ریاست بہار کے ضلع کشن گنج میں قائم جامعہ عائشہ اسلامیہ سیمانچل کا پہلا ایسا ادارہ ہے جہاں بچیاں حصول تعلیم کے لیے آتی ہیں۔
ادارے کے پرنسپل مولانا مزمل حق مدنی نے بتایا کہ جس دور میں اس ادارے کی بنیاد رکھی گئی تھی اس وقت علاقے کے لوگوں میں بچیوں کے تعلیم کے تئیں سنجیدگی نہیں تھی بلکہ لڑکیوں کو تعلیم دینا ایک عجوبہ سمجھا جاتا تھا۔
لیکن بدلتے وقت کے ساتھ لوگوں میں تعلیم نسواں کے تعلق سے بیداری پیدا ہوئی اور لوگوں میں لڑکیوں کی تعلیم کے سلسلے میں سوجھ بوجھ آئی۔
انہوں نے بتایا کہ جامعہ عائشہ اسلامیہ میں داخلہ کے لئے دور دراز کے علاقوں سے بچیاں آتی ہیں اور اپنی تعلیمی سرگرمیاں مکمل کرنے کے بعد ملک کے مختلف گوشوں میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں۔
قابل غور ہے کہ جامعہ عائشہ اسلامیہ کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے علاقے میں مختلف ادارے کھل رہے ہیں اور بچیوں کی تعلیم کے لئے سبھی زبردست کوشاں ہیں۔
واضح رہے کہ جامعہ عائشہ اسلامیہ تعلیم نسواں کا سیمانچل کا پہلا دینی درس گاہ ہے جہاں دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ معیاری عصری تعلیم دی جاتی ہے۔ اس ادارے میں کمپیوٹر کے ساتھ ساتھ سائنس، ریاضی، انگریزی، ہندی، اردو وغیرہ شعبہ جات موجود ہیں۔
یہاں سے فراغت حاصل کرکے بچیاں ملک کے نامور ادارے جامعہ ملیہ اسلامیہ، جواہرلال نہرو یونیورسٹی، اعلیٰ تعلیم حاصل کرتی ہیں۔