ریاست بہار کے ندیوں میں مسلسل پانی کی سطح میں اضافے کی وجہ سے سیلابی صورت حال بدستور جاری ہے۔ اور سیلاب کا پانی ریاست کے متعدد دیہاتوں میں بھی داخل ہوگیا ہے۔
ریاست کے متعدد ندیاں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں جس کی وجہ سے آٹھ اضلاع کے 30 بلاک سیلاب سے متاثر ہیں۔
محکمہ آبی وسائل کے مطابق ہفتہ کے روز باگمتی دریا سیتا مڑھی کے کٹونجھا اور مظفر پور کے بینی آباد اور دربھنگا کے حیا گھاٹ میں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے، جبکہ کملا بلان جھنجھار پور میں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے وہیں مہانندا پورنیا کے ڈھنگراگھاٹ میں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔
کوسی ندی کی آبی سطح میں معمولی کمی واقع ہوئی ہے، ویر پور بیراج کے قریب ہفتہ کی صبح 6 بجے کوسی کی آبی سطح 1.49 لاکھ کیوسک تھی جو آٹھ بجے کم ہوکر 1.47 لاکھ کیوسک ہوگئی۔
محکمہ آبی وسائل کے مطابق زیادہ تر ندی خطرے کے نشان سے اوپر چلی گئی تھی لیکن اب اس کا رحجان کم ہونے کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ محکمہ آبی وسائل اور ضلعی انتظامیہ کے افراد مستقل طور سے متحرک ہیں اور افسران ہر اس جگہ پہنچ رہے ہیں جہاں پریشانی ہورہی ہے۔
ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق بہار کے مختلف دریاؤں کے پانی کی بڑھتی ہوئی سطح کے پیش نظر ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ پوری طرح مستعد ہے۔
ندیوں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہونے سے ریاست کے آٹھ اضلاع سیتامڑھی، شیوہر، سوپول، کشن گنج، دربھنگہ، مظفر پور، گوپال گنج اور مشرقی چمپارن کے کل 30 بلاکس کی 147 پنچایتیں جزوی طور پر متاثر ہوئی ہیں جہاں ضرورت کے مطابق امدادی کیمپ چلائے جارہے ہیں۔
سوپول اور گوپال گنج میں دو امدادی کیمپ چلائے جارہے ہیں جہاں 1،063 افراد مقیم ہیں۔ گوپال گنج میں 8 ، سوپول میں 02 اور دربھنگہ میں 11 کمیونٹی کچن بھی چلائے جارہے ہیں، اس طرح مجموعی طور پر 21 کمیونٹی کچن چلائے جارہے ہیں جس میں روزآنہ تقریبا 11،000 افراد کھانا کھا رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ مکمل طور پر مستعد اور متحرک ہے اور پوری صورتحال پر مسلسل نگرانی کی جارہی ہے۔