ETV Bharat / city

Bihar State Madrasa Education Board: بہار مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کا اگلا چیئرمین کون؟ عوامی رد عمل

author img

By

Published : Jan 27, 2022, 1:09 PM IST

عبد القیوم انصاری کی تین سالہ مدت میں جو فیصلے اہم رہے ان میں مدرسہ بورڈ کا علاقائی دفتر کا قیام، تعلیم نو بالغان کا آغاز، آن لائن فارم بھرنے کی شروعات، بورڈ کی سند کو مختلف یونیورسٹیوں سے منظوری، مدرسہ بورڈ کا جدید نصاب، ملحقہ مدارس میں ڈریس کوڈ کا نفاذ شامل ہیں، ان میں کئی فیصلے کا نفاذ تو ہوا مگر کئی فیصلے برائے نام رہ گئے۔Bihar Madrasa Board Chairman Abdul Kayum Ansari

بہار مدرسہ ایجوکیشن بورڈ
بہار مدرسہ ایجوکیشن بورڈ

بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ حکومتی سطح پر بہار کا سب سے قدیم اور بڑا مدرسہ بورڈ ہے- جس کے ماتحت بہار کا سینکڑوں مدرسہ ملحق ہے. مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے موجودہ چئیرمین عبد القیوم انصاری کی میعاد آئندہ 29 جنوری کو پوری ہو رہی ہے- مدرسہ بورڈ چئیرمین کی مدت تین سالہ ہوتی ہے۔ جسے عبد القیوم انصاری بحسن و خوبی انجام دے رہے ہیں۔

گزشتہ تین سالوں میں عبد القیوم انصاری نے مدرسہ بورڈ کے مفاد میں کئی ایسے اہم فیصلے کیے جسے عوامی سطح پر کئی لوگوں نے کافی سراہا۔تو کئی گوشوں سے انکے فیصلوں پر تنقید یں بھی کی گئیں۔ Bihar Madrasa Board Chairman Abdul Kayum Ansari

بہار مدرسہ ایجوکیشن بورڈ

عبد القیوم انصاری کی تین سالہ مدت میں جو فیصلے اہم رہے ان میں مدرسہ بورڈ کا علاقائی دفتر کا قیام، تعلیم نو بالغان کا آغاز، آن لائن فارم بھرنے کی شروعات، بورڈ کی سند کو مختلف یونیورسٹیوں سے منظوری، مدرسہ بورڈ کا جدید نصاب، ملحقہ مدارس میں ڈریس کوڈ کا نفاذ شامل ہیں، ان میں کئی فیصلے کا نفاذ تو ہوا مگر کئی فیصلے برائے نام رہ گئے۔


ادھر مدرسہ بورڈ کے چیئرمین کے عہدے پر اب کون فائز ہوگا اس پر عوام کی نظر بنی ہوئی ہے.

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے متعدد لوگوں نے موجودہ چئیرمین کی مدت کار اور آنے والے چئیرمین سے کئی توقعات کا اظہار کیا ہے۔


مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے رکن و مدرسہ اسلامیہ شمس الہدی کے پرنسپل مولانا مشہود قادری ندوی نے کہا کہ موجودہ چئیرمین نے ون مین کی طرح بورڈ کو چلایا ہے، گزشتہ تین سالوں میں صرف دو میٹنگ ہوئی، زیادہ تر منصوبوں کا فیصلہ چئیرمین نے تن تنہا کیا۔بورڈ کے ارکان سے کوئی رائے نہیں لی گئی۔


بہار مدرسہ اولڈ بوائز کے سکریٹری دانش عابدین نے کہا مدرسہ بورڈ موجودہ چئیرمین عبد القیوم انصاری کی مدت کار میں خستہ حال ہو گیا۔ تعلیم کے نام پر صرف خانہ پری کی گئی ہے، چئیرمین کے ذریعہ کئی بدعنوانی کی گئی، چئیرمین نے کئی ایسے فیصلے لئے جس سے مدارس کا بڑا نقصان ہوا، ہم نتیش حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مدرسہ بورڈ کو ایسے چئیرمین کی ضرورت ہے جو بنیادی طور پر مدارس کے مسائل سے واقف ہو اور اس کے مسائل کے حل کے لئے سنجیدہ ہو۔

سماجی کارکن محمد علی نے کہا کہ اردو زبان کے فروغ میں جہاں دیگر اداروں کا اہم کردار ہے اس میں مدرسہ بورڈ بھی اہم ہے. مگر گزشتہ چند سالوں میں مدرسہ بورڈ کی کارکردگی مایوس کن ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر موجودہ مدرسہ بورڈ کے چئیرمین کی کارکردگی صحیح نہیں ہے تو اس پر کسی ایسے قابل شخص کو فائز کیا جائے جس سے اردو زبان کی ترقی ہو سکے۔

