ETV Bharat / city

سی اے اے اور این آر سی کے خلاف برقعہ نشیں خواتین کا پیدل مارچ

author img

By

Published : Dec 25, 2019, 7:43 PM IST

سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مسلسل احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ سی اے اے کے خلاف سڑکوں پر آکر برقعہ نشیں خواتین نے پیدل مارچ کیا اور صدر جمہوریہ ہند کے نام ایک میمورنڈم بھیج کر شہریت ترمیمی قانون کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔

سی اے اے اور این آر سی کے خلاف برقعہ نشیں خواتین کا پیدل مارچ
سی اے اے اور این آر سی کے خلاف برقعہ نشیں خواتین کا پیدل مارچ

آج صبح تقریباً 11 بجے سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت میں برقعہ نشیں خواتین نے گھروں سے باہر نکل کر اسلامیہ بازار سے پر امن پیدل مارچ شروع کیا۔ مارچ میں شامل خواتین نے مختلف نعرے لکھی تختیاں ہاتھوں میں اٹھا رکھی تھیں۔

سی اے اے اور این آر سی کے خلاف برقعہ نشیں خواتین کا پیدل مارچ

انہوں نے نعرے بازی کرتے ہوئے سی اے اے کے خلاف اپنے شدید غم وغصہ کا اظہار کیا اور اس کالے قانون کو واپس لینے کامطالبہ کیا۔ خواتین نے سی اے اے اور این آرسی کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے مرکزی حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی سے کہا کہ اس کالے قانون کے خلاف پورے ملک میں ہونے والے احتجاجیوں اور لوگوں کے مطالبات پر مثبت انداز میں غور و فکر کیا جائے۔

خواتین دارالعلوم چوک اور مسجد رشید سے ہوتے ہوئے خانقاہ پولیس چوکی پہنچیں اور انہوں نے وہاں موجود سی او چوب سنگھ کو صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم سونپا اور صدر جمہوریہ ہند سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری اس قانون کو منسوخ کریں۔ اس دوران یہ واضح نہیں ہوسکا کہ خواتین کا یہ مارچ کس کی قیادت میں نکلاگیا اور کس تنظیم کے تحت یہ مارچ نکلاگیا۔

پولیس انتظامیہ کے پاس دیوبند میں کسی طرح کے احتجاج کی اطلاع نہیں تھی، دیوبند سی او چوب سنگھ نے کہا کہ تقریباً پندرہ خواتین نے انہیں آج ایک میمورنڈم دیا ہے، جو انگریزی زبان میں صدر جمہوریہ ہند کے نام ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میمورنڈم میں خواتین نے کسی تنظیم یا خود کے نام تحریر نہیں کیے ہیں۔خاتون روبینہ اور طالبہ نبیہ نے کہا کہ انہوں نے آج سی اے اے کے خلاف اسلامیہ بازار سے عیدگاہ تک پر امن مارچ نکالا اور سی او دیوبند کے توسط سے صدر جمہوریہ ہند کو میمورنڈم بھیجا، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس کالے قانون کو واپس لیں۔

آج صبح تقریباً 11 بجے سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت میں برقعہ نشیں خواتین نے گھروں سے باہر نکل کر اسلامیہ بازار سے پر امن پیدل مارچ شروع کیا۔ مارچ میں شامل خواتین نے مختلف نعرے لکھی تختیاں ہاتھوں میں اٹھا رکھی تھیں۔

سی اے اے اور این آر سی کے خلاف برقعہ نشیں خواتین کا پیدل مارچ

انہوں نے نعرے بازی کرتے ہوئے سی اے اے کے خلاف اپنے شدید غم وغصہ کا اظہار کیا اور اس کالے قانون کو واپس لینے کامطالبہ کیا۔ خواتین نے سی اے اے اور این آرسی کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے مرکزی حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی سے کہا کہ اس کالے قانون کے خلاف پورے ملک میں ہونے والے احتجاجیوں اور لوگوں کے مطالبات پر مثبت انداز میں غور و فکر کیا جائے۔

