ETV Bharat / city

ماب لنچنگ کے خلاف ارریہ میں کینڈل مارچ

ریاست جھارکھنڈ میں محمد تبریز کی ماب لنچنگ میں ہوئی موت پر ملکی سطح سے عوامی مذمت جاری ہے، ریاست بہار کے ضلع ارریہ میں بھی لوگوں نے اس کے خلاف احتجاج کیا۔ اس موقع پر سینکڑوں لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں قندیلیں اٹھا رکھی تھیں۔

جھارکھنڈ میں موب لنچنگ کے خلاف ارریہ میں مظاہرہ
author img

By

Published : Jun 26, 2019, 10:44 PM IST

Updated : Jun 26, 2019, 11:02 PM IST

ارریہ میں مختلف تنظیموں کے سربراہان اور سرکردہ شخصیات سڑکوں پر اتر کر اس واقعے کی پرزور مذمت کی اور مرکزی و جھارکھنڈ حکومت سے تبریز کے اہل خانہ کو انصاف دلانے کا مطالبہ کیا۔ اس مظاہرے میں کینڈل مارچ بھی نکالا گیا۔

جھارکھنڈ میں موب لنچنگ کے خلاف ارریہ میں مظاہرہ

ارریہ کے برما سیل سے یہ چاندنی چوک پر جلسہ گاہ میں تبدیل ہوگیا۔ لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں تختی لے رکھی تھی جس میں تبریز کو انصاف دلانے کا مطالبہ تھا۔

جلسہ گاہ میں خطاب کرتے ہوئے آر جے ڈی کے سینئر لیڈر حیدر یاسین عرف بابا نے کہا کہ یہ ہمارا ملک ہے۔ اس ملک میں ہم کسی دباؤ سے نہیں بلکہ اپنی مرضی سے روکے تھے۔ یہاں کی زمین میں ہمارے اجداد دفن ہیں مگر آج ہمارے ساتھ ہی وحشیانہ برتاؤ کیا جا رہا ہے۔ نام اور قوم کی آڑ میں لنچنگ کی جا رہی ہے۔ اب تک کتنے بے گناہ اس کے زد میں آئے لیکن حکومت نے ظالموں کے ساتھ کچھ نہیں کیا۔

ایم آئی ایم کے ضلع صدر راشد انور نے کہا کہ تبریز کا قتل صرف ایک انسان کا قتل نہیں بلکہ ایک انسانیت کا قتل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے ملک کو کس کی نظر لگ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ملک پہلے ایسا نہ تھا جہاں داڑھی ٹوپی اور کرتا پاجامہ و نام کی شناخت کر لوگوں کا قتل کیا جاتا ہو۔ اگر کوئی قصور وار ہے تو ان لوگوں کو سزا دینے کا حق کس نے دیا۔ کیا ہمارے ملک میں آئین، عدالت نہیں ہے؟ کیا ایسے لوگوں کو عدالت اور پولس کا کوئی خوف نہیں۔

ایس آئی او کے مشیر عالم نے کہا کہ پولس کا رویہ بھی شک کے گھیرے میں آتا ہے۔ پولس نہ صرف ایسے واقعات کو روکنے میں ناکام رہی بلکہ بھیڑ کے خلاف ایف آئی آر تک درج کرنے میں سستی کرتی ہے۔ اس موقع پر سینکڑوں لوگوں موجود تھے

ارریہ میں مختلف تنظیموں کے سربراہان اور سرکردہ شخصیات سڑکوں پر اتر کر اس واقعے کی پرزور مذمت کی اور مرکزی و جھارکھنڈ حکومت سے تبریز کے اہل خانہ کو انصاف دلانے کا مطالبہ کیا۔ اس مظاہرے میں کینڈل مارچ بھی نکالا گیا۔

جھارکھنڈ میں موب لنچنگ کے خلاف ارریہ میں مظاہرہ

ارریہ کے برما سیل سے یہ چاندنی چوک پر جلسہ گاہ میں تبدیل ہوگیا۔ لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں تختی لے رکھی تھی جس میں تبریز کو انصاف دلانے کا مطالبہ تھا۔

جلسہ گاہ میں خطاب کرتے ہوئے آر جے ڈی کے سینئر لیڈر حیدر یاسین عرف بابا نے کہا کہ یہ ہمارا ملک ہے۔ اس ملک میں ہم کسی دباؤ سے نہیں بلکہ اپنی مرضی سے روکے تھے۔ یہاں کی زمین میں ہمارے اجداد دفن ہیں مگر آج ہمارے ساتھ ہی وحشیانہ برتاؤ کیا جا رہا ہے۔ نام اور قوم کی آڑ میں لنچنگ کی جا رہی ہے۔ اب تک کتنے بے گناہ اس کے زد میں آئے لیکن حکومت نے ظالموں کے ساتھ کچھ نہیں کیا۔

