پٹنہ: بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ کے مسلمانوں کا معتبر دینی، ملی و شرعی ادارہ امارت شرعیہ کے آٹھویں امیر شریعت کے انتخاب کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے، 3 اپریل 2021 کو امیر شریعت مولانا سید ولی رحمانی کے انتقال کے بعد سے یہ عہدہ خالی تھا، امارت شرعیہ کے دستور کے مطابق امیر شریعت کا انتخاب تین مہینے کے اندر ہونا تھا مگر لاک ڈاؤن میں حکومت کے گائیڈ لائن کے مطابق کثیر تعداد میں لوگوں کے جمع نہ ہونے کی وجہ سے حالات بہتر ہونے کا انتظار کیا گیا۔ امارت شرعیہ کو دو حصوں میں ہوتا دیکھ نائب امیر شریعت مولانا شمشاد رحمانی قاسمی نے شوریٰ کے دونوں فریق کے درمیان مصالحت کے لئے 30 ستمبر کو میٹنگ بلائی جس میں اتفاق رائے سے 9 اکتوبر 2021 کی تاریخ پر سبھی کا اتفاق ہوگیا۔
امارت شرعیہ میں جاری اختلاف کی وجہ سے امارت کے چاہنے والوں میں فکرمندی پیدا ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں: عالم باعمل شخص کو ہی امارت شرعیہ کا امیر منتخب کرنا چاہیے: اختر الایمان
عوامی سطح پر امیر شریعت کے لئے جن ناموں کے چرچے ہیں ان میں مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، مولانا انیس الرحمن قاسمی، مولانا احمد ولی فیصل رحمانی اور مولانا شمشاد رحمانی کے نام شامل ہیں۔ ان میں سے ہی کسی ایک نام پر ارباب حل و عقد کی مہر لگنی ہے، ان ناموں میں سے کسی ایک پر اراکین جلسہ متفق نہیں ہوئے تو پھر ضابطہ کے مطابق ووٹنگ کے ذریعہ امیر شریعت منتخب کئے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: Drugs Party Case: آرین خان 14 دنوں کی عدالتی تحویل میں
احمدآباد: مہلک مرض میں مبتلا بچی کے علاج کے لیے کروڑوں کی ضرورت
ادھر انتخاب امیر شریعت کو لیکر عوام میں بھی تجسس بڑھتا جا رہا ہے۔