ETV Bharat / city

پٹنہ: احتجاجیوں کو انتظامیہ نے گاندھی میدان سےباہر نکالا

author img

By

Published : Jan 9, 2020, 12:04 AM IST

ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں لوک تانترک ددھرنا کا اہتمام کی جانا تھا لیکن انتظامیہ کی جانب سے اس کی اجازات نہیں دی گئی اور دھرنے پر بیٹھے سبھی کو پولیس نے گاندھی میدان سے باہر نکال دیا۔

پٹنہ: احتجاجیوں کو انتظامیہ نے گاندھی میدان سےباہر نکالا
پٹنہ: احتجاجیوں کو انتظامیہ نے گاندھی میدان سےباہر نکالا


معروف سماجی کارکن اور لوک تانترک جن پہل بہار کی کنوینر کنچن بالا کی کی کال پر 'سی اے اے'، 'این پی آر' اور 'این آر سی' کے خلاف دارالحکومت پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں واقع مہاتما گاندھی کے مجسمے کے قریب پرامن دھرنے کا اہتمام کیا گیا تھا اس دھرنے میں عظیم آباد کے تمام جمہوریت پسند عوام ہندو مسلم عیسائی سکھ سمیت کئی مذہبی رہنما شامل ہو رہے تھے

پٹنہ: احتجاجیوں کو انتظامیہ نے گاندھی میدان سےباہر نکالا

انتظامیہ نے لوگوں کو گاندھی میدان سے باہر کرتے ہوئے کہا کہ یوم جمہوریہ سے قبل گاندھی میدان میں کسی طرح کے مظاہرے، دھرنا یا احتجاج کی اجازت نہیں ہے۔

گزشتہ تین تاریخ سے چل رہے اس دھرنے میں بڑی تعداد میں عورتیں شامل ہو رہی ہیں، ایک سات سالہ بچی جو اس مظاہرے میں شامل ہوئی تھی اس نے اپنے ترانے سے ایک سماں باندھ دیا۔

لوک تانتریک جن پہل بہار کی کنوینر کنچن بالا جو گزشتہ پانچ دنوں سے بھوک ہڑتال پر ہیں اور دھرنا دے رہی ہیں اس دوران انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے انہیں گاندھی میدان سے باہر کردیا لیکن پھر بھی ان کا حوصلہ بلند ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ملک میں سیاسی بحران پیدا ہوگیا ہے پورے ملک میں تناؤ کا ماحول ہے، جب حکومت بے لگام ہو جاتی ہے تو عوام کا جینا محال ہوجاتا ہے انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنے سرکاری غنڈوں کے ذریعے عوام پر ظلم و بربریت کر رہی ہے۔

انہوں نے جے این یو کہ واقعے کا بھی ذکر کرتے ہوئےکہا کہ یہ ہم لوگوں کے لئے بہت تکلیف دہ ہے، ایسا لگتا ہے کہ حکومت آرا یس ایس کے ایجنڈے کو پورا کرنے میں لگی ہوئی ہے اس لیے اب کچھ بھی ہوجائے یہ آواز نہیں رکے گی یہ جتنا بھی آواز کو دبانے کی کوشش کریں گے لوگ دوگنی طاقت کے ساتھ سڑکوں پر اتریں گے۔

خانقاہ شاہ ارزاں کے سجادہ نشین سید شاہ حسین احمد نے دھرنے میں بڑی تعداد میں شامل ہوئی عورتوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے حالات نے انہیں گھر سے باہر نکال دیا ہے، اس سے اس کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کو متنازعہ شہریت قانون کو واپس لینا چاہیے اگر وہ اسے واپس نہیں لیتی ہے تو ملک ٹوٹنے کے دہانے پر ہے یہ کسی مسلمان دلت پر حملہ نہیں ہے بلکہ ہندوستان کے آئین پر حملہ ہے۔


معروف سماجی کارکن اور لوک تانترک جن پہل بہار کی کنوینر کنچن بالا کی کی کال پر 'سی اے اے'، 'این پی آر' اور 'این آر سی' کے خلاف دارالحکومت پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں واقع مہاتما گاندھی کے مجسمے کے قریب پرامن دھرنے کا اہتمام کیا گیا تھا اس دھرنے میں عظیم آباد کے تمام جمہوریت پسند عوام ہندو مسلم عیسائی سکھ سمیت کئی مذہبی رہنما شامل ہو رہے تھے

پٹنہ: احتجاجیوں کو انتظامیہ نے گاندھی میدان سےباہر نکالا

انتظامیہ نے لوگوں کو گاندھی میدان سے باہر کرتے ہوئے کہا کہ یوم جمہوریہ سے قبل گاندھی میدان میں کسی طرح کے مظاہرے، دھرنا یا احتجاج کی اجازت نہیں ہے۔

گزشتہ تین تاریخ سے چل رہے اس دھرنے میں بڑی تعداد میں عورتیں شامل ہو رہی ہیں، ایک سات سالہ بچی جو اس مظاہرے میں شامل ہوئی تھی اس نے اپنے ترانے سے ایک سماں باندھ دیا۔

