نوازا، ساتھ ہی ملک کے موجودہ حالات سے روشناس کراتے ہوئے طلبا کو پوری محنت و لگن کے ساتھ اپنے تعلیمی مشاغل میں مصروف ہونے اور امتحانات کی تیاریوں میں لگنے پر زور دیا۔

جس کے بعد طلبا پر سکون انداز میں اپنی اپنی قیام گاہوں کو لوٹ گئے اور ہفتے کے روز حسب معمول ادارہ میں تعلیمی سرگرمیاں جاری رہیں۔ حالانکہ طلبا کی ہنگامہ آرائی کے دوران دارالعلوم دیوبند کے آس پاس کافی تعداد میں خفیہ ایجنسیوں کے افسران نظر آئے۔

Intro:اینکر

سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں،عالم اسلام کی ممتاز دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی کے ایک بیان کاویڈیو وائرل ہونے کے بعد جہاں لوگوںمیں غم و غصہ پایا گیا وہیں طلبہ دارالعلوم دیوبند نے بھی اس بیان پر سختی ناراضگی کااظہا رکرتے ہوئے ادارہ کے احاطہ میں ہنگامہ کیا حالانکہ مہتمم دارالعلوم دیوبند کی طرف سے اس بیان کی وضاحت کردی گئی تھی لیکن طلبہ ویڈیو کے ذریعہ بیان جاری کرنے پر اڑے تھے اور گھنٹوں ہنگامہ کیاہے، جس کے بعد دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے باضابطہ طورپر الیکٹرونک میڈیا میں ویڈیو جاری کرکے اپنا موقف رکھا ،جس سے طلبہ کی ناراضگی دور ہوئی۔


Body:تفصیل کے مطابق گزشتہ دیر رات دارالعلوم دیوبندکے طلبہ مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی اور نائب مہتمم مولانا عبدالخالق مدراسی کے ذریعہ انتظامیہ کے افسران کی میٹنگ کے دوران شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری خواتین کے احتجاج کوختم کرنے سے متعلق دیئے گئے ایک بیان سے سخت ناراض تھے۔حالانکہ اس سلسلہ میں دارالعلوم دیوبند کی طرف سے وضاحتی بیان جاری کردیاگیاتھا لیکن باوجود اس کے ادارہ کے احاطہ میں جمع ہوئے سیکڑوں طلبہ دیر رات اس بات کو لیکر ہنگامہ کرتے رہے کہ مہتمم دارالعلوم دیوبند باضابطہ طورپر ویڈیو بیان جاری کریں اورپریس کانفرنس کے ذریعہ اپنے اس بیان کی تردید کریں۔ ذرائع کے مطابق کچھ طلبہ مہتمم دارالعلوم دیوبند کے استعفیٰ کی مانگ بھی کررہے تھے ،ان کاکہنا تھا مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی کے ذریعہ دیئے گئے بیان سے عالم اسلام کے عقیدت کے مرکز اور عظیم دینی ادارہ دارالعلوم دیوبند کی شبیہ مجروح ہوئی ہے اسی سبب مہتمم موصوف سے ویڈیو کے ذریعہ بیان جاری کرنے کامطالبہ کیاگیاہے ،کئی گھنٹے تک ادارہ کے احاطہ میںطلبہ کی ہنگامی آرائی کے بعد مہتمم دارالعلوم دیوبند نے باضابطہ طورپر ویڈیوکے ذریعہ اپنا تردیدی بیان جاری کیا۔ بعد ازیں مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی اور دیگر ذمہ داران طلبہ کے درمیان پہنچے اور انہوں نے تمام صورتحال سے طلبہ کو واقف کرایا،جس کے بعد طلبہ ٹھنڈے ہوئے۔ اس دوران سوال جواب کادور بھی چلا ،طلبہ نے مہتمم دارالعلوم دیوبند سے متعدد سوالات کئے جن کے انہوں نے جواب دیئے اور کچھ سوالات کے جواب شوریٰ کے ذریعہ ملنے کی یقین دہانی کرائی۔ بعد ازیں انہوں نے طلبہ کو اپنی قیمتی نصیحتوں سے نوازا،ساتھ ہی ملک کے موجودہ حالات سے روشناس کراتے ہوئے طلبہ کو پوری محنت و لگن کے ساتھ اپنے تعلیمی مشاغل میںمصروف ہونے اور امتحانات کی تیاریوں میں لگنے پر زور دیا۔ جس کے بعد طلبہ پر سکون انداز میںاپنی اپنی قیام گاہوں کو لوٹ گئے اور ہفتے کے روز حسب معمول ادارہ میں تعلیمی سرگرمیاں جاری رہیں۔ حالانکہ طلبہ کی ہنگامہ آرائی کے دوران دارالعلوم دیوبند کے آس پاس کافی تعداد میںخفیہ ایجنسیوں کے افسران کافی مستعدنظر آئے۔





Conclusion:بائٹ:1 طلحہ خان

پی ٹی سی: تسلیم قریشی(سہارنپور)
Last Updated : Feb 29, 2020, 5:08 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.