تیجسوی یادو نے منگل کو ضلع کے گاندھی میدان، گوہ اور امبا میں عظیم اتحاد کے امیدواروں کے حق میں منعقدہ انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں لاکھوں سرکاری عہدے خالی پڑے ہیں لیکن وزیراعلیٰ نتیش کمار کی قیادت والی حکومت نے یہاں کے بے روزگار نوجوانوں کو روزگار دینے کیلئے کوئی قدم نہیں اٹھایا ۔ اس کا نتیجہ ہے کہ ریاست میں بے روزگاری میں بے تحاشہ اضافہ ہواہے اور نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا ہے ۔
آرجے ڈی لیڈر نے دعویٰ کیاکہ اسمبلی انتخاب کے بعد بہار میں مہا گٹھ بندھن کی حکومت بنی تو وہ کابینہ کی پہلی میٹنگ میں ہی ریاست کے دس لاکھ بے روزگار نوجوانوں کو روزگار دینے کی راہ ہموار کریںگے ۔ انہوں نے کہا کہ ” ہم نے اپنی پارٹی کے منشور میں ریاست کے دس لاکھ بے روزگار نوجوانوں کو روزگار دینے کا وعدہ کیا ہے ۔ جس سے ہر حال میں پورا کریںگے “۔
مہا گٹھ بندھن کی جانب سے وزیر اعلیٰ عہدے کے دعویدار مسٹر یادو نے کہا کہ قومی جمہوری اتحاد ( این ڈی اے ) حکومت ترقی کا ڈھنڈھورا پیٹ رہی ہے لیکن ایسی کوئی بات نہیں ہے اور گاﺅں کی بات تو دور شہربھی بدحال ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں مہا گٹھ بندھن کی حکومت بنی تو نیوجت اساتذہ کو مساوی کام کے بدلے مساوی تنخواہ کی ادائیگی کی جائے گی ۔
مسٹر یادو نے دعویٰ کیاکہ اس بار کے اسمبلی انتخاب میںپوری ریاست میں مہا گٹھ بندھن کی لہر چل رہی ہے اور دس نومبر کو ہماری حکومت بننے کی راہ ہمواری ہوجائے گی ۔ انہوںنے رائے دہندوںسے ایک بہار مہا گٹھ بندھن کو موقع دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ان کی حکومت بنی تو نوکری کی درخواست کیلئے کوئی فیس نہیں لی جائے گی ۔
آرجے ڈی لیڈر نے کہاکہ ساتھ ہی آشاکارکنان ، جیویکا دیدی اور ٹولہ سیوکوں کی نوکری مستقل کردی جائے گی اور ان کی تنخواہ میں بھی اضافہ کیاجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ضیعف العمری پنشن کی رقم کو 400 روپے سے بڑھاکر ایک ہزار روپے کر دیاجائے گا۔