ٹرینوں سے اپنے گھر واپس ہونے والے مہاجر مزدوروں کی مسلم نوجوان خدمت کررہے ہیں، کھانا، پانی، دودھ اور بسکٹ دیکر بہترین انسانیت کو زندہ وتابندہ رکھنے کی بہترین مثال قائم کررہے ہیں، گیا کے محملہ کریم گنج اور نیو کریم کے مسلم نوجوان روزانہ شرمک اسپیشل ٹرینوں کے آنے کے انتظار میں ریلوے ٹریک کے پاس نوجوان کھڑے رہتے ہیں۔
کریم گنج ریلوے ٹریک پر مزدور اسپیشل ٹرین کے رکتے ہی یہاں پر واقع مکانوں کے نوجوان پانی کھانا اور بچوں کے لیے دودھ بسکٹ کے پیکٹ کو لیکر دوڑ پڑتے ہیں، گھروں سے موٹرچلاکر پائپ کے ذریعے پانی ٹرین کی بوگیوں تک پہنچاتے ہیں۔
دراصل مزدور اسپیشل ٹرین بہار میں مسلسل اپنے مقررہ وقت کے بجائے تاخیر سے پہنچ رہی ہے، جس کی وجہ سے ٹرین میں سفر کررہے مزدور بے حد پریشان ہیں۔
وارڈکونسلر ابرار احمد عرف بھولا میاں بتاتے ہیں کہ مزدوروں کی بے بسی کا اندازہ اسی سے لگایاجاسکتا ہے کہ مزدوروں کی پیاس کی شدت جب ناقابل برداشت ہوئی تو نالے سے پانی بھرنے لگے، دل کو جھنجھوڑ نے والے اس منظر اور بے بسی کو دیکھ کر ریلوے ٹریک کے کنارے میں بسے کریم گنج کے باشندوں نے کورونا وائرس کے خوف کے پس پشت ان کی مدد کرنے سے خود کوروک نہیں پائے۔
ان مزدوروں کی مدد کا سلسلہ کے دن سے شروع ہوا ہے جو مسلسل جاری ہے، انہوں نے کہا کہ یہ کام کسی تنظیم یا کسی ایک فرد کی مدد سے نہیں کیا جارہا ہے، بلکہ تمام افراد خدمت کے جذبے کے ساتھ مل کر کررہے ہیں۔
مقامی نوجوان کاشف نے بتایا کہ ٹرین پر سوارمزدور کئی دنوں سے بھوکے پیاسے سفر کررہے ہیں، حکومت کو چاہیے کہ انکی مدد کرے، ٹرینوں میں کھانے کے پینے کے معقول انتظامات کیے جائیں۔
ایک دیگر نوجوان فاروق انصاری نے کہاکہ کریم گنج محلے کے نوجوانوں کے ذریعہ ان لوگوں کے لیے پینے کا پانی، بسکٹ اور پھل فراہم کیا جا رہا ہے، انہوں نے بتایا کہ مزدور اسپیشل ٹرین دوسری ریاستوں سے گیااسٹیشن یا یہاں سے گزرتے ہوئے دوسرے اسٹیشنوں کے لیے جانے والی کئی ٹرینیں آرہی ہیں، جو کریم گنج کے قریب تھوڑی دیر کے لیے رکتی ہے، تو محلے کے باحوصلہ نوجوانوں کے ذریعہ لوگوں کو پانی کی بوتلیں اور کھانہ کے علاوہ دیگر سامان فراہم کرتے ہیں۔