ہمارا ملک اس وقت مہنگائی، بے روزگاری اور کسانوں کی خودکشی جیسے سنگین مسائل سے دوچار ہے۔ مہنگائی کی مار سب سے زیادہ اوسط طبقہ اور غریب طبقہ جھیل رہا ہے، آئے دن پٹرول و ڈیزل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ مہنگائی نے سب کی کمر توڑ دی ہے، جو جتنا غریب ہے وہ اور غریب ہوتا جا رہا ہے، جو جتنا امیر ہے وہ اور امیر ہو رہا ہے، بے روزگاری کی شرح پہلے سے زیادہ بڑھی ہے، سرکاری سیکٹر میں ہزاروں نوکریاں خالی پڑی ہوئی ہیں جس پر تقرری نہیں ہوئی ہے، مرکز و ریاست کی حکومت کو چاہیے کہ وہ جلد سے جلد ان خالی آسامیوں کو بھرے تاکہ نوجوانوں میں بے روزگاری کی شرح کم ہو سکے۔ The Country's Poor are Worried About Inflation and Unemployment
مذکورہ باتیں ایک تقریب میں حصہ لینے پٹنہ پہنچے بین الاقوامی ہندو پریشد چیف پروین توگڑیہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی. انہوں نے کہا کہ ملک معاشی طور پر کافی کمزور ہوا ہے، چاروں طرف بحرانی کیفیت ہے، معاشی استحکام نہیں ہونے سے ملک میں ایمرجنسی جیسی صورت حالت ہے، اس سے نمٹنے کے لیے حکومت کو منصوبہ بند طریقے سے کاربند ہونا چاہیے. یہاں کا غریب طبقہ مضبوط ہوگا تبھی ملک مضبوط ہوگا اور ترقی کرے گا. ایک سوال کے جواب میں پروین توگڑیہ نے کہا کہ کشمیر فائلس فلم کشمیری پنڈتوں کی صحیح صورت حال کی عکاسی کرتی ہے، اس کے لئے سبھی حکومتیں ذمہ دار ہیں.
پروین توگڑیہ نے مزید کہا کہ کشمیری پنڈتوں کو دوبارہ آباد کرنے کی ذمہ داری مرکزی حکومت کی ہے، وہ آگے آئیں اور پہل کریں، تاکہ ملک کا کوئی دوسرا خطہ کشمیری پنڈتوں کی طرح نہ بنے، اس لئے ہمارا مرکزی حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ کشمیری پنڈتوں کی بازآبادکاری کے لئے جلد ٹھوس قدم اٹھائے، مہنگائی اور بے روزگاری کم کرے تاکہ نیچے کا طبقہ راحت محسوس کرے، ان چیزوں پر دھیان نہیں دیا گیا تو ہم ملک بھر میں منصوبہ بند طریقے سے احتجاج کا آغاز کریں گے۔