خواتین دارالعلوم چوک اور مسجد رشید سے ہوتے ہوئے خانقاہ پولیس چوکی پہنچیں اور انہوں نے وہاں موجود سی او چوب سنگھ کو صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم سونپا اور صدر جمہوریہ ہند سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری اس قانون کو منسوخ کریں۔ اس دوران یہ واضح نہیں ہوسکا کہ خواتین کا یہ مارچ کس کی قیادت میں نکلاگیا اور کس تنظیم کے تحت یہ مارچ نکلاگیا۔

پولیس انتظامیہ کے پاس دیوبند میں کسی طرح کے احتجاج کی اطلاع نہیں تھی، دیوبند سی او چوب سنگھ نے کہا کہ تقریباً پندرہ خواتین نے انہیں آج ایک میمورنڈم دیا ہے، جو انگریزی زبان میں صدر جمہوریہ ہند کے نام ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میمورنڈم میں خواتین نے کسی تنظیم یا خود کے نام تحریر نہیں کیے ہیں۔خاتون روبینہ اور طالبہ نبیہ نے کہا کہ انہوں نے آج سی اے اے کے خلاف اسلامیہ بازار سے عیدگاہ تک پر امن مارچ نکالا اور سی او دیوبند کے توسط سے صدر جمہوریہ ہند کو میمورنڈم بھیجا، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس کالے قانون کو واپس لیں۔

Intro:اینکر

سہارنپور

سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مسلسل احتجاجی مظاہروںکا سلسلہ جاری ہے، بدھ کے روز سی اے اے کے خلاف سڑکوں پر آکر برقعہ نشیں خواتین نے پیدل مارچ کیا اور صدر جمہوریہ ہند کے نام ایک میمورنڈم بھیج کر شہریت ترمیمی قانون کو منسوخ کرنے کامطالبہ کیا۔


Body:تفصیل کے مطابق آج صبح تقریباً 11 بجے سی اے اے اور این آرسی کی مخالفت میں برقعہ نشیں خواتین نے گھروں سے باہر نکل کر اسلامیہ بازار سے پر امن پیدل مارچ شروع کیا۔ مارچ میں شامل خواتین نے مختلف نعرے لکھی تختیاں ہاتھوں میں اٹھارکھی تھیں، انہوں نے نعرے بازی کرتے ہوئے سی اے اے کے خلاف اپنے شدید غم وغصہ کا اظہار کیا اور اس کالے قانون کو واپس لینے کامطالبہ کیا۔ خواتین نے سی اے اے اور این آرسی کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے مرکزی حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی سے کہاکہ اس کالے قانون کے خلاف پورے ملک میں ہونے والے احتجاجوں اور لوگوں کے مطالبات پر مثبت انداز میں غوروفکر کیا جائے۔ خواتین دارالعلوم چوک اورمسجد رشید سے ہوتے ہوئے خانقاہ پولیس چوکی پہنچی اور انہوں نے وہاں موجود سی او چوب سنگھ کو صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم سونپا اور صدر جمہوریہ ہند سے مطالبہ کیاگیا وہ فوری اس قانون کو منسوخ کریں۔ اس دوران یہ واضح نہیں ہوسکا کہ خواتین کا یہ مارچ کس کی قیادت میں نکلاگیا اور کس تنظیم کے تحت یہ مارچ نکلاگیا۔ کیونکہ کے بدھ کے روز پولیس انتظامیہ کے پاس دیوبند میں کسی طرح کے احتجاج کی اطلاع نہیں تھی، دیوبند سی او چوب سنگھ نے کہاکہ تقریباً پندرہ خواتین نے انہیں آج ایک میمورنڈم دیاہے، جو انگریزی زبان میں صدر جمہوریہ ہند کے نام ہے۔ انہوں نے بتایاکہ میمورنڈم میں خواتین نے کسی تنظیم یا خود کے نام تحریر نہیںکئے ہیں۔خاتون روبینہ اور طالبہ نبیہ نے کہاکہ انہوں نے آج سی اے اے کے خلاف اسلامیہ بازار سے عیدگاہ تک پر امن مارچ نکالا اور سی او دیوبند کے توسط سے صدر جمہوریہ ہند کو میمورنڈم بھیجا میں ،جس میں مطالبہ کیاگیاہے کہ وہ اس کالے قانون کوواپس لیں۔




Conclusion:بائٹ:1 روبینہ خاتون(مسلم خاتون)

بائٹ:2 نبیہ (طالبہ)
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.