ETV Bharat / city

'سعودی حکومت عازمین حج کو صرف بزنس کا ذریعہ سمجھتی ہے'

بہار حج کمیٹی کے چیئرمین نے ایک بڑا بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ”سعودی حکومت عازمین حج کو صرف بزنس کا ذریعہ سمجھتی ہے”۔ حج کمیٹی کے چیئرمین الیاس احمد عرف سونو بابو سے ای ٹی وی بھارت کی خصوصی بات چیت۔

الیاس احمد
author img

By

Published : Jun 27, 2019, 10:57 PM IST

حج کمیٹی کے چیئرمین الیاس احمد عرف سونو بابو نے کہا کہ انہیں محض پیسہ ہی نظر آتا ہے، وہاں کے ہوٹلز گروپ سہولت کے نام پر ان کے ساتھ بہتر رویہ اختیار نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس کے مقابلے اس برس عازمین حج پر 25 ہزار روپے کا زیادہ بوجھ پڑا ہے۔

الیاس احمد

الیاس احمد نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں یہ باتیں کہیں۔ انہوں نے سعودی میں بھارتی عازمین کو پیش آنے والی دشواریوں کے بارے میں بتایا۔

انہوں نے کہا کہ سعودی کے کونسلیٹ اور ہوٹلز گروپ کو عازمین کی دشواریوں سے کوئی مطلب نہیں ہے انہیں جو ملک زیادہ پیسے دیتا ہے اسے سہولت کے نام پر رہائش کا انتظام کرتے ہیں۔

الیاس نے بتایا کہ ہمارے اور ان کے درمیان معاہدے کے باوجود وہ کئی بار زیادہ پیسہ دینے والے ملکوں کو اچھی جگہ دے دیتے ہیں۔

ریاستی حج کمیٹی کے چیئرمین نے اس برس حج کی گرانی کے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس بار فلائٹ کا کرایہ بڑھا ہے اور سعودی حکومت نے پانچ فیصد ٹیکس میں اضافے کے ساتھ عازمین حج سے چارج لیا ہے۔ یہ تمام چیزیں حج کمیٹی آف انڈیا کے بس میں نہیں ہے۔

حج کے امور سے متعلق تمام ذمہ داریوں کو کونسلیٹ جنرل آف انڈیا دیکھتی ہے۔ بہت سی ایسی چیزیں ہیں جن کا خرچ دوگنا لیا جاتا ہے لیکن بعد میں حاجیوں کو واپس کر دیا جاتا ہے۔ اس وجہ سے بھی رقم میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

الیاس نے نے بتایا کہ مکہ مکرمہ میں حج کے دوران حاجیوں سے بس کا بھی کرایا لیا جاتا ہے اور میٹرو کا بھی کرایا لیا جاتا ہے لیکن حاجی جس سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہیں اس کے علاوہ دوسری سہولت کا پیسہ انہیں واپس کر دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بار گذشتہ سال کے مقابلے عازمین حج پر 25 ہزار روپے کا زیادہ بوجھ پڑا ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ عازمین حج کو رہائش کے دوران وہاں بڑی دشواریاں پیش آتی ہیں تو انہوں نے کہا کہ مکہ مکرمہ کے مقابلے مدینہ منورہ میں جتنی رہائشی ہیں وہ سارے ہوٹلز نظام کے تحت آتے ہیں اور ان گروپ سے ہمارے کونسلیٹ جنرل کا معاہدہ ہوتا ہے۔

انہوں نے واضح طور پر اس بات کا اعتراف کیا کہ وہاں زیادتیاں پہنچنے والے تمام ہندوستانی عازمین سے ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ ہوٹلز گروپ والوں نے اس کو بزنس بنا لیا ہے اور مدینہ منورہ میں ہمارے عازمین کو دشواری پیش آتی ہے۔

