اترپردیش کے ضلع امروہہ میں، 'مصور صادقین نقوی امروہوی' کی یاد میں بزمِ صادقین کی جانب سے صادقین کا فن اور شخصیت کے عنوان سے پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ اس پروگرام میں مختلف شعراء، ادباء اور دیگر فنون میں مہارت رکھنے والے افراد کو صادقین ایوارڈ سے نوازا گیا۔
پروگرام کی صدارت سید ولی حیدر نقوی اور ڈاکٹر لاڈلی رہبر نے کی۔ اس موقع پر مقررین نے صادقین نقوی کی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے اپنے خیالات پیش کیے۔ اسی طرح شعراء نے اسی عنوان کے تحت اپنی تخلیقات پیش کیں۔
اس موقع پر تنظیم کے کنوینر اور سید صادقین نقوی کے بھائی ولی حیدر نقوی نے کہا کہ "اتر پردیش کے ضلع امروہہ میں سنہ 1930 میں پیدا ہوئے صادقین نقوی نے جس انداز میں پینٹنگ کو اپنایا، وہ انداز آج بھی دنیا بھر میں نایاب ہے۔'
اُنہوں نے کہا کہ صادقین کا بچپن امروہہ کے سادہ مزاج اور امن پسند ماحول میں گزرا تھا اور یہاں پر اُنہوں نے گھر کی دیواروں پر کوئلے کی سیاہ لکیروں سے مصوری کا فن سیکھا تھا۔ صادقین نقوی باصلاحیت ہونے کے علاوہ، انتہائی حساس انسان تھے جو تمام معاشرے کے لئے تعلیم اور رواداری کی اہمیت کو سمجھتے تھے۔
مزید پڑھیں: قرآنی آیات و اسماء حسنہ کی خطاطی کے ماہر انل کمار چوہان
انہوں نے آرٹ کے میدان میں اس ملک اور شہر کا نام دنیا بھر میں روشن کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ' صادقین نقوی کو پاکستان حکومت نے چار بڑے اعزاز سے نوازا تھا، ساتھ ہی دنیا بھر میں بھی صادقین نقوی کو بہت سارے اعزاز نوازا گیا۔