بی جے پی کے یوپی انچارج رادھا موہن سنگھ سے جب صحافیوں نے سوال پوچھے تو سابق وزیر معقول جواب دینے سے قاصر رہے۔ ان سے یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ بی جے پی حکومت نے گزشتہ چھ برسوں میں کون سے عوامی سطح پر بہتر کام کیے ہیں اسے بتائیں۔ آج مہنگائی، بے روزگاری عروج پر ہے، یہاں تک کہ تیل بھی 100 روپے فی لیٹر کے قریب پہنچ چکا ہے، ان سوالوں کو وہ نظر انداز کرتے ہوئے موقع سے نکل گئے۔
اسٹیج پر رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر مہیش شرما، اور بی جے پی کے دو ارکان اسمبلی بھی موجود تھے سب کے سب لا جواب تھے۔
تیل کی بڑھتی قیمتوں کے لیے انہوں نے بین الاقوامی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کو ذمہ دار ٹھہرایا، لیکن جب سوال کیا گیا کہ کانگریس کے دور حکومت میں اس سے بھی مہنگی قیمت پر خام تیل درآمد کیے جارہے تھے پھر بھی ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتیں نہیں بڑھیں تھیں۔ اس پر ان سے کوئی جواب نہیں بن سکا۔
کسانوں کے معاملے میں بھی جواب نہیں دے سکے۔ اب عوامی سطح پر بی جے پی کی ناکامیوں چھپانا مشکل ہوتا جا رہا ہے عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف عوام میں ابتری پھیلی ہوئی ہے اور لوگوں کا جینا محال ہو گیا ہے'۔