ETV Bharat / city

دس فروری کو ہر ضلع ہیڈکوارٹر میں دھرنے کا متفقہ فیصلہ - جن ادھیکار پارٹی کے قومی صدر پپو یادو

امارت شرعیہ میں منعقد مختلف سیاسی جماعتوں کی میٹنگ میں متفقہ طور پر فیصلہ ہوا کہ سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے خلاف متحدہ لڑائی لڑی جائے گی۔ ساتھ ہی 29 جنوری کے بھارت بند کو کامیاب بنانے کا بھی اعلان کیا گیا۔

مختلف سیاسی جماعتوں کی میٹنگ
مختلف سیاسی جماعتوں کی میٹنگ
author img

By

Published : Jan 28, 2020, 11:52 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 8:31 AM IST

بہار کی این ڈی اے مخالف سیاسی جماعتوں کی ایک اہم میٹنگ امیر شریعت مولانا ولی رحمانی کی صدارت میں امارت شریعہ میں منعقد ہوئی۔ اس میٹنگ میں متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ 10 فروری کو ضلع کے ہر ہیڈکوارٹر میں دھرنا دیا جائے گا۔ ساتھ ہی اوپیندر کشواہا اور ولی رحمانی کو ذمہ داری دی گئی کہ وہ ان سیاسی پارٹیوں کے ساتھ کوآرڈینیشن کمیٹی بنا کر آئندہ کے لیے لائحہ عمل تیار کریں۔

آئندہ ہونے والی تحریک اور احتجاج میں بنیادی مدعوں کو بھی شامل کیا جائے گا اور 'سی اے اے نہیں تعلیم'، 'این آر پی نہیں روزگار' اور 'این آر سی نہیں صحت' کا نعرہ عام کیا جائے گا۔

مختلف سیاسی جماعتوں کی میٹنگ

بام سیف کی جانب سے 29 جنوری کو بھارت بند میں سبھی پارٹیاں شامل ہونگی۔

آر ایل ایس پی کے قومی صدر و سابق مرکزی وزیر اوپیندر کشواہا نے کہا کہ سارے لوگ اپنی طرف سے اس متنازعہ قانون کی مخالفت کر رہے ہیں اس احتجاج کو اور تیز کرنا ہے اور ہم لوگوں کا متفقہ فیصلہ ہے کہ جب تک مرکزی حکومت اس پر دوبارہ غور نہیں کرے گی اور اس کو واپس نہیں گی تب تک لڑتے رہیں گے ہم لوگ چاہتے ہیں کہ سی اے اے نہیں تعلیم این پی آر نہیں روزگار این آر سی نہیں صحت چاہئے

ہندوستانی عوام مورچہ کے ریاستی صدر بی ایل بیسنتری نے کہا کہ اس میٹنگ میں متفقہ فیصلہ ہوا ہے کہ آئندہ 10 فروری کو تمام ضلع ہیڈکوارٹر میں سبھی پارٹیاں دھرنا دیگی جس میں نعرہ ہوگا " سی اے اے نہیں تعلیم ایل پی آر نہیں روزگار این آر سی نہیں صحت چاہیے۔

جن ادھیکار پارٹی کے قومی صدر پپو یادو نے کہا کہ آج کی میٹنگ میں متفقہ طور پر فیصلہ ہوا ہے کہ ہم لوگوں کو بنیادی مدو پر فوکس کرنا ہے جن پر بی جے پی نے بھٹکایا ہے۔ صحت تعلیم روزگار کے سوال پر لڑائی لڑنی ہے ریاست اور ملک کو بانٹنے کی کوشش کی جارہی ہے ہمیں اس ملک کو محفوظ رکھنا ہے اور یہی سیکلور ڈیموکریٹک فرنٹ کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔

امارت شرعیہ کے قائم مقام ناظم مولانا محمد شبلی القاسمی نے اجلاس کے اختتام کے بعد ای ٹی وی بھارت سے خصوصی ملاقات میں بتایا کہ سی اے اے جیسا قانون اس ملک کے اوپر تھوپا گیا ہے، پھر این پی آر کے ذریعہ این آر سی لانے کی کوشش کی گئی ہے۔