حج کمیٹی کے چیئرمین الیاس احمد عرف سونو بابو نے کہا کہ انہیں محض پیسہ ہی نظر آتا ہے، وہاں کے ہوٹلز گروپ سہولت کے نام پر ان کے ساتھ بہتر رویہ اختیار نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس کے مقابلے اس برس عازمین حج پر 25 ہزار روپے کا زیادہ بوجھ پڑا ہے۔

الیاس احمد

الیاس احمد نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں یہ باتیں کہیں۔ انہوں نے سعودی میں بھارتی عازمین کو پیش آنے والی دشواریوں کے بارے میں بتایا۔

انہوں نے کہا کہ سعودی کے کونسلیٹ اور ہوٹلز گروپ کو عازمین کی دشواریوں سے کوئی مطلب نہیں ہے انہیں جو ملک زیادہ پیسے دیتا ہے اسے سہولت کے نام پر رہائش کا انتظام کرتے ہیں۔

الیاس نے بتایا کہ ہمارے اور ان کے درمیان معاہدے کے باوجود وہ کئی بار زیادہ پیسہ دینے والے ملکوں کو اچھی جگہ دے دیتے ہیں۔

ریاستی حج کمیٹی کے چیئرمین نے اس برس حج کی گرانی کے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس بار فلائٹ کا کرایہ بڑھا ہے اور سعودی حکومت نے پانچ فیصد ٹیکس میں اضافے کے ساتھ عازمین حج سے چارج لیا ہے۔ یہ تمام چیزیں حج کمیٹی آف انڈیا کے بس میں نہیں ہے۔

حج کے امور سے متعلق تمام ذمہ داریوں کو کونسلیٹ جنرل آف انڈیا دیکھتی ہے۔ بہت سی ایسی چیزیں ہیں جن کا خرچ دوگنا لیا جاتا ہے لیکن بعد میں حاجیوں کو واپس کر دیا جاتا ہے۔ اس وجہ سے بھی رقم میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

الیاس نے نے بتایا کہ مکہ مکرمہ میں حج کے دوران حاجیوں سے بس کا بھی کرایا لیا جاتا ہے اور میٹرو کا بھی کرایا لیا جاتا ہے لیکن حاجی جس سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہیں اس کے علاوہ دوسری سہولت کا پیسہ انہیں واپس کر دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بار گذشتہ سال کے مقابلے عازمین حج پر 25 ہزار روپے کا زیادہ بوجھ پڑا ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ عازمین حج کو رہائش کے دوران وہاں بڑی دشواریاں پیش آتی ہیں تو انہوں نے کہا کہ مکہ مکرمہ کے مقابلے مدینہ منورہ میں جتنی رہائشی ہیں وہ سارے ہوٹلز نظام کے تحت آتے ہیں اور ان گروپ سے ہمارے کونسلیٹ جنرل کا معاہدہ ہوتا ہے۔

انہوں نے واضح طور پر اس بات کا اعتراف کیا کہ وہاں زیادتیاں پہنچنے والے تمام ہندوستانی عازمین سے ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ ہوٹلز گروپ والوں نے اس کو بزنس بنا لیا ہے اور مدینہ منورہ میں ہمارے عازمین کو دشواری پیش آتی ہے۔

Intro:بہار ریاستی حج کمیٹی کے چیئرمین نے ایک بڑا بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی حکومت عازمین حج کو صرف بجنس کا ذریعہ سمجھتی ہے ان میں صرف پیسہ ہی نظر آتا ہے وہاں کے ہوٹلز گروپ سہولت کے نام پر ان کے ساتھ بہتر رویہ اختیار نہیں کرتے گزشتہ سال کے مقابلے اس سال عازمین حج پر 25 ہزار روپے کا زیادہ بوجھ پڑا ہے
ریاست سے عازمین حج کی روانگی کا سلسلہ آئندہ چار مئی سے شروع ہوگا اس کی تیاری میں حج کمیٹی مصروف ہے


