احتجاج میں گاؤں و مضافات علاقوں سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ جمع ہوئے اور مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے سی اے اے قانون کی زبردست مخالفت کی۔
احتجاجی مظاہرہ میں عوام کے علاوہ خواتین بھی بڑی تعداد میں پہنچی اور اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کسی بھی صورت میں این پی آر، این آر سی اور سی اے اے منظور نہیں۔
احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے سابق ضلع پریشد حیدر یاسین نے کہا کہ ہم اس سیاہ قانون کی مخالفت آخری دم تک کریں گے، مجھے سمجھ نہیں آتا کہ اس ملک کا وزیراعظم کون ہے، امت شاہ کچھ کہتے ہیں تو نریندر مودی کچھ اور کہتے ہیں۔
راما کانت جیسوال نے کہا اس قانون سے صرف مسلم ہی نہیں بلکہ ہندو بھی پریشان ہوں گے، ڈاکٹر صدر عالم نے کہا کہ مرکزی حکومت اپنے ہی جال میں پھنس گئی ہے، اس ملک کا ہر امن پسند شہری اس قانون کی سخت مخالفت کر رہا ہے۔
المنار ایجوکئیر کے ڈائریکٹر اخوان کامل نے کہا کہ ہم کسی ہندو بھائی کو شہریت دینے کے مخالف نہیں ہیں، بلکہ دوسرے ممالک میں جو ہندو بھائی پریشان حال ہیں انہیں فوراً شہریت دیجئے، اگر زمین باقی نہیں بچے گی تو ہم اپنے حصے سے زمین دینے کو تیار ہیں مگر بھارت کے مسلمانوں کو نکالنے کی جو سازش ہے وہ کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