منظور شدہ اور غیر منظور شدہ مدارس کو بنیادی سہولیات و انفراسٹرکچر دستیاب کرانے اور مدارس کے اساتذہ کو تربیت دینے کے لیے بہار ریاستی مدرسہ استحکام منصوبہ کا آغاز کیا۔
ریاستی حکومت نے بہار ریاستی مدرسہ بورڈ سے منظور شدہ مدارس اور غیر منظور شدہ مدارس میں بنیادی سہولیات اور تعلیمی درستگی کو مستحکم کرنے کے لیے' بہار ریاستی مدرسہ استحکام منصوبہ' کا آغاز کیا ہے۔
اس منصوبے کے تحت مدارس میں عمارت، آفس، کثیرالمقاصد ہال، گرلز رہائش گاہ، ووکیشنل ٹریننگ کے لیے ہال، کمپیوٹر سائنس لیب، اضافی کلاس روم، لائبریری، مطبخ، بیت الخلاء وغیرہ کی تعمیر عمارتوں کی جدید کاری، صاف پینے کے پانی، بورنگ، بجلی سولر سسٹم کا انتظام کیا جائے گا۔
منصوبے کا نفاذ بہار ریاستی مدرسہ بورڈ کے ذریعے امدادی مدارس اور غیر سرکاری مدارس میں کیا جائے گا۔
اس منصوبے کے لیے ان مدارس کا انتخاب کیا جائے گا جن مدرسوں میں انتظامیہ کمیٹی کے خلاف گزشتہ تین برسوں میں کسی قانونی کارروائی کے تحت کمیٹی مجرم نہیں پائی گئی ہو۔
مذکورہ منصوبہ کو حاصل کرنے کے لیے مدارس کے نام سے کافی زمین دستیاب ہو، متعلقہ مدرسے میں 70 طلبا سے زیادہ کا رجسٹریشن ہو، متعلقہ مدرسے کی منظوری کم سے کم دو برسوں سے زیادہ کی ہو۔
محکمہ اقلیتی فلاح بہبود کے اسپیشل سکریٹری و ڈائریکٹر محمد فیصل نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں بتایا کہ مدارس کو مستحکم کرنے کے لیے حکومت نے بہار ریاستی مدرسہ استحکام منصوبہ کا آغاز کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے لیے محکمہ تعلیم سے منظوری لے لی گئی ہے، مذکورہ منصوبے کے تحت مدارس کے اساتذہ کو تربیت دے کر انہیں بہتر نصاب کے درس کے لیے تیار کیا جائےگا۔
ساتھ ہی مدرسہ بورڈ سے رجسٹرڈ شدہ مدرسوں کی پرانی عمارتوں کی جدید کاری کے لیے کام کیا جائے گا، حکومت مدارس میں بہتر درس و تدریس کا نظام قائم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