بہار کے سابق آئی پی ایس آفیسر امیتابھ داس نے خدا بخش لائبریری کے کرزن ریڈنگ روم کو مسمار کرنے کے خلاف ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے صدر کو ایک خط لکھ کر انہوں نے ڈیوٹی کے دوران حاصل کردہ پولیس میڈل واپس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پٹنہ کے اشوک راج پتھ پر تعمیر کیے جانے والے ایلیویٹیڈ روڈ سے خدا بخش لائبریری کے کرزن ریدنگ روم کو خطرہ لاحق ہے۔
سابق آئی پی ایس آفیسر امیتابھ داس نے اس خط کے ذریعہ صدر کو یہ پیغام بھیجا ہے کہ میں پٹنہ میں خدابخش لائبریری کے تعلق سے لیے گئے نتیش حکومت کے فیصلے کے خلاف احتجاج کرتا ہوں اور بذریعہ صدر دیے ہوئے پولیس میڈل واپس کر رہا ہوں۔
سابق آئی پی ایس آفیسر امیتابھ داس نے وزیر اعلی بہار پر یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ انہوں نے کچھ بدعنوان ٹھیکیداروں اور ٹینڈر مافیاؤں کے حکم پر تاریخی خدا بخش لائبریری کے کچھ حصوں کو مسمار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خدا بخش لائبریری پورے انسانیت کی میراث ہے۔ گنگا جمنی تہذیب کی علامت ہے۔ پورا بہار خدا بخش لائبریری پر فخر کرتاہے۔
سابق آئی پی ایس افسر نے خط کے ذریعہ بتایا کہ' کہ وہ کتابوں سے محبت کرتے ہیں اس لیے وہ حکومت کے اس فیصلے سے کافی حیران ہیں۔ انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ' برسوں میں نے بطور آبپاشی افسر ملک کی خدمت کی ہے۔ تاہم، ریاستی حکومت نے اشوک راجپتھ سے پی ایم سی ایچ سے این آئی ٹی موڑ تک ایلیویٹیڈ روڈ کی وجہ سے تاریخی خدا بخش لائبریری کے کرزن ریڈنگ روم کو توڑنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے دانشوران طبقے میں کافی ناراضگی ہے۔
آپ کو بتادیں کہ' اشوک راج پتھ پر ایلیویٹیڈ سڑک کا منصوبہ بنانے والی ایجنسی بہار اسٹیٹ برج کنسٹرکشن کارپوریشن نے خدا بخش لائبریری کے کرزن ریڈنگ روم کے بدلے وہاں ایک نئی عمارت تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