اجیت جوگی نے کہا کہ تاریخ اور سائنس ہمیں بہت کچھ سکھاتی ہے۔ تاریخ ہمیشہ اپنے آپ کو دہراتی ہے۔ یہ وبا 1918 میں آئی تھی۔ سب سے زیادہ اس کا اثر بھارت میں ہوا تھا۔ یہ وبا تین مراحل میں آئی۔ پہلے مرحلے میں، بھارت، جنوبی ایشیا میں کم اثر پڑا۔ جبکہ دوسرے مرحلے میں بھارت پر اس کا بہت زیادہ اثر تھا جس سے سنہ 1918 میں تقریبا 1.5 کروڑ افراد ہلاک ہوئے۔ میرے سسر کے والد بھی اسی وبا کی وجہ سے سدھار گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ چھتیس گڑھ میں ابھی اس کا اثر بہت کم ہے۔لیکن اگر سنہ 1918 کی طرح معاملہ ہوا تو پریشانی میں اضافہ ہوگا اور ان حالات کے پیش نظر میڈیسین، وینٹیلیٹرز اور دیگر انتظامات کرنے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں ٹیسٹنگ کٹس بہت کم تعداد میں دستیاب ہیں۔ بہت سے مریض میں کورونا کے علامات ظاہر نہیں ہوتے ہیں اس لیے اصل نمبرات تو جانچ کے بعد ہی معلوم ہوسکیں گے لیکن فی الحال علامات پر تفتیش جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس تعلق سے چھتیس گڑھ میں بھی بہت کم ٹیسٹ ہوئے ہیں۔بڑی تعداد میں تحقیقات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ سبھی لوگ لاک ڈاؤن پر عمل کریں۔ گھر پر ہی رہیں، تین یا چار بار ہاتھ دھوئیں۔ سماجی دوری پر عمل کریں اور ماسک لے کر باہر نکلیں۔