پٹنہ: بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی پرساد یادو نے آج کہاکہ 19 لاکھ بے روزگاروں کو ایک ماہ کے اندر روزگار نہیں دیا گیا تو ریاستی حکومت کے خلاف تحریک شروع کی جائے گی۔
راشٹریہ جنتادل ( آرجے ڈی ) لیڈر مسٹر یادو نے سترہویں اسمبلی سے کے پہلے سیشن کی پہلی میٹنگ کے اختتا م کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران نتیش حکومت پر جم کر حملہ بولا اور کہاکہ بہار ملک میں بے روزگاری کی راجدھانی بن گئی ہے۔ عوام اب مزید انتظار نہیں کرسکتی ۔ انہوںنے کہاکہ نتیش حکومت نے اپنے وعدے کے مطابق ایک ماہ کے اندر 19 لاکھ بے روزگاروں کو روزگار دستیاب نہیں کراتی ہے تو وہ اس کے خلاف پوری ریاست میں سڑکوں پر اترکر عوامی تحریک شروع کریں گے۔
مسٹر یادو نے کہاکہ نتیش حکومت نے مینڈیٹ ہائی جیک کیا ہے۔ انتخاب میں آرجے ڈی سب سے بڑی پارٹی بن کر سامنے آئی ہے۔ وہیں جنتادل یونائٹیڈ ( جے ڈی یو ) چوری سے اقتدار میں آئی اور پھر بھی بہار میں وہ تیسرے نمبر کی پارٹی بن گئی۔
آرجے ڈی لیڈر نے الزام لگایاکہ نتیش حکومت کے گذشتہ پندرہ برس کے مدت کار میں 60 بڑے بدعنوانیاں ہیں۔ اس حکومت کی فطر ت بدعنوانوں کو بچانے کی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پہلے تو مسٹر نتیش کمار نے بدعنوانی کے معاملے میں پھنسے مسٹر میوالال چودھری کو وزیرتعلیم بنا دیا اور جب فضیحت ہوئی تب ان سے استعفیٰ لیکر جسے محکمہ تعلیم کی ذمہ داری دی گئی ہے اس کے کنبہ پر بھی بدعنوانی کا الزام ہے ۔
مسٹر یاد ونے کہاکہ نتیش حکومت کے دیگر وزراء پر بھی سنگین الزامات ہیں اور وزیراعلیٰ ان سب کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مسٹر یادو سے جب ان کے اوپر لگے بدعنوانی کے الزامات کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے وزیراعلیٰ نتیش کمار کو چیلنج دیتے ہوئے کہاکہ وہ ثابت کریں کہ انہوں نے ( تیجسوی) نائب وزیراعلیٰ کے عہدہ پر رہتے ہوئے کون سی بدعنوانی کی ہے۔
آرجے ڈی لیڈر نے کہاکہ وزیر اعلیٰ کی عادت رہی ہے کہ جب بھی ان سے سوال کیاجاتاہے تو وہ دوسرے کو سوالوں کے گھیرے میں کھڑا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ باتوں کو گھمائیں نہیں بلکہ خود آگے آکر وضاحت پیش کریں۔