Body:بہار ریاستی حج کمیٹی کے چیئرمین الیاس احمد عرف سونو بابو نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی ملاقات میں سعودی میں ہندوستانی عازمین کو پیش آنے والی دشواریوں پر بے باقی سے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہاں کے کونسلیٹ اور ہوٹلز گروپ کو عازمین کی دشواریوں سے کوئی مطلب نہیں ہے انہیں جو ملک زیادہ پیسے دیتا ہے اسے سہولت کے نام پر رہائش کا انتظام کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے اور ان کے درمیان معاہدے کے باوجود وہ کئی بار زیادہ پیسہ دینے والے ملکوں کو اچھی جگہ دے دیتے ہیں
ریاستی حج کمیٹی کے چیئرمین نے اس سال حج کی گرانی کے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس بار فلائٹ کا کرایہ بڑھا ہے اور سعودی حکومت نے پانچ فیصد ٹیکس میں اضافے کے ساتھ عازمین حج سے چارج لیا ہے یہ تمام چیزیں حج کمیٹی آف انڈیا کے بس میں نہیں ہے حج کے امور سے متعلق تمام ذمہ داریوں کو کونسلیٹ جنرل آف انڈیا دیکھتی ہے بہت سے ایسے چیزیں ہیں جن کا خرچ دوگنا لیا جاتا ہے لیکن بعد میں میں حاجیوں کو واپس کردیا جاتا ہے اس وجہ سے بھی رقم میں اضافہ ہوجاتا ہے انہوں نے بتایا کہ مکہ مکرمہ میں حج کے دوران حاجیوں سے بس کا بھی کرایا لیا جاتا ہے اور میٹرو کا بھی کرایا لیا جاتا ہے لیکن حاجی جس سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہیں اس کے علاوہ دوسری سہولت کا پیسہ انہیں واپس کردیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ اس بار گذشتہ سال کے مقابلے عازمین حج پر 25 ہزار روپے کا زیادہ بوجھ پڑا ہے
جب ان سے پوچھا گیا کہ کہ عازمین حج کو کو رہائش کے دوران وہاں بڑی دشواریاں پیش آتی ہیں ہیں انہوں نے کہا کہ مکہ مکرمہ کے مقابلے مدینہ منورہ میں میں جتنی رہائشی ہیں وہ سارے ہوٹلز نظام کے تحت آتی ہے اور ان گروپ سے ہمارے کونسلیٹ جنرل کا معاہدہ ہوتا ہے انہوں نے واضح طور پر اس بات کا اعتراف کیا کہ وہاں زیادتیاں پہنچنے والے تمام ہندوستانی عازمین سے ہوتی ہیں انہوں نے کہا کہ کچھ ہوٹلز گروپ والوں نے اس کو بزنس بنا لیا ہے اور مدینہ منورہ میں ہمارے عازمین کو دشواری پیش آتی انہوں نے بتایا کہ ایک بار جب وہ خود سفر حج پہ تھے تو سعودی حکومت مدینہ منورہ ہوٹل گروپ اور کونسلیٹ جنرل کے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ اتنے نالائق ہیں کہ معاہدے پر عمل نہیں کرتے اور انہیں کوئی دوسرا ملک اگر زیادہ پیسہ دے تو معاہدہ ہونے کے باوجود اسے وہ توڑ دیتے ہیں
جب ان سے پوچھا گیا کہ مرکزی حکومت اورکونسلیٹ جنرل کے مداخلت سے کوئی صورت بدل سکتی ہے ہے تو انھوں نے واضح طور پر کہا کہ میں تین سالوں سے دیکھ رہا ہوں اب تک کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے جو حالات کم و بیش تین سال پہلے تھے ا وہی اب بھی ہے
انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں نے ایک تجویز پیش کی تھی کہ مکہ مکرمہ میں جیسے رہائش کا انتظام ہوتا ہے اسی طرح سے مدینہ منورہ میں بھی ہوں لیکن اب نہیں لگتا ہے کہ وہاں کوئی صورت میں تبدیلی آئے گی انہوں نے واضح طور پر کہا کہ یہ لوگ پوری طرح سے عازمین حج کو بجنس کا ذریعہ سمجھتے ہیں


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.