رامبن: جموں و کشمیر کے ضلع ہیڈکوارٹر رامبن میں صفائی ملازمین کی ہڑتال کی وجہ سے ضلع رامبن کے چاروں طرف گندگی کے ڈھیر لگ گئے۔ ہر طرف گندگی کی وجہ سے عوام میں بیماریوں کے پھیلنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ صفائی ملازمین کے کام پر نہ آنے کی وجہ سے اسکولوں سمیت تمام عوامی مقامات، راستوں اور گلی کوچوں میں بھی گندگی بڑھ رہی ہے۔
احتجاجی ملازمین کا مطالبہ ہے کہ وہ دہائیوں سے محکمے میں بطور عارضی ملازم کام کر رہے ہیں۔ شہروں اور بستیوں کو صاف ستھرا رکھنے میں اپنا کردار ادا کر رہے لیکن مہنگائی کے اس دور میں تین سو روپے کی مزدوری سے گھر بار چلانا مشکل ہوگیا ہے۔ اس لیے حکومت سے گزارش کی ہے کہ ان ملازمین میں سے جن لوگوں نے سات سال کی مدت ملازمت مکمل کر لی ہے، انہیں جلد مستقل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پہلے بھی کئی بار احتجاج کر چکے ہیں کہ ہر بار ہمیں دس پندرہ دن کا وقت لے کر ٹال دیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ضلع رامبن کے میتراہ علاقہ کے باشندوں نے شراب کی دکان کے خلاف احتجاج کیا
ایک اور ملازم نے اس ہڑتال کے تعلق سے صفائی ملازمین کے مطالبات کو سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ یہ ملازمین اس محکمے میں کئی برسوں سے تین سو روپے کی یومیہ مزدوری پر کام کر رہے ہیں۔ آج کے وقت میں تین سو روپے میں گزر بسر نہیں ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صفائی ملازمین کی جائز مانگوں کو فوری طور پر مانتے ہوئے ہائر اتھارٹی سے بات کی جائے تاکہ ان کے مسئلے حل ہو سکیں۔