ایم آئی ایم کے ضلع صدر راشد انور نے کہا کہ تبریز کا قتل صرف ایک انسان کا قتل نہیں بلکہ ایک انسانیت کا قتل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے ملک کو کس کی نظر لگ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ملک پہلے ایسا نہ تھا جہاں داڑھی ٹوپی اور کرتا پاجامہ و نام کی شناخت کر لوگوں کا قتل کیا جاتا ہو۔ اگر کوئی قصور وار ہے تو ان لوگوں کو سزا دینے کا حق کس نے دیا۔ کیا ہمارے ملک میں آئین، عدالت نہیں ہے؟ کیا ایسے لوگوں کو عدالت اور پولس کا کوئی خوف نہیں۔

ایس آئی او کے مشیر عالم نے کہا کہ پولس کا رویہ بھی شک کے گھیرے میں آتا ہے۔ پولس نہ صرف ایسے واقعات کو روکنے میں ناکام رہی بلکہ بھیڑ کے خلاف ایف آئی آر تک درج کرنے میں سستی کرتی ہے۔ اس موقع پر سینکڑوں لوگوں موجود تھے

Intro:جھارکھنڈ میں ہوئے موب لنچنگ کے خلاف ارریہ کی عوام سڑک پر اتری

ارریہ : جھارکھنڈ میں محمد تبریز کی موب لنچنگ میں ہوئی موت پر ملکی سطح سے عوامی مذمت جاری ہے، ریاست بہار کے آج ایک ساتھ مختلف تنظیموں کے سربراہان سڑکوں پر اتر کر اس واقعہ کی پرزور مذمت کی اور مرکزی و جھارکھنڈ کے حکومت سے تبریز کو بعد از مرگ انصاف دلانے کی مانگ کی. ارریہ میں بھی مختلف تنظیم کے لوگوں نے مل کر کینڈل مارچ نکالا اور جسٹس فار تبریز کی صدا بلند کی.


Body:برما سیل سے نکلا یہ جلوس چاندنی چوک پر جلسہ گاہ میں تبدیل ہوگیا، لوگوں نے اپنے اپنے ہاتھوں میں تختی لے رکھی تھی جس میں تبریز کو انصاف دلانے کا مطالبہ تھا. جلسہ گاہ خطاب کرتے ہوئے راجد کے سینئر لیڈر حیدر یاسین عرف بابا نے کہا کہ یہ ہمارا ملک ہے، اس ملک میں ہم کسی دباؤ سے نہیں بلکہ اپنی مرضی سے روکے تھے. یہاں کی زمین میں ہمارے اجداد دفن ہیں مگر آج ہمارے ساتھ ہی وحشیانہ برتاؤ کیا جا رہا ہے، نام اور قوم کی آر میں لنچنگ کی جا رہی ہے. اب تک کتنے بے گناہ اس کے زد میں آئے مگر حکومت کا کیا رویہ رہا وہ بھی جگ ظاہر ہے.


Conclusion:ایم آئی ایم کے ضلع صدر راشد انور نے کہا کہ تبریز کا قتل صرف ایک انسان کا قتل نہیں بلکہ ایک انسانیت کا قتل ہے، ہمارے ملک کو کس کی نظر لگ گئی، ہمارا ملک تو پہلے ایسا نہ تھا جہاں داڑھی ٹوپی اور کرتا پاجامہ و نام کی شناخت کر لوگوں کا قتل کیا جاتا ہو. اگر کوئی قصور وار ہے تو ان لوگوں کو سزا دینے کا حق کس نے دیا، کیا ہمارے ملک میں آئین، عدالت نہیں ہے، کیا ایسے لوگوں کو عدالت اور پولس کا کوئی خوف نہیں. ایس آئی او کے مشیر عالم نے کہا کہ پولس کا رویہ بھی شک کے گھیرے میں آتا ہے، پولس نہ صرف ایسے واقعات کو روکنے میں ناکام رہی بلکہ بھیڑ کے خلاف ایف آئی آر تک درج کرنے میں سستی کرتی ہے. اس موقع پر سینکڑوں لوگوں موجود تھے

بائٹ...... راشد انور، ضلع صدر، اے آئی ایم آئی یم، ارریہ(پہچان، کالا شرٹ پہنے ہوئے)
بائٹ..... عاصم حسین ، مقامی
بائٹ..... مشیر عالم ،ایس آئی او(پہچان، ہلکی لال شرٹ پہنے ہوئے)
Last Updated : Jun 26, 2019, 11:02 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.