رودر پور کے محلہ رام پورہ کا رہائشی دیپک گذشتہ رات آٹھ بجے کے قریب ہمسایہ پریم پرکاش کے ساتھ موٹرسائیکل میں پیٹرول بھرانے جا رہا تھا۔ اندرا چوک پر تعینات سی پی یو اہلکاروں نے انہیں روک لیا۔ دیپک کے پیچھے بیٹھے پریم پرکاش نے ہیلمٹ نہیں لگایا تھا جس کی وجہ سے سی پی یو پولیس اہلکار مشتعل ہوگئے۔
بتایا جا رہا ہے کہ اس دوران سی پی یو پولیس کے اہلکاروں میں سے ایک نے غصے میں دیپک کی موٹر سائیکل کی چابی نکالی اور اس کی پیشانی میں گھونپ دی۔ اس کا پتہ چلتے ہی سینکڑوں افراد کوتوالی کے قریب جمع ہوگئے اور سی پی یو کے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرنے لگے۔ تبھی کانسٹیبل وجے کارکی، جو چیتا موبیک میں تعینات تھے، جب وہاں سے گزرے تو لوگوں نے انہیں پکڑ لیا اور ان کی جم کر پٹائی کردی جس سے وہ زخمی ہوگئے۔ یہ دیکھ ایس پی کرائم پرمود کمار، سی او امت کمار، کوتوال کیلاش چندر بھٹ، رام پورہ چوکی انچارج کے جی متھپال، ایس آئی ستیندر بٹولا لوگوں کو سمجھانے پہنچے تو مشتعل افراد نے ان پر بھی پتھراؤ کیا، جس سے آس پاس خوف و ہراس پھیل گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
بنارس کی گلیوں میں بکرا بازار
پتھراؤ کے نتیجے میں چار پانچ پولیس اہلکار اور تین صحافی بھی زخمی ہوئے ہیں۔ معاملہ کو بڑھتا ہوا دیکھ کر دہرادون کے ڈی جی پولیس اشوک کمار نے ادھم سنگھ نگر کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس دلپ سنگھ کنور کو سخت کارروائی کرنے کا حکم دیا، جس کے بعد ایس ایس پی نے گاڑیوں کی چیکنگ میں ملوث انسپکٹر سمیت سی پی یو کے دو پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا۔