ریاست بہار کے ضلع کشن گنج میں شہریت ترمیمی قانون، قومی آبادی رجسٹر اور قومی برائے شہریت کی مخالفت میں ملک گیر بند کا زبردست اثر کشن گنج میں بھی دیکھا گیا۔
ضلع کے بہادرگنج، ٹھاکرگنج، دگھل بینک، کوچادھامن اور امور بیسا میں تقریباً صبح 10 بجے سے ہی سڑکوں پرگاڑیوں کی آمد و رفت پوری طرح روک دی گئی۔
چھوٹے چھوٹے گاؤں اور قصبے کی سڑکوں کو بھی پوری طرح بند کردیا گیا۔ کشن گنج میں مجلس اتحاد المسلمین، راشٹریہ جنتا دل، کانگریس اور جن ادھیکار پارٹی نے اس بند کو کامیاب بنانے کے لئے پوری محنت جھونک دی۔
سب سے دلچسپ بات تو یہ ہے کہ سیاسی پارٹیوں سے زیادہ عام عوام میں اس بند کو لےکر سنجیدہ نظر آے۔ شاہین باغ کی طرح یہاں بھی خواتین شہریت ترمیمی قانون کے خلاف بڑی تعداد میں سڑک پر مظاہرہ کرتی نظر آئیں۔
کوچادھامن حلقہ کے بربٹہ مارکیٹ کی اہم سڑک کو روکا گیا جس سے پورنیہ ضلع سے آمد و رفت بند رہا ٹھیک اسی طرح ٹینا ہاٹ کی سڑک اور مہادیو دیگھی کی میںن سڑک بند کر دینے سے ارریہ جوگ بنی جانے والی سڑک سنسان رہی۔
مزید پڑھیں:سائنا نہوال بی جے پی میں شامل
وہیں ایل آر پی چوک اور بہادرگنج چوک بند کئے جانے سے کشن گنج شہر اور ٹھاکرگنج ہوتے ہوئے باگڈوگرا، سلی گوڑی اور نیپال جانے والی سڑک بند رہی۔
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف بھارت بند کو کامیاب بنانے سڑک پر اترے مظاہرین نے وزیراعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر امت شاہ اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے خلاف جم کر نعرے بازی کی اور شہریت ترمیمی قانون واپس لینے کی مانگ کی۔