ETV Bharat / city

اب بہار میں این آر سی کے نفاذ کا مطالبہ تیز - NRC Bihar news

بی جے پی کے سینیئر رہنما نے کہا کہ ' آسام کی طرز پر بہار کے شمالی سرحدی علاقے میں بھی این آر سی کا نفاذ کیا جائے'۔

علامتی تصویر
author img

By

Published : Sep 7, 2019, 12:08 AM IST

Updated : Sep 29, 2019, 5:39 PM IST

بہار میں نیشنل رجسٹر برائے سیٹیزنز ( این آر سی) کا مطالبہ تیز ہوگیا ہے، بی جے پی نے اس کے لیے کوششیں تیز کردی ہیں۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے بی جے پی کے سینیئر رہنما و وزیر برائے زراعت ڈاکٹر پریم کمار نے کہا کہ ' ریاست میں اس کی ضرورت ہے'۔

انہوں نے کہا کہ ' بہار کے شمالی سرحدی علاقے میں کثیر تعداد میں بنگلہ دیشی درانداز رہتے ہیں، این آر سی سے ان کی شناخت ہوگی، انہیں ہٹانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ' مرکزی حکومت بھی این آر سی کو لے کر کافی سنجیدہ ہے، امید ہے کہ مرکزی حکومت آنے والے دنوں میں اسے بہار میں بھی مرکزی نافذ کرے گی'۔

بی جے رہنما نے کہا کہ ' مرکزی حکومت جو فیصلہ کرے گی وہ ہمیں منظور ہوگا، امید ہے کہ مرکزی حکومت بہار میں بھی این آر سی نافذ کرنے پہل کرے گی'۔

دوسری جانب ریاست میں جنتادل یونائٹیڈ (جےڈیو) نہیں چاہتی ہے کہ بہار میں این آر سی نافذ ہو، جے ڈیو پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ بہار میں این آر سی کی ضرورت نہیں ہے'۔

جے ڈیو کی انکار پر کیا بولے پریم کمار۔۔۔
جے ڈی یو بہار میں این آر سی کے نفاذ کی حمایت میں نہیں ہے، اس پر پریم کمار نے کہا کہ ' جمہوریت میں ہر کسی کو رائے رکھنے کا حق ہے، اس مسئلے پر جے ڈی یو کی جو رائے ہے وہ ان کی ذاتی رائے ہے، لیکن آخری فیصلہ مرکزی حکومت کو کرنا ہوگا، مرکزی حکومت کا فیصلہ ہمیں منظور ہوگا'۔

این آر سی کیا ہے؟۔۔۔
نیشنل رجسٹر برائے سیٹیزن ( این آر سی) آسام میں مقیم بھارتی شہریون کی پہچان کے لیے بنائی گئی ایک فہرست ہے۔

اس کا مقصد ریاست مقیم تارکین وطن خصوصی طور پر بنگلہ دیشی درندازیوں کی شناخت کرنا ہے۔

اس عمل کے لیے سنہ 1986 ء میں سیٹیزن شپ ایکٹ میں ترمیم کرکے آسام کے لیے التزام کیا گیا۔

اس کے تحت فہرست میں ان لوگوں کے نام شامل کیے گئے جو 24 مارچ 1971 سے پہلے آسام کے باشندے ہیں، یا ان کے آباء واجداد ریاست میں مقیم ہیں۔

این آر سی اپڈیٹ میں اپنا نام شامل کرنے کے لیے ایک فارم بھرنا پڑتا ہے، پھر اس فارم کی تصدیق کی جاتی ہے اور تصدیق ہونے کے بعد این آر سی اپڈیٹ میں نام شامل کیا جاتا ہے۔


این آر سی 1951 سے 1971 تک کے انتخابی رول کے تمام دستاویز، کو لیگیسی ڈاٹا کہا جاتا ہے، جو تصدیق و تحقیق کے لیے این آر سی مراکز پر موجود ہوتے ہیں۔ اپنے والدین میں سے کسی ایک یا آبا واجداد میں سے کسی کا نام بتانا ضروری ہے۔

بہار میں نیشنل رجسٹر برائے سیٹیزنز ( این آر سی) کا مطالبہ تیز ہوگیا ہے، بی جے پی نے اس کے لیے کوششیں تیز کردی ہیں۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے بی جے پی کے سینیئر رہنما و وزیر برائے زراعت ڈاکٹر پریم کمار نے کہا کہ ' ریاست میں اس کی ضرورت ہے'۔

انہوں نے کہا کہ ' بہار کے شمالی سرحدی علاقے میں کثیر تعداد میں بنگلہ دیشی درانداز رہتے ہیں، این آر سی سے ان کی شناخت ہوگی، انہیں ہٹانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ' مرکزی حکومت بھی این آر سی کو لے کر کافی سنجیدہ ہے، امید ہے کہ مرکزی حکومت آنے والے دنوں میں اسے بہار میں بھی مرکزی نافذ کرے گی'۔

بی جے رہنما نے کہا کہ ' مرکزی حکومت جو فیصلہ کرے گی وہ ہمیں منظور ہوگا، امید ہے کہ مرکزی حکومت بہار میں بھی این آر سی نافذ کرنے پہل کرے گی'۔

دوسری جانب ریاست میں جنتادل یونائٹیڈ (جےڈیو) نہیں چاہتی ہے کہ بہار میں این آر سی نافذ ہو، جے ڈیو پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ بہار میں این آر سی کی ضرورت نہیں ہے'۔

جے ڈیو کی انکار پر کیا بولے پریم کمار۔۔۔
جے ڈی یو بہار میں این آر سی کے نفاذ کی حمایت میں نہیں ہے، اس پر پریم کمار نے کہا کہ ' جمہوریت میں ہر کسی کو رائے رکھنے کا حق ہے، اس مسئلے پر جے ڈی یو کی جو رائے ہے وہ ان کی ذاتی رائے ہے، لیکن آخری فیصلہ مرکزی حکومت کو کرنا ہوگا، مرکزی حکومت کا فیصلہ ہمیں منظور ہوگا'۔

این آر سی کیا ہے؟۔۔۔
نیشنل رجسٹر برائے سیٹیزن ( این آر سی) آسام میں مقیم بھارتی شہریون کی پہچان کے لیے بنائی گئی ایک فہرست ہے۔

اس کا مقصد ریاست مقیم تارکین وطن خصوصی طور پر بنگلہ دیشی درندازیوں کی شناخت کرنا ہے۔

اس عمل کے لیے سنہ 1986 ء میں سیٹیزن شپ ایکٹ میں ترمیم کرکے آسام کے لیے التزام کیا گیا۔

اس کے تحت فہرست میں ان لوگوں کے نام شامل کیے گئے جو 24 مارچ 1971 سے پہلے آسام کے باشندے ہیں، یا ان کے آباء واجداد ریاست میں مقیم ہیں۔

این آر سی اپڈیٹ میں اپنا نام شامل کرنے کے لیے ایک فارم بھرنا پڑتا ہے، پھر اس فارم کی تصدیق کی جاتی ہے اور تصدیق ہونے کے بعد این آر سی اپڈیٹ میں نام شامل کیا جاتا ہے۔


این آر سی 1951 سے 1971 تک کے انتخابی رول کے تمام دستاویز، کو لیگیسی ڈاٹا کہا جاتا ہے، جو تصدیق و تحقیق کے لیے این آر سی مراکز پر موجود ہوتے ہیں۔ اپنے والدین میں سے کسی ایک یا آبا واجداد میں سے کسی کا نام بتانا ضروری ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Sep 29, 2019, 5:39 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.