لوک تانتریک جن پہل بہار کی کنوینر کنچن بالا جو گزشتہ پانچ دنوں سے بھوک ہڑتال پر ہیں اور دھرنا دے رہی ہیں اس دوران انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے انہیں گاندھی میدان سے باہر کردیا لیکن پھر بھی ان کا حوصلہ بلند ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ملک میں سیاسی بحران پیدا ہوگیا ہے پورے ملک میں تناؤ کا ماحول ہے، جب حکومت بے لگام ہو جاتی ہے تو عوام کا جینا محال ہوجاتا ہے انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنے سرکاری غنڈوں کے ذریعے عوام پر ظلم و بربریت کر رہی ہے۔

انہوں نے جے این یو کہ واقعے کا بھی ذکر کرتے ہوئےکہا کہ یہ ہم لوگوں کے لئے بہت تکلیف دہ ہے، ایسا لگتا ہے کہ حکومت آرا یس ایس کے ایجنڈے کو پورا کرنے میں لگی ہوئی ہے اس لیے اب کچھ بھی ہوجائے یہ آواز نہیں رکے گی یہ جتنا بھی آواز کو دبانے کی کوشش کریں گے لوگ دوگنی طاقت کے ساتھ سڑکوں پر اتریں گے۔

خانقاہ شاہ ارزاں کے سجادہ نشین سید شاہ حسین احمد نے دھرنے میں بڑی تعداد میں شامل ہوئی عورتوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے حالات نے انہیں گھر سے باہر نکال دیا ہے، اس سے اس کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کو متنازعہ شہریت قانون کو واپس لینا چاہیے اگر وہ اسے واپس نہیں لیتی ہے تو ملک ٹوٹنے کے دہانے پر ہے یہ کسی مسلمان دلت پر حملہ نہیں ہے بلکہ ہندوستان کے آئین پر حملہ ہے۔

Intro:"لوک تانتریک جن پہل" بہار کی جانب سے دارالحکومت پٹنہ کے تاریخی میدان میں واقع مہاتمہ گاندھی کی مورتی کے قریب پرامن دھرنے کا اہتمام کیا گیا تھا لیکن انتظامیہ نے نہیں وہاں اجازت نہ دی ان لوگوں کو گاندھی میدان کے باہر کردیا گیا


Body:معروف سماجی کارکن اور لوک تانتریک جن پہل بہار کی کنوینر کنچن بالا کی ایماءپر سی اے اے , این پی آر اور این آر سی کے خلاف دارالحکومت پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں واقع مہاتما گاندھی کے مجسمے کے قریب پرامن دھرنے کا اہتمام کیا گیا تھا اس دھرنے میں میں عظیم آباد کے کے تمام تمام جمہوریت پسند عوام ہندو مسلم عیسائی سکھ سمیت کئی مذہبی رہنما شامل ہو رہے تھے

انتظامیہ نے لوگوں گاندھی میدان سے باہر کرتے ہوئے کہا کہ یوم جمہوریہ سے قبل گاندھی میدان میں کسی طرح کے مظاہرے دھرنا اتجاج کی اجازت نہیں ہے اسے بند کردیا گیا ہے

گزشتہ تین تاریخ سے چل رہے اس دھرنے میں بڑی تعداد میں میں عورتیں شامل ہو رہی ہیں ایک سات سالہ بچی جو اس مظاہرے میں شامل ہوئی تھی اس نے اپنے ترانے سے ایک سماں باندھ دیا

لوک تانتریک جن پہل بہار کی کنوینر کنچن بالا جو گزشتہ پانچ دنوں سے بھوک ہڑتال پر اس دھرنے میں بیٹھ رہی ہیں انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ نے انہیں گانے میدان سے باہر کردیا لیکن پھر بھی ان کا حوصلہ بلند ہے انہوں نے کہا کہ آج ملک میں سیاسی بحران پیدا ہوگیا ہے پورے ملک میں تناؤ کا ماحول ہے ہے جب حکومت بے لگام ہو جاتی ہے تو عوام کا جینا محال ہوجاتا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے سرکاری غنڈوں کے ذریعے عوام پر ظلم بربریت کر رہی ہے جے این یو کہ واقعے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تو ہم لوگوں کے لئے بہت تکلیف دہ ہے ہم لوگوں کو ایسا لگتا ہے کہ حکومت آرا یس ایس کے ایجنڈے کو پورا کرنے میں لگی ہے انہوں نے کہا کہ کچھ بھی ہوجائے اب یہ آواز نہیں رکے گی یہ جتنا بھی کچھ کریں گے لوگ دوگنی طاقت سے سڑکوں پر آئیں گے

……… ہولڈ اپ/ ساؤنڈ…….
لوک تانتریک جن پہل بہار کی کنوینر کنچن بالا


خانقاہ شاہ ارزاں کے سجادہ نشین سید شاہ حسین احمد نے دھرنے میں بڑی تعداد میں شامل ہوئی عورتوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے حالات نے انہیں گھر سے باہر نکالا ہے اس بات سے سے اس حالات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کو کس قانون کو واپس لینا چاہیے اگر وہ اسے واپس نہیں لیتی ہے تو ملک ٹوٹنے کے کنار پر ہے یہ کسی مسلمان دلت پر حملہ نہیں ہے بلکہ ہندوستان کے آئین پر حملہ ہے


……… ہولڈ اپ/ ساؤنڈ…….
خانقاہ شاہ ارزاں کے سجادہ نشین سید شاہ حسین احمد


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.