اس ملک کے باشندوں کے ساتھ کھیل کیا گیا ہے۔ آج کے اجلاس میں شامل تمام سیاسی پارٹیوں کے رہنما اسی کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کر رہے تھے۔ یہ تمام لوگ اپنی اپنی پارٹیوں کے ذریعے ناصرف دارالحکومت پٹنہ میں بلکہ ہر ضلع ہیڈکوارٹر میں 10 فروری کو دھرنا دیں گے اسی تحریک کو تیز اور منظم کرنے کے لئے لوگ بیٹھے تھے۔

بہار کی این ڈی اے مخالف سیاسی جماعتوں کی ایک اہم میٹنگ امیر شریعت مولانا ولی رحمانی کی صدارت میں امارت شریعہ میں منعقد ہوئی۔ اس میٹنگ میں متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ 10 فروری کو ضلع کے ہر ہیڈکوارٹر میں دھرنا دیا جائے گا۔ ساتھ ہی اوپیندر کشواہا اور ولی رحمانی کو ذمہ داری دی گئی کہ وہ ان سیاسی پارٹیوں کے ساتھ کوآرڈینیشن کمیٹی بنا کر آئندہ کے لیے لائحہ عمل تیار کریں۔

آئندہ ہونے والی تحریک اور احتجاج میں بنیادی مدعوں کو بھی شامل کیا جائے گا اور 'سی اے اے نہیں تعلیم'، 'این آر پی نہیں روزگار' اور 'این آر سی نہیں صحت' کا نعرہ عام کیا جائے گا۔

مختلف سیاسی جماعتوں کی میٹنگ

بام سیف کی جانب سے 29 جنوری کو بھارت بند میں سبھی پارٹیاں شامل ہونگی۔

آر ایل ایس پی کے قومی صدر و سابق مرکزی وزیر اوپیندر کشواہا نے کہا کہ سارے لوگ اپنی طرف سے اس متنازعہ قانون کی مخالفت کر رہے ہیں اس احتجاج کو اور تیز کرنا ہے اور ہم لوگوں کا متفقہ فیصلہ ہے کہ جب تک مرکزی حکومت اس پر دوبارہ غور نہیں کرے گی اور اس کو واپس نہیں گی تب تک لڑتے رہیں گے ہم لوگ چاہتے ہیں کہ سی اے اے نہیں تعلیم این پی آر نہیں روزگار این آر سی نہیں صحت چاہئے

ہندوستانی عوام مورچہ کے ریاستی صدر بی ایل بیسنتری نے کہا کہ اس میٹنگ میں متفقہ فیصلہ ہوا ہے کہ آئندہ 10 فروری کو تمام ضلع ہیڈکوارٹر میں سبھی پارٹیاں دھرنا دیگی جس میں نعرہ ہوگا " سی اے اے نہیں تعلیم ایل پی آر نہیں روزگار این آر سی نہیں صحت چاہیے۔

جن ادھیکار پارٹی کے قومی صدر پپو یادو نے کہا کہ آج کی میٹنگ میں متفقہ طور پر فیصلہ ہوا ہے کہ ہم لوگوں کو بنیادی مدو پر فوکس کرنا ہے جن پر بی جے پی نے بھٹکایا ہے۔ صحت تعلیم روزگار کے سوال پر لڑائی لڑنی ہے ریاست اور ملک کو بانٹنے کی کوشش کی جارہی ہے ہمیں اس ملک کو محفوظ رکھنا ہے اور یہی سیکلور ڈیموکریٹک فرنٹ کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔

امارت شرعیہ کے قائم مقام ناظم مولانا محمد شبلی القاسمی نے اجلاس کے اختتام کے بعد ای ٹی وی بھارت سے خصوصی ملاقات میں بتایا کہ سی اے اے جیسا قانون اس ملک کے اوپر تھوپا گیا ہے، پھر این پی آر کے ذریعہ این آر سی لانے کی کوشش کی گئی ہے۔

