جسے فروری سے پوری ریاست میں نافذ کیا جائے گا۔ اس کے لیے حکومت نے تمام اضلاع کے سپلائی افسران کو ایکشن پلان تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ مزید تمام دکانداروں کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
ضلع سپلائی افسر راج نارائن سنگھ یادو کے مطابق پوری ریاست میں کروڑ راشن کارڈ ہولڈر ہیں، اس کے ذریعے تقریبا 14.34 کروڑ افراد کو اسکیم کا فائدہ حاصل ہوتا ہے۔ ان میں سے لاکھوں ایسے کارڈ ہولڈر ہیں جن کو ملازمت یا کسی دوسرے کام کے لیے کسی دوسرے ضلع میں رہنا ہوتا ہے۔ یہ کارڈ ہولڈر جب دوسرے ضلع میں جاتے ہیں تو راشن سے محروم ہوجاتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ اس اسکیم کا فائدہ نہیں اٹھا پاتے ہیں۔
اس کو دھیان میں رکھتے ہوئے، حکومت نے پہلے بھی کچھ اضلاع میں اس نظام کو نافذ کیا تھا۔ اس کا نتیجہ مثبت آنے کے بعد، حکومت نے پورے اترپردیش میں اس نظام کو نافذ کرنے کی ہدایت جاری کردی ہیں۔
اس نظام کے نفاذ سے ضلع کے تقریبا 3.53 کارڈ ہولڈروں کو فائدہ ہوگا۔ لوگوں کو مزدوری یا نوکری کے لیے دوسرے اضلاع میں برسوں رہنا پڑتا ہے۔ جہاں آدھار کارڈ کی کمی کی وجہ سے وہ سرکاری اسکیم سے محروم ہوتے ہیں۔ اس کو دھیان میں رکھتے ہوئے، جنوری کے آخر تک تمام تیاریاں مکمل کرلی جائیں گی۔ جو فروری میں نافذ العمل ہوگا۔ اس کے مکمل نفاذ سے قبل ہوم ورک کیا جائے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد کو اس سرکاری اسکیم کا فائدہ مل سکے۔
چھ اضلاع میں اس اسکیم (پورٹیبلٹی) سسٹم شروع کر دیا گیا ہے۔ ان میں کانپور، لکھنؤ، اناؤ، ہاپوڑ، بارہ بنکی اور گوتم بدھ نگر میں یہ نظام نافذ کیا گیا ہے۔