پٹنہ: آر جے ڈی پہلے مرحلے کے انتخابات میں 41 نشستوں پر اپنا امیدوار اتارے گی۔ آر جے ڈی پارلیمانی بورڈ کے اجلاس کے بعد خود ریاستی صدر جگدانند سنگھ نے اس کی تصدیق کی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ آج شام تک آر جے ڈی اپنے امیدواروں کی فہرست جاری کرسکتی ہے۔ اس موقعے پر انہوں نے مکیش ساہنی اور سابق وزیر اعلی جتن رام مانجھی پر بھی تنقید کی۔
واضح رہے کہ ای ٹی وی بھارت نے آر جے ڈی کے 41 اور کانگریس کی 21 نشستوں پر انتخاب لڑنے کی خبروں کو سب سے پہلے چلایا تھا۔ آر جے ڈی بورڈ کے اجلاس کے بعد ای ٹی وی بھارت کی خبروں پر مہر لگ گئی۔
جگدانند سنگھ نے کہا کہ آر جے ڈی پہلے مرحلے کے انتخابات میں 41 اور کانگریس 21 اور بائیں بازو کی جماعت 9 نشستوں پر مقابلہ کرے گی۔ اطلاعات کے مطابق گووند پور سیٹ سے محمد کامران، رفی گنج سے نہال الدین، مکما سے اننت کمار سنگھ، برہم پور سے شمبھو ناتھ یادو، منگیر سے اویناش کمار، دنارا سے وجے منڈل، موہنیہ سے سنگیتا کماری، سوریہ گڑھ سے پرہلاد یادو، شیرگھاٹی سے منجو اگروال کو پارٹی سے ٹکٹ ملنے کی اطلاع ہے۔
جگدانند سنگھ نے بی جے پی اور جے ڈی یو اتحاد پر بھی حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مفاد پرست لوگ کبھی متحد نہیں ہوسکتے۔ ان کا اتحاد کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔ جگدانند سنگھ نے کہا کہ جنہوں نے ہمیں چھوڑ دیا ہے۔ وہ نہیں جانتے تھے کہ مسئلہ کیا ہے۔ جتن رام مانجھی کے بارے میں، انہوں نے کہا کہ انہیں این ڈی اے میں 7 نشستیں ملی ہیں۔ اس کے علاوہ آر جے ڈی انہیں زیادہ سیٹیں دینے کے لیے تیار تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی کسی ساتھی پر الزام نہیں لگایا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ عظیم اتحاد چھوڑ چکے ہیں، وہ اپنی مرضی سے گئے ہیں۔ آر جے ڈی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ ایسی صورتحال میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ جب جیتن رام مانجھی یا مکیش ساہنی اور اوپیندر کشواہا عظیم اتحاد میں شامل ہونے آئے تھے۔ اس دوران کے دوران اسے دوسری جگہ پر اعزاز نہیں ملا۔