اس ملک کے باشندوں کے ساتھ کھیل کیا گیا ہے۔ آج کے اجلاس میں شامل تمام سیاسی پارٹیوں کے رہنما اسی کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کر رہے تھے۔ یہ تمام لوگ اپنی اپنی پارٹیوں کے ذریعے ناصرف دارالحکومت پٹنہ میں بلکہ ہر ضلع ہیڈکوارٹر میں 10 فروری کو دھرنا دیں گے اسی تحریک کو تیز اور منظم کرنے کے لئے لوگ بیٹھے تھے۔

Intro:وزیر اعلی نتیش کمار نے کہا کہ ریاست میں این آر سی کے لئے کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا انہوں نے کہا کہ برس 2011 سے این پی آر کا جو بنیاد چلا رہا ہے اسی کو مستقل کیا جائے تا کہ لوگوں میں خوف اور اور غلط فہمی پیدا نہ ہو


Body:وزیر اعلی نتیش کمار نے اپنے پارٹی کی میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سی اے اے قانون بن چکا ہے یہ مرکزی حکومت کا معاملہ ہے انہوں نے کہا کہ اس پر کچھ اختلاف ہے اس پر عدالت عظمی میں معاملہ ہے عدالت میں غور وفکر ہو گا کہ یہ آئینی ہے یا نہیں اس معاملے میں اگر کسی کے دل میں کوئی سوال ہے تو عدالت عظمی کے فیصلے کا انتظار ہونا چاہیے


نتیش کمار نے ایک بار پھر دہراتے ہوئے کہا کہ ریاست میں این آر سی کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا انہوں نے این پی آر پر بھی سوال کھڑا کرتے ہوئے کہا کہ این پی آر پر باتیں چل رہی ہیں اس میں جو کچھ نیا جوڑا گیا ہے اس پر ملک میں ایک نیا ماحول پیدا ہوا ہے انہوں نے کہا کہ لوگ اپنے ماں باپ کی تاریخ پیدائش اور جائے پیدائش کے سوال پر اعتراض کر رہے ہیں یہ بات درست بھی ہے کہ پرانے لوگوں کو شاید اس کی اطلاع نہ ہو انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کے پارٹی کی جو رائے ہیں ہے اس کو ہمارے پارٹی کے لیڈر لوک سبھا اور راج سبھا میں اپنی بات رکھیں گے وزیراعلیٰ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ برس 2011 سے این پی آر کی جو بنیاد چلی آرہی ہے اسی کو مستقل رکھا جانا چاہیے کیونکہ اس سے لوگوں میں میں خوف اور غلط فہمی پیدا ہو رہی ہے انہوں نے کہا کہ اس میں جو نئے کالم جوڑے گئے ہیں اس کی ضرورت نہیں ہے جو پرانے سوال ہیں اسی بنیاد پر این پی آر ہو انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس میں چار پانچ نقطے ہیں جن پر غور کرنے کی ضرورت ہے
وزیر اعلی نتیش کمار نے کہا کہ ایک نقطہ جس میں پوچھا گیا ہے کہ والدین کی جائے پیدائش اور تاریخ پیدائش کیا ہے یہ ضروری نہیں کہ سب کو ایسی باتیں پتا ہوں خاص کر غریب غربا کو اس بات سے لوگوں کے دلوں میں خوف اور غلط فہمی پیدا ہو گئی ہے ان سب چیزوں کو دیکھ کر حل نکالنا چاہیے تاکہ لوگوں کو اس سے راحت ملے انہوں نے کہا کہ این پی آر نئی چیز نہیں ہے سبھی چیزوں کے بارے میں اطلاع دینا ضروری نہیں ہے ایسی بات بتائی جا رہی ہے تو پھر ایسی چیزوں کو درج کرنا کیوں ضروری ہے


Conclusion:اس خبر کیلئے ویڈیو واٹس اپ پر ہے برائے مہربانی وہاں سے لے لیں
Last Updated : Feb 28, 2020, 8:31 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.