انہوں پوچھا کہ جب اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اپنے مزدوروں اور طلبہ و طالبات کو واپس لا سکتے ہیں تو وزیر اعلیٰ نتیش کمار کیوں نہیں؟
اخترالایمان نے یہ بھی کہا کہ مزدور کورونا سے بعد میں مریں گے لیکن اس سے پہلے وہ بھوک سے مر جائیں گے۔
انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ کورونا کے نام پر حکومت ڈنڈے چلا رہی ہے اور آمریت نافذ کردی ہے۔ انہوں نے آگے کہا کہ کورونا بڑے شہروں میں بڑے لوگوں کے ذریعہ پھیلا ہے لیکن اس کا خمیازہ مزدوروں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔
بے جا مزدوروں کی پٹائی کی جا رہی ہے، انہیں بھوکا مارا جارہا ہے۔ وہ آگے کہتے ہیں کہ بہار میں آج اگر تھوڑی بہت ترقی ہوئی ہے تو اس میں 1/3 حصہ ان مہاجر مزدوروں کا ہے لیکن آج ان مزدوروں کا حال یہ ہے کہ وہ چھوٹے چھوٹے کمروں میں 20 سے 25 کی تعداد میں پھنسے ہوئے ہیں ان کا پرسان حال کوئی نہیں ہے۔
حکومت بہار کی جانب سے دعوے تو بڑے بڑے کئے گئے لیکن آج مزدور دو وقت کی روٹی کے لئے ترس گئے ہیں۔ اخترالایمان نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو انتباہ کیا کہ وہ وقت رہتے باہر پھنسے مزدوروں اور طلبہ و طالبات کو واپس بلا لیں ورنہ آئندہ انتخاب میں خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