پوری دنیا میں کرونا وائرس کا قہر جاری ہے جس کی وجہ سے ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ممالک بھی بے بس نظر آرہے ہیں۔
اس وبا ابھی تک واحد علاج قرنطینہ اور پرہیز کی شکل میں دستیاب ہوا ہے اور اس مرض کے پھیلاؤ کو روکنے کےلیے احتیاطی تدابیر کو ہی سب سے اہم تسلیم کیا گیا ہے۔
ریلوے حکام نے بھی احتیاطی تدابیر کے تحت قابل ستائش اقدام اٹھاتے ہوئے ریلوے کوچ کو ہی قرنطینہ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس وبائی امراض سے نمٹنے کے لیے ریلوے نے سلیپر کوچ کو غیر مستقل آئسولیشن وارڈ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
محکمہ ریلوے کے مطابق ریلوے کے جگادھری ورکشاپ نے ایل ایچ بی سلیپر کوچ کو قرنطینہ میں تبدیل کیا ہے۔
ایک کوچ میں چار ٹوائلٹ ہوتے ہیں جن میں سے دو ٹوائلٹ کو غسل خانے میں تبدیل کردیا گیا جبکہ درمیانی سیٹ کو نکال لیا گیا، ساتھ ہی چار بوتل ہولڈر بھی لگایا گیا ہے اور ہر کوچ کو دس کیبن میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ایمرجنسی کے دوران ایسے کوچوں کی جہاں ضرورت ہوگی اسے آسانی سے لے جایا جا سکتا ہے۔
ریلوے حکام کو امید ہے کہ اس سے ایمرجنسی میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کا علاج کرنے میں آسانی پیدا ہوگی۔
ریلوے اسٹاپ نے ہاتھ لگائے بغیر ہاتھ دھونے کا ایک سسٹم بھی تیار کیا ہے جس کو پیروں سے دبا کر ہاتھ آسانی سے دھویا جاسکتا ہے۔ گاڑیوں کے بریک کے انداز میں دائیں جانب دبانے سے پانی نکلے گا اور بائیں جانب دبانے سینیٹائز باہر آئے گا۔