ریاست چھتیس گڑھ میں نکسلیوں کے خلاف چلائے جا رہے آپریشن کے ذریعے سیکیورٹی فورسیز کو بڑی کامیابی ملی ہے۔
پولیس اور سیکیورٹی فورسیز نے مل کر نکسلیوں کے خلاف ایک مہم چھیڑ دی ہے، انہوں نے ایک ماسٹر پلان کے ذریعے پانچ مختلف علاقوں میں اپنے کیمپ نصب کرنے کا پلان بنا یا ہے۔
اطلاع کے مطابق گذشتہ دنوں پولیس اور سیکیورٹی فورسیز نے مل کر ضلع دنتیواڑا میں تقریبا دو درجن سے زیادہ کیمپ سڑکوں پر بھی نصب کئے تھے، جس کی وجہ سے وہاں چل رہے نکسلی وارداتوں میں کافی کمیاں دیکھنے کو ملی ہیں۔
جس طرح کا آپریشن پلان چل رہا ہے اور جو ترکیبیں نکسلیوں کے خلاف چلائی جا رہی ہیں، ان سے نکسلیوں کو کافی نقصان ہواہے۔
گذشتہ ڈ یڑھ برسوں کہ پیش نظر پولیس اور نکسلیوں کے درمیان ہوئے تصادم میں 8 نکسلی کٹے کلیان علاقے میں ہلاک ہوئے تھے، اسی طرح تقریبا 80 نکسلیوں کے گرفتار کئے جانے کی بھی اطلاع تھی، ساتھ ہی 70 نکسلیوں نے خود کو پو لیس کے سپرد بھی کر دیا تھا۔
پولیس کے مطابق چھتیس گڑھ کے اس علاقے (نل وایا برگوم( میں انتخابات کرانا ایک بڑا مسئلہ تھا، کیونکہ اس قبل سنہ 2018 میں ہوئے اسمبلی انتخابات کے دوران نکسلیوں نے 'ڈی ڈٰی نیوز' کے ایک صحافی اور ایک 'ایس آئی او' کو بھی ہلاک کر دیا تھا۔
افسران کا کہنا ہے کہ 'نکسلیوں کے ذریعے تباہ و برباد کی گئی چیزوں کی اب درستگی کروائی جانی چا ہئے، ساتھ ہی اسکولوں میں تعلیمی نظام کو دوبارہ شروع کرایا جا ئے، سڑکوں کی مرمت کرائی جائے اور یہ سارا معاملہ سیکیورٹی فورسیز کی موجودگی میں ہی عمل میں لایا جا ئے تو بہتر ہوگا' ۔
مزید پڑھیں: لداخ جانے میں ملازمین کی عدم دلچسپی
افسران کامزید یہ بھی کہنا ہے کہ 'اب نکسلیوں کا خوف کم ہو گیا ہے، فورسیز کی مسلسل تعیناتی اور آپریشن کی وجہ سے نکسلی ان علاقوں کو چھوڑ کر کہیں اور پناہ لے چکے ہیں'۔
ایس پی ابھیشیک پلو کا کہنا ہے کہ 'پولیس اور سیکیورٹی فورسیز کی مسلسل تعیناتی اور کو شش کی وجہ سے نکسلیوں کا اب یہاں رہنا بالکل محفوظ نہیں ہے'۔
انہوں نے کہا کہ، 'اب گاؤں والے بآسانی ایک گاؤں سے دوسرے گاؤں بے خوف خطر جا سکیں گے، فی الحال کچھ دنوں میں ہی پانچ اور مزید کیمپ لگنے ہیں، جس کی وجہ سے نکسلیوں کے لئے کہیں بھی چھپنا ممکن نہ ہوگا'۔