مزید پڑھیں:'مدرسہ بورڈ میں بدعنوانی برداشت نہیں کی جائے گی'

مدرسہ اولڈ بوائز ایسویشن کے جنرل سکریٹری محمد آفتاب عالم نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ چئیرمین عبد القیوم انصاری کی کتنی تنخواہ ہے جو چند سالوں میں مالیاتی اعتبار سے اتنے مضبوط ہو گئے جس کی جانچ ہونی چاہیے۔

بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ حکومتی سطح پر بہار کا سب سے قدیم اور بڑا مدرسہ بورڈ ہے- جس کے ماتحت بہار کا سینکڑوں مدرسہ ملحق ہے. مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے موجودہ چئیرمین عبد القیوم انصاری کی میعاد آئندہ 29 جنوری کو پوری ہو رہی ہے- مدرسہ بورڈ چئیرمین کی مدت تین سالہ ہوتی ہے۔ جسے عبد القیوم انصاری بحسن و خوبی انجام دے رہے ہیں۔

گزشتہ تین سالوں میں عبد القیوم انصاری نے مدرسہ بورڈ کے مفاد میں کئی ایسے اہم فیصلے کیے جسے عوامی سطح پر کئی لوگوں نے کافی سراہا۔تو کئی گوشوں سے انکے فیصلوں پر تنقید یں بھی کی گئیں۔ Bihar Madrasa Board Chairman Abdul Kayum Ansari

بہار مدرسہ ایجوکیشن بورڈ

عبد القیوم انصاری کی تین سالہ مدت میں جو فیصلے اہم رہے ان میں مدرسہ بورڈ کا علاقائی دفتر کا قیام، تعلیم نو بالغان کا آغاز، آن لائن فارم بھرنے کی شروعات، بورڈ کی سند کو مختلف یونیورسٹیوں سے منظوری، مدرسہ بورڈ کا جدید نصاب، ملحقہ مدارس میں ڈریس کوڈ کا نفاذ شامل ہیں، ان میں کئی فیصلے کا نفاذ تو ہوا مگر کئی فیصلے برائے نام رہ گئے۔


ادھر مدرسہ بورڈ کے چیئرمین کے عہدے پر اب کون فائز ہوگا اس پر عوام کی نظر بنی ہوئی ہے.

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے متعدد لوگوں نے موجودہ چئیرمین کی مدت کار اور آنے والے چئیرمین سے کئی توقعات کا اظہار کیا ہے۔


مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے رکن و مدرسہ اسلامیہ شمس الہدی کے پرنسپل مولانا مشہود قادری ندوی نے کہا کہ موجودہ چئیرمین نے ون مین کی طرح بورڈ کو چلایا ہے، گزشتہ تین سالوں میں صرف دو میٹنگ ہوئی، زیادہ تر منصوبوں کا فیصلہ چئیرمین نے تن تنہا کیا۔بورڈ کے ارکان سے کوئی رائے نہیں لی گئی۔


بہار مدرسہ اولڈ بوائز کے سکریٹری دانش عابدین نے کہا مدرسہ بورڈ موجودہ چئیرمین عبد القیوم انصاری کی مدت کار میں خستہ حال ہو گیا۔ تعلیم کے نام پر صرف خانہ پری کی گئی ہے، چئیرمین کے ذریعہ کئی بدعنوانی کی گئی، چئیرمین نے کئی ایسے فیصلے لئے جس سے مدارس کا بڑا نقصان ہوا، ہم نتیش حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مدرسہ بورڈ کو ایسے چئیرمین کی ضرورت ہے جو بنیادی طور پر مدارس کے مسائل سے واقف ہو اور اس کے مسائل کے حل کے لئے سنجیدہ ہو۔

سماجی کارکن محمد علی نے کہا کہ اردو زبان کے فروغ میں جہاں دیگر اداروں کا اہم کردار ہے اس میں مدرسہ بورڈ بھی اہم ہے. مگر گزشتہ چند سالوں میں مدرسہ بورڈ کی کارکردگی مایوس کن ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر موجودہ مدرسہ بورڈ کے چئیرمین کی کارکردگی صحیح نہیں ہے تو اس پر کسی ایسے قابل شخص کو فائز کیا جائے جس سے اردو زبان کی ترقی ہو سکے۔

مزید پڑھیں:'مدرسہ بورڈ میں بدعنوانی برداشت نہیں کی جائے گی'

مدرسہ اولڈ بوائز ایسویشن کے جنرل سکریٹری محمد آفتاب عالم نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ چئیرمین عبد القیوم انصاری کی کتنی تنخواہ ہے جو چند سالوں میں مالیاتی اعتبار سے اتنے مضبوط ہو گئے جس کی جانچ ہونی